تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے بلدیاتی انتخابات کا وعدہ پورا کردیا،پرویز خٹک ،تین صوبوں نے عوام کو دھوکے میں رکھا ،بلدیاتی نظام کے ذریعے تمام اختیارات نچلی سطح پر اور محکموں کے اختیارات بھی مقامی حکومتوں کو منتقل کردیئے ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

اتوار 31 مئی 2015 08:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔31 مئی۔2015ء)وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے بلدیاتی انتخابات کا وعدہ پورا کردیا تین صوبوں نے عوام کو دھوکے میں رکھا جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے بلدیاتی نظام کے ذریعے تمام اختیارات نچلی سطح پر منتقل کردیئے اور محکموں کے اختیارات بھی مقامی حکومتوں کو منتقل کردیئے جبکہ دیگر صوبوں میں تمام اختیارات صوبائی حکومتوں کے پاس ہیں خیبرپختونخوا کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں جو اتنی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کیلئے نکلے انہوں نے کہا کہ بد نظمی ، فائرنگ اور توڑ پھوڑ کے واقعات پر افسو س ہے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کی تمام ترذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے صوبائی حکومت نے صرف سیکورٹی اور عملہ فراہم کیا ہے بدا نتظامی اور ناخوشگوار واقعات، بغیر نشانات کے بیلٹ پیپرز اور بیلٹ بکس توڑنے سمیت ہر قسم کی ذمہ دار ی الیکشن کمیشن کی ہے اُنہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن نے پریذاڈئنگ آفسیرزاور رٹرننگ آفیسرز کو پولنگ کے روز دو بجے گرفتاری کے اختیارات دیئے گئے جبکہ یہ اختیارات پہلے دینے چاہیئے تھے اگر ایسا کیا جاتا تو ناخوشگوار واقعات رو نما نہ ہوتے یہ انتہائی منفرد الیکشن تھا جن میں 43 ہزارنمائندے منتخب ہورہے ہیں وہ مانکی شریف میں اپنا ووٹ پول کرنے کے بعد میڈیا سے بات کررہے تھے اس موقع پر ایم این اے عمران خٹک اور لیاقت خان خٹک بھی موجود تھے پرویز خٹک نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اسی ہزار پولیس اہلکاروں کو تمام پولنگ اسٹیشنوں پر تقسیم کیا جائے تو ہر سٹیشن پر دو سے تین اہلکار ڈیوٹی پر مامور ہوسکتے تھے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کے ذریعے انتخابات کرانے کا اعلان کیاتھا مگر افسو س سے کہنا پڑتا ہے کہ پاک فوج اور عدلیہ کی نگرانی میں انتخابات منعقد کرانے کی تجویز مان لی جاتی توحالات کافی بہتر ہوتے بلدیاتی انتخابات2015 کے سلسلے میں جو لوگ منتخب ہو کر آئیں گے وہ صوبے کا بہترین مستقبل ہیں اور وہ بہتر طور پر عوام کی خدمت کر سکیں گے اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کسی بھی طور پر بلدیاتی الیکشن پر اثر انداز نہیں ہوئی اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مکمل طور پر غیر جانبداررہی اور کسی بھی قسم کی مداخلت سے گریز کیا وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پرامن بلدیاتی انتخابات کیلئے پولیس کو مکمل طور پر الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار میں دے رکھا تھا اسلئے یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی کہ وہ انتخابات کے موقع پر حالات کو سازگار بنا تا اُنہوں نے کہا کہ پولنگ سٹیشنوں پر نا خوشگوار واقعات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائدہوتی ہے اُنہوں نے کہا کہ بیلٹ پیپروں میں خامیوں کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں اور بعض پولنگ سٹیشنوں پر نہ سامان اور نہ ہی عملہ بروقت پہنچا اُنہوں نے کہا کہ اس طرح کے تمام واقعات کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔

(جاری ہے)

بلدیاتی حکومتوں کے ذریعے تمام فیصلے عوام کی مرضی سے ہوں گے الیکشن کمیشن کو معلوم تھا کہ پاک فوج کے تعاون کے بغیر یہ انتخابات ناممکن تھے اس لئے الیکشن کمیشن نے پہلے ہی پاک فوج سے مد د مانگی تھی لیکن معلوم نہیں کہ انہوں نے پاک فوج سے بروقت مدد کیوں نہ مانگی صوبائی حکومت کی یہ خواہش تھی کہ انتخابات عدلیہ اور پاک فوج کے نگرانی میں ہو ں ۔ انھوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پرصوبے میں ترقی کا ایک نیا دور شرو ع ہوگا