اسرائیل، صیہونی عرب سکول پرحملے سے تعلق کا شبہ،متعددافرادگرفتار

منگل 9 دسمبر 2014 08:14

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2014ء)گزشتہ ماہ ایک آتشیں حملہ،جس میں صیہونی عرب سکول کو نشانہ بنایا گیا تھا،جو کہ یروشلم میں ملکر کر رہنے کے حوالے سے ایک غیر معمولی علامت سمجھا جاتا ہے،سے تعلق میں متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے،یہ بات اسرائیلی پولیس نے کہی۔پولیس کی خاتون ترجمان لوبا سامری نے اے ایف پی کو بتایا کہ پولیس اور شن بٹ(سیکورٹی سروسز) نے29نومبر کو بلنگول سکول کے ایک کمرہ جماعت کو نذرآتش کرنے کے شبہ میں متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

انہوں نے گرفتار شدہ مشتبہ افراد کی تعداد یا ان کی شناخت سے متعلق کوئی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔حملہ بظاہر صیہونی انتہا پسندوں کی جانب سے کیا گیا تھا،جس کی وسیع پیمانے پر مذمت سامنے آئی تھی اور یہ یروشلم میں کئی ماہ سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بدامنی کے پیش نظر سامنے آیا تھا۔

(جاری ہے)

ہیبریو میں پیش آنے والے حملے میں پہلی جماعت کا کمرہ جماعت پوری طرح سے آگ کی وجہ سے جل گیا تھا اور ”عرب مردہ باد“ اور ”کینسر کے ساتھ کوئی ہم وجودیت نہیں ہوسکتی“ جیسے نعرے دیواروں پر لکھے گئے تھے۔

کچھ ملزمان کے ایک وکیل بن گوائر نے کہا کہ انہیں اپنے مؤکلین تک رسائی کی اجازت نہیں دی گئی ہے،جو کہ غیر جمہوری اقدام ہے اور یہ کہ وہ اس کیخلاف اپیل کریں گے۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر سینئر حکام ہینڈ ان ہینڈ سکول پر حملے کی مذمت کرچکے ہیں جو کہ مغربی یروشلم کو ملحق شدہ مشرقی سرحد سے علیحدہ کرنے والی گرین لائن پر واقع ہے اور اس میں 624طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

متعلقہ عنوان :