الیکشن ٹربیونل میں حلقہ این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف دائر انتخابی عذر داری کی سماعت 13جون تک ملتوی

اتوار 31 مئی 2015 08:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2015ء) الیکشن ٹربیونل میں گذشتہ روزحلقہ این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف دائر انتخابی عذر داری کی سماعت کی گئی۔تاہم وکلا کی ہڑتال کے باعث کیس میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی اور فاضل ٹربیونل نے سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔اس حلقہ سے مسلم لیگ ن کے سردارایازصادق نے عمران خان کو8 ہزار8سو 72 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

لاہور میں الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر میں الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 پر مبینہ دھاندلی کے خلاف انتخابی عْذر داری کی سماعت کی۔ قبل ازیں نادراکی طرف سے 781 صفحات پر مشتمل حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی سر بمہر فرانزک رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق این اے 122 میں عام انتخابات کے دوران ایک لاکھ 84 ہزار 151 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 73 ہزار 478 انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق ہوئی۔

(جاری ہے)

570 ووٹرزحلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے اور 255 ووٹوں پردہرے شناختی کارڈ نمبر پائے گئے، اس کے علاوہ 370 ووٹوں پر شناختی کارڈ نمبر واضح نہیں تھا جبکہ ایک ہزار 715 کاو نٹر فائلز پر فنگرپرنٹس بھی موجود نہیں۔ فاضل ٹربیونل نے ڈی جی نادرا کا بیان قلمبند کرنے کے لیے طلب کررکھا ہے۔یاد رہے کہ عام انتخابات میں لاہور سے این اے 122 سے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق 93ہزار3سے نواسی ووٹ لیکر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جب کہ ان کے مدمقابل عمران خان 84ہزار517ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ درخواست گذار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حلقے میں مبینہ دھاندلی کے خلاف انتخابی عْذر داری درخواست دائر کردی۔