خواجہ آصف نے معافی نہ مانگی تو ایم کیوا یم ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کریگی،فاروق ستار، سینیٹ ، قومی و صوبائی اسمبلی کے سیشنز سے واک آوٴٹ کرے گی،پہلا احتجاج آج شام 4بجے کراچی پریس کلب پر کیا جائے گا،رکن قومی اسمبلی ایم کیو ایم

بدھ 17 جون 2015 08:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جون۔2015ء)متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن و حق پرست رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہاہے کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے مہاجروں کی تذلیل پر فوری معافی نہ مانگی گئی تو ایم کیوا یم کراچی اور سندھ سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی، سینیٹ ، قومی و صوبائی اسمبلی کے سیشنز سے واک آوٴٹ کرے گی،پہلا احتجاج آج شام 4بجے کراچی پریس کلب پر کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی صبح اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آبا د میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پرایم کیوا یم رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوری، اراکین رابطہ کمیٹی قمر منصور، سید حیدر عباس رضوی، شبیر قائم خانی اور اسلم آفریدی انکے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حق پرست اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے ترمیمی ایکٹ کی آئینی و قانونی مخالفت کے جواب میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی غیر پارلیمانی، شر انگیز تقریر اور انکی جانب سے ایم کیوا یم پر لگائے گئے الزامات کی مذمت کرتے ہیں ، ایم کیو ایم کے اراکین کا اختلاف آرمی ایکٹ میں توسیع آرڈننس یا ترمیم پر نہیں بلکہ بجٹ رول کے دوران آرمی ایکٹ آرڈیننس لانے کے طریقہ کار پر اعتراض تھا، بجٹ سیشن کے ختم ہوتے ہی اجلا س بلایا جاتا تو ایم کیوا یم آرمی ایکٹ میں توسیع کی بھر پور حمایت کرتی،ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں، پی پی او کی اور ضرب عضب کی بھی بھر پور حمایت کی تھی۔

خواجہ آصف کا اسمبلی سیشن کے بعد نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایم کیوا یم کے اقدام کو جوا ز بنا کریہ کہنا کہ” مہاجر صرف جالندھر اور لدھیانہ سے آنے والے ہیں باقی سب جعلی مہاجر ہیں“ پوری مہاجر قوم کے خلاف زہرافشانی ، تعصب اور نفرت انگیز زبان کا استعمال نہ صرف تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کی تذلیل ہے بلکہ پاکستان میں بسنے والے کروڑوں مہاجروں کی دل آزاری اور مہاجروں کی قربانیوں میں تقسیم کی گئی ، وفاقی وزیر کی جانب سے کہا جانے والا جملہ دو قومی نظریے اور تحریک پاکستان کی سراسر نفی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ دوران ہجرت ہماری حاملہ ماوٴں ، بہنوں کے پیٹ چاک کرکے بچو ں کو نکال کرٹکڑے کئے گئے، بہن ، بیٹیوں کی عصمت دری کی گئی اور پوری پوری ٹرینیں کاٹ دی گئیں، مشرقی پاکستان میں ملک کی سلامتی کیلئے مہاجروں نے قربانیاں دیں لیکن مہاجروں کی قربانیوں کو عزت و تکریم کا رتبہ دینے کے بجائے مہاجروں میں پنجابی زبان بولنے والے اور غیر پنجابی مہاجر کی تقسیم کرنا قابل افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہاجروں کے ساتھ ملک میں وسائل کی تقسیم و انتظامی معاملات میں نا انصافیاں کی جارہی ہیں اور ایسے میں وفاقی وزیر دفاع کی جانب سے قومی اسمبلی کے فلور پر اور ٹی وی چینلز پر زبان اُردو بولنے والے مہاجروں کی تذلیل ہے،ہمیں بتایا جائے کہ مہاجروں کی ریاست پاکستان میں کیا حیثیت ہے؟ ، کیا جگہ ہے ؟ اور آئین میں مہاجروں کی کیا حیثیت ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ لدھیانہ ، جالندھر اور مشرقی پنجاب سے آنیوالوں نے بھی دوران ہجرت مصیبتیں اُٹھائی ہیں لیکن وفاقی وزیر نے ملک کے 5کروڑ مہاجروں کے ذہنوں میں سوالات پیدا کر دئیے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ ، ماورائے عدالت قتل ، جبری گمشدگیوں کا شکار ہیں ایسے میں مہاجروں کو دلاسہ دینے کے بجائے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے اس سے ثابت ہوگیا کہ حکومت مہاجروں کو ملکی سیاست میں کردار ادا کرنے سے روکنا چاہتی ہے، ماضی میں بھی مہاجرقوم کی تذلیل کی جاتی رہی ہے اور اگر اب بھی مہاجروں کی قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا گیا تومحروم و مظلوم عوام کا آئین سے بھروسہ اُٹھ جائے گا۔

سید حیدر عباس رضوی نے کہا کہ ہم گزشتہ کئی سالوں سے مہاجروں کے خلاف سیاسی جماعتوں کا نفرت انگیز رویہ دیکھ رہے ہیں ،ملک کے منتخب نمائندو ں نے مختلف ادوار میں مہاجروں کو زندہ لاشیں، مکھی ، بھوکے ننگے اور اصلی و نقلی مہاجروں جیسے الفاظ استعمال کرکے قوم کی تذلیل کی۔انہوں نے کہا کہ مہاجر وں نے ملک کی معیشت کو تقسیم ہند کے بعد سہارا دیا اور اس خطے کو دنیا میں ایک پہچان دی تھی اور آج بھی مہاجر معیشت کے ذریعے پاکستان کو 70فیصد ریونیو دیاجاتاہے،مہاجر صرف اُردو اسپیکنگ نہیں بلکہ 12مختلف زبانیں بولنے والے لوگ مہاجر ہیں، جو پاکستانی اُردو بولتا ہے و ہ اُردو اسپیکنگ ہے ایک سازش کے تحت مہاجروں کو تقسیم کیا جارہاہے،مہاجروں نے ہر دور میں ملک سے اپنی حب الوطنی کا ثبوت دیاہے جس کی واضح مثال بنگلہ دیش کے ریڈ کراس کیمپوں میں موجود محصورین پاکستان ہیں جو ریاست کی ذمہ داری تھی لیکن وہ آج بھی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے ملک کے محب وطن اہل دانش و اہل قلم افراد، ملک کے پالیسی سازوں اور مہاجروں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں مہاجروں کی تذلیل و نا انصافیوں کے سلسلے کا نوٹس لیں۔ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو کسی کی سیاسی حیثیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن ہم چاہتے ہیں کہ مہاجروں کو برابر کا پاکستانی تسلیم کیا جائے۔قمر منصور نے کہا کہ ملک بننے کے بعد سے آج تک مختلف ادوار میں مہاجروں کی تذلیل ، تحقیراور زیادتیاں کی گئیں،انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف ، کور کمانڈر کراچی سے مطالبہ کیا کہ وہ مہاجروں کے خلاف لسانی تعصب اختیار کئے جانے کا فوری نوٹس لیں۔

انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،وفاقی وزیر و پاکستان مسلم لیگ کے رہنما خواجہ آصف کے بیان پر اپنی جماعت اور حکومت کی پالیسی و پوزیشن واضح کر یں اور خواجہ آصف کو 5کروڑمہاجروں سے معافی مانگنے کی تلقین کریں۔