حکومت کی جانب سے فیصلہ آباد واقعے کو مس ہینڈل کرنا حکومت کی نااہلی ہے ،سراج الحق ،پی ٹی آئی جلسہ کرتی اور شہر بندہوجاتا تو اتنا بڑا نقصان نہیں ہوتا جتنا ایک آدمی کے مرنے سے ہوا ہے ،انتخابات میں دھاندلی اور انتخابی سسٹم کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں ،امیر جماعت اسلامی

جمعرات 11 دسمبر 2014 08:18

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2014ء)ا میر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے فیصلہ آباد واقعے کو مس ہینڈل کرنا حکومت کی نااہلی ہے ،اگر پی ٹی آئی جلسہ کرتی اور شہر بندہوجاتا تو اتنا بڑا نقصان نہیں ہوتا جتنا ایک آدمی کے مرنے سے ہوا ہے ، انتخابات میں داھاندلی اور انتخابی سسٹم کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں ،سیاست جذبات کا نام نہیں فی الحال جو آگ لگی ہے اس پر پانی ڈالنے کی ضرورت ہے نہ کہ اس آگ کو مزید بھڑکایا جائے ،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سے مذاکرات شروع کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں ہما را شروع سے یہی مئوقف رہا ہے کہ مسائل کو مذاکرات کے ذرئعے حل کیا جانا چاہئے ناراض بلوچوں کوبھی مذاکرات کے ذرئعے منایا جائے اوربلوچستان کی موجودہ صورتحال پر قومی مشاورت کی پالیسی اپنائی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پشاور المرکز الاسلامی میں ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹریودیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی نظام کے حوالے سے جتنے اصلاحات ہم نے کئے ہیں کسی نے نہیں کئے بچوں اور بچیوں کے سکول جانے میں خاطر خوا اضافہ ہوا ہے پہلے ساٹھ فیصد بچیاں سکول و کالج نہیں جاتی تھیں اب بچاس فیصد بچیاں سکولوں اور کالجوں کو جارہی ہیں جو کہ ایک خوش آئیند امر ہے بچیوں کیلئے صوبے میں مزید سکول اور کالج بنائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ کیمپوں میں اس وقت آئی ڈی پیز کی حالت نہایت خراب ہے لاکھوں آئی ڈی پیز کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے جماعت اسلامی الخدمت فاؤنڈیشن کے توسط سے آئی ڈی پیز کی خدمت میں مصروف ہے لیکن لاکھوں آئی ڈی پیز کی بحالی کسی ایک جماعت کا کام نہیں اس مقصد کیلئے مرکزی حکومت کو ایک دیرپا اور مستقل لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے ہماری خواہش ہے کہ آپریش جلد از جلد مکمل ہوجائے اور متاثرین کی باعزت واپسی یقینی بنائی جائے سراج الحق نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو صورتحال ہے ہم اس صورتحال سے ملک کو نکالنے کیلئے کوشاں ہیں ملکی ترقی کیلئے تمام سیاستدانوں کو مل کر ایک دیرپا اور مستقل پالیسی بنانے کیلئے مل کر بڑے دل کے ساتھ ایک دوسرے کے سنگ چلنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک میں جلاؤ اور گھیراؤ کی پالیسیاں چلانے والے ملک کے خیرخوا ہ نہیں ہوسکتے یہ پالیسیاں ملک کو سالوں پیچھے دھکیلنے کی سازشیں ہیں جنہیں باہمی اتفاق سے ناکام بنانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان ہم نے مسلسل مصالحت اور جرگے کئے اور یہی امید رکھی کہ مسائل کا حل مل بیٹھ کر ہی نکلے گا انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات جاری رکھنے کے اعلان کے بعد اب حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ دو قدم آگے بڑھ کر جواب دے اور موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسائل کا حل نکالے ۔