چین آئندہ آٹھ سال میں سب سے زیادہ ملٹری ڈرونز بنانے والا ملک بن جائے گا،چینی میڈیا

بدھ 6 مئی 2015 08:49

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6 مئی۔2015ء) چین آئندہ آٹھ سال میں دنیا میں سب سے زیادہ ملٹری ڈرونز بنانے والا ملک بن جائے گا۔ چینی ملٹری ڈرونز کی قیمت صرف دس لاکھ ڈالرز جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ملٹری ڈرونز کی قیمت تین کروڑ ڈالرز ہے۔ چین میں ملٹری ڈرونز بنانے کے 200 یونٹس قائم ہیں۔ چینی میڈیا کے مطابق چین کی ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن کو اْمید ہے کہ وہ 2023 تک دنیا کے سب سے بڑے ملٹری ڈرون ساز بن جائیں گے۔

ایک تحقیقی ادارے کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں ملٹری ڈرونز کی پیداواری قدر دو ارب تیس کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر جائے گی۔ ہتھیاروں کی برآمد کی چینی پالیسیاں واضح اور نمایاں طور پر کم قیمت ہیں جس نے اسرائیل اور امریکا جیسے حریفوں کے لئے مصیبت کھڑی کر دی ہے۔

(جاری ہے)

ان ممالک کے لئے بھی مشکلات ہیں جو مغربی ممالک سے فوجی ڈرون خریدتے ہیں فوجی طیاروں کی برآمد کی چین کی کامیابی محدود ہے جبکہ فوجی ڈرون صنعت نے حد سے زیادہ سازگار نتائج برآمد کئے ہیں چینی ونگ لوونگ ڈرونز کی قیمت ایک ملین ڈالرز جبکہ امریکی ایم کیو نائن ریپر کی قیمت تیس ملین ڈالرز ہے۔

سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق چین نے نائجیریا کو 2014 میں پانچ ملٹری ڈرونز فراہم کئے اور امکان ہے کہ مسلح ملٹری ڈرون برآمد کرنے میں چین دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے

متعلقہ عنوان :