ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ ازسرنو تشکیل دینے پر توجہ دی جائے ، شاہد آفریدی ، پی سی بی حکام غیر ملکی ٹیموں کے نہ آنے کو ٹیم کی خراب کارکردگی کے عذر کے طور پر پیش کرنا چھوڑ دے ، انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی سے زیادہ ڈومیسٹک سطح پر بد سے بدتر ہوتی صورتحال پرشان کن ہے ، اگر ہم اپنی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لاتے ہیں تو انٹرنیشنل کرکٹ بھی بہتر ہونا شروع ہو جائے گی،ہمارے سامنے جنوبی افریقہ کی مثال موجود ہے، وہ ایک طویل عرصے تک انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکے لیکن ان کا ڈومیسٹک ڈھانچہ بہت شاندار تھا جس کی وجہ سے ان کی ٹیم آج بہت بہترین ہے، انٹرویو

بدھ 17 جون 2015 08:11

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 جون۔2015ء)پاکستان کی ٹی20 ٹیم کے کپتان اور جارح مزاج آل راوٴنڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی کرکٹ حکام ملک میں غیر ملکی ٹیموں کے نہ آنے کو ٹیم کی خراب کارکردگی کے عذر کے طور پر پیش کرنا چھوڑ دیں اور ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ ازسرنو تشکیل دینے پر توجہ دیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی سے زیادہ ڈومیسٹک سطح پر بد سے بدتر ہوتی صورتحال پر پریشان ہیں۔

’میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی سے زیادہ ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے پریشان ہوں، اگر ہم اپنی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لاتے ہیں تو انٹرنیشنل کرکٹ بھی بہتر ہونا شروع ہو جائے گی، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کا نہ ہونا عذر نہیں ہونا چاہیے‘۔

(جاری ہے)

پاکستان کو دورہ بنگلہ دیش کے دوران ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 3-0 کے شرمناک وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد قومی ٹیم آئی سی سی رینکنگ میں تاریخ ی بدترین نویں پوزیشن پر چلی گئی تھی۔

اس شکست کے بعد پاکستان کی انگلینڈ میں ہونے 2017 چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت بھی خطرے میں پڑ گئی ہے جہاں رینکنگ میں ابتدائی آٹھ ٹیمیں شرکت کی اہل ہوتی ہیں۔اس سے قبل پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں بھی اوسط درجے کی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد ایونٹ سے باہر ہو گئی تھی۔تاہم ان دنوں انگلینڈ کی ڈومیسٹک ٹی20 لیگ میں صلاحیتوں کے جوہر دکھانے والے آفریدی نے ملک میں کرکٹ حکام کو انٹرنیشنل سطح پر ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے قبل نچلی سطح پر معاملات کو ٹھیک کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جنوبی افریقہ سے سبق حاصل کرنا چاہیے جن پر دو دہائی تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی پابندی لگی ہوئی تھی۔’ہمارے سامنے جنوبی افریقہ کی مثال موجود ہے، وہ ایک طویل عرصے تک انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکے لیکن ان کا ڈومیسٹک ڈھانچہ بہت شاندار تھا جس کی وجہ سے ان کی ٹیم آجبہت بہترین ہے‘۔کرشماتی شخصیت رکھنے والے آل راوٴنڈر نے کہا کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ اس وقت عالمی معیار کے مطابق نہیں۔’پاکستان کو ایک مضبوط ڈومیسٹک ڈھانچے کی ضرورت ہے لیکن ڈومیسٹک سطح پر کھیلنے والے کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولیات دینے کی ضرورت ہے‘۔