بن گوریون نے فلسطینیوں کی حیفا میں واپسی روکنے کا حکم دیا تھا، ڈیو ڈ بن گوریون کے مکتوب میں انکشاف ،مکتوب میں گولڈا مائیر کی بیان کردہ روایت کی تردید ہوتی ہے

اتوار 31 مئی 2015 09:03

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2015ء)ان دنوں اسرائیل کے ذرائع ابلاغ میں ملک کے پہلے وزیراعظم ڈیوڈ بن گوریون کے ایک متنازعہ مکتوب کا بہت چرچا ہے۔ اس مکتوب میں انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کی جنگ میں صہیونی ریاست کے تسلط میں چلے جانیوالے حیفا شہر سے ہجرت کرنے والے فلسطینیوں کی واپسی روکنے کا حکم دیا تھا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بن گوریون کے مکتوب کا متن حال ہی میں اخبار"ہارٹز" نے شائع کیا جسے بعد ازاں اسرائیل کے انگریزی اخبار"نے بھی شائع کیا ہے۔

اس مکتوب میں بن گوریون نے حیفا میں سیکرٹری جنرل ورکرز "ابا حوشی" نامی یہودی کو لکھا تھا کہ وہ ہجرت کرنے والے فلسطینیوں کی واپسی روکیں۔ ابا حوشی بعد ازاں 1951ء سے اپنی وفات 1969ء تک حیفا شہر کے میئربھی رہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس مکتوب میں اسرائیل کی چوتھی خاتون وزیراعظم "گولڈا مائر" کی اپنی سوانح عمری میں بیان کردہ روایت کی نفی ہوتی ہے۔ گولڈا مائرنے اپنی خود نوشت"میری زندگی" میں گولڈا مائرکے ایک خط کا تذکرہ کیا ہے جس میں گولڈا مائرکے بہ قول بن گوریون نے حیفا سے ھجرت کرنے والے فلسطینیوں کو واپس اپنے علاقوں میں آباد ہونے پرقائل کرنے کا کہا تھا۔ڈیوڈ بن گوریون کے مکتوب کو دو جون کو مقبوضہ بیت المقدس میں ہونے والی ایک نیلامی میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔