امریکہ، اسلام مخالف اور مذہبی حقوق کے حامی مظاہرین کا مسجد کے باہر آمنا سامنا ،پولیس کی مداخلت

اتوار 31 مئی 2015 09:03

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2015ء)اسلام مخالف احتجاجی مظاہرین جن میں سے بعض بھاری مسلح تھے،کا جمعہ کے روز ایک امریکی مسجد کے باہر مذہبی حقوق کے حق میں احتجاجی مظاہرین کے ساتھ ایک کشید ہ مگر پرامن تنازعہ میں آمنا سامنا ہوگیا ۔فونیکس اریزونا میں مسجد کے باہر 200کے قریب مظاہرین،جن کا تعلق دونوں گروپوں سے تھا،جمع ہوگئے،جہاں ایک بائیکر عملے کا کہنا تھا کہ وہ پیغمبر محمدﷺ کے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کریں گے،احتجاجی مظاہرین کی دو قطاروں کے درمیان کھڑے درجنوں افسران نے انہیں علیحدہ کرنے کیلئے زرد رنگ کی ٹیپ کا استعمال کیا۔

یہ لوگ شمالی فونیکس میں اسلامک کمیونٹی سینٹر مسجد کے داخلی دروازوں پرجمع تھے،”اسلام کو روکو“جیسے نعرے پلے کارڈز پر درج تھے،جو کہ داڑھیاں رکھے ہوئے بائیکرز نے اٹھائے ہوئے تھے،ان میں سے ایک ٹی شرٹ پر ”اپنے مقامی وائٹ بوائے کی حمایت کرو“ کا نعرہ لکھا ہوا تھا اور پولیس لائنز کے اطراف حریف ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔

(جاری ہے)

متعدد اسلام مخالف مظاہرین بھاری مسلح تھے،جن میں بعض کے پاس اے آر۔15رائفلیں اور بعض نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ایریزونا میں امریکہ میں دیگر حصوں کے مقابلے میں بندوق رکھنے کے قوانین نرم ہیں،تاہم کئی گھنٹے کی کشیدگی کے بعد تنازعہ ختم ہوگیا،اگر چہ کہ افسران نے دونوں گروپوں کو علیحدہ رکھا۔اسلام مخالف مظاہرین کے منتظمین نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا کہ یہ ٹیکساس میں حالیہ ناکام حملے کا جواب تھا،جہاں دو مسلح افراد کو ایک تقریب پر دھاوا بولنے سے قبل گولی مار کر ہلاک کردیاگیاتھا،جہاں پیغمبر محمدﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی نمائش ہورہی تھی۔

فیس بک پیج پر کہا گیا کہ ہر ایک کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ امریکی پرچم لائے اور کوئی بھی پیغام جو آپ دو مسلح افراد کو بھیجنا چاہتے ہیں کے ساتھ آئے۔اسلام مخالف مظاہرین کے ایک منتظم سابق میرین جوز رٹز میر نے سی اے این این کو جمعہ کی رات احتجاجی مظاہرے سے قبل بتایا کہ میرے خیال میں پوراعمل خاص طور پر خاکوں کا مقابلہ یہ بے وقوفانہ اور مضحکہ خیز حرکت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس کی بجائے اس بات کی ضرورت ہے کہ اسلام کے حقیقی رنگوں کو اجاگر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :