حکومت سندھ نے گندم کے رواں فصل کی امدادی قیمت 1200سے بڑھاکر 1250روپے فی 40کلو مقرر کی تھی،قائم علی شاہ ، سال2015میں آنیوالے فصل کیلئے گندم کی امدادی قیمت مزید بڑھاکر 1300روپے 40فی کلو گرام کردی گئی ہے تاکہ صوبے میں زیادہ سے زیادہ گندم اوگانے کیلئے آبادگاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، زراعت ہماری معیشت کیلئے ریڑھ کی ھڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور پی پی پی حکومت اس شعبے میں مراعات اور جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کراکرزیادہ پیداوار کیلئے ترقی چاہتی ہے،وزیر اعلی سندھ

منگل 9 دسمبر 2014 08:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9دسمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے گندم کے رواں فصل کی امدادی قیمت 1200سے بڑھاکر 1250روپے فی 40کلو مقرر کی تھی،جبکہ سال2015میں آنے والے فصل کیلئے گندم کی امدادی قیمت مزید بڑھاکر 1300روپے 40فی کلو گرام کردی گئی ہے تاکہ صوبے میں زیادہ سے زیادہ گندم اوگانے کیلئے آبادگاروں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت ہماری معیشت کیلئے ریڑھ کی ھڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور پی پی پی حکومت اس شعبے میں مراعات اور جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کراکرزیادہ پیداوار کیلئے ترقی چاہتی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں اس وقت 14ملین ایکڑ زمین پر گندم کاشت کی جا رہی ہے،جس کیلئے حکومت زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے آبادگاروں کو موثراور سرٹیفائیڈ بیج فراہم کرنے کیلئے کوشش کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے سکرنڈ ریسرچ سینٹر کے ذریعے شہید بینظیر بھٹو کے نام سے گندم کی ایک نئی ورائٹی متعارف کرائی،جس کو گذشتہ سال80فیصد آبادگاروں نے کاشت کیا اور فی ایکڑ 80من پیداوار حاصل کی اور یے وہ طاقتور سیڈ ہے جوکہ سیلائن(کلر والی) زمین پر بھی اچھی پیداوار دے سکتی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے لوکل باڈیز کے الیکشن کے متعلق کچھ حلقوں کے تاثرات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ وہ پہلا صوبا ہے جس نے سب سے پہلے لوکل باڈیز کا قانون پاس کیا اور ڈی لمیٹیشن مکمل کی، لیکن کچھ لوگوں نے سندھ حکومت کی جانب سے کی گئی ڈی لمیٹیشن کو عدالت میں چیلنج کیا اور عدالت نے یے کام اب الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سپرد کیا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے لوکل باڈیز کی الیکشن کرانے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔