کراچی نیشنل سٹیڈیم میں فاسٹ باؤلنگ کیمپ اختتام پذیر ، مردان سے تعلق رکھنے والے بلال شاہ کو کیمپ کا سب سے بہترین بولر قرار دیا گیا، ایک لاکھ روپے انعام بھی دیا گیا ،بہترین بولرز کا فیصلہ وسیم اکرم اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے کوچ محمد اکرم نے کیا،مختصر کیمپ میں بولرز کو گیند کو سوئنگ کرنے، ریورس سوئنگ کرنے، لینتھ اور لائن پر قابو پانی اور گیند کو سیم کے ذریعے سوئنگ کرنے کے مشورے دیئے، وسیم اکرم ،کرکٹرز کو اپنی فٹنس کو بہتر بنانا ہو گا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کے بعد اگر کوئی کھلاڑی قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوتا ہے ، وسیم اکرم اب سال میں دو بار نوجوان بولرز کی تربیت کریں گے، شہریار خان

جمعہ 14 اگست 2015 08:54

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14 اگست۔2015ء) کراچی کے نیشنل کرکٹ سٹیدیم میں پی سی بی اور ایل جی کے زیر اہتمام فاسٹ بولنگ کیمپ ختم ہو گیا، مردان سے تعلق رکھنے والے بلال شاہ کو کیمپ کا سب سے بہترین بولر قرار دیا گیا، بلال شاہ کو 1 لاکھ روپے کی انعامی رقم بھی دی گئی۔پی سی بی نے ایل جی کے تعاون سے نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں بولنگ کیمپ کا انعقاد کیا جہاں ملک بھر سے باصلاحیت فاسٹ بولرز اکٹھے ہوئے۔

وسیم اکرم نے انہیں 10 روز تک فاسٹ بولنگ کے اسرار و رموز سکھائے اور مختلف طریقوں سے نوجوان بولرز کی مہارتوں کی جانچ کی۔ بولنگ کیمپ کے اختتام پر کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔بہترین بولرز کا فیصلہ وسیم اکرم اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے کوچ محمد اکرم نے کیا۔ مردان سے تعلق رکھنے والے بلال شاہ بہترین بولر قرار پائے، امکان ہے کہ انہیں انگلینڈ کے خلاف یو اے ای میں ہونے والی سیریز کے لئے پاکستان کی اے ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پی سی بی کے چیئرمین شہریارخان اور وسیم اکرم نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو بھی کی۔ وسیم اکرم نے کہا کہ انہوں نے مختصر کیمپ میں بولرز کو گیند کو سوئنگ کرنے، ریورس سوئنگ کرنے، لینتھ اور لائن پر قابو پانی اور گیند کو سیم کے ذریعے سوئنگ کرنے کے مشورے دیئے۔ انہوں نے کھلاڑیوں کو مختلف اوقات، مختلف کنڈیشنز، موسمی حالات اور وکٹس کے ساتھ ساتھ مختلف نوعیت کی فیلڈنگ سیٹنگ کے ساتھ بولنگ کے مشورے بھی دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے زمانے میں کپتان ہی فیلڈ سیٹ کرتا تھا اور بولر کو اس حساب سے بولنگ کرنا ہوتی تھی لیکن اب بولرز خود فیلڈ سیٹ کرتے ہیں۔ اپنی فیلڈنگ کے حوالے سے بولرز کو بہتر پتہ ہوتا ہے اور وہ صحیح جان سکتا ہے کہ کس طرح کی فیلڈ کے لئے اسے کیسی بولنگ کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی بولرز اور کرکٹرز بہت باصلاحیت ہیں لیکن اب وقت ایسا ہے کہ فٹنس بہت ضروری ہے۔

ہر کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس پر خصوصی توجہ دینا ہو گی، ایک بار ان فٹ ہو کر ٹیم سے باہر ہونے کا مطلب اب یہ ہو گا کہ آپ کے کیریئر پر فل سٹاپ لگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قومی سطح کی ٹیم کو زیادہ کوچنگ کی ضرورت نہیں لیکن اے ٹیم اور انڈر 19 ٹیم کو کوچنگ کی ضرورت ہے۔ ان ٹیموں کو زیادہ سے زیادہ ٹورز بھی کرائے جائیں تا کہ ان میں شامل کرکٹرز قومی ٹیم کا حصہ بننے سے قبل ہی انٹرنیشنل کرکٹ کا دباو برداشت کرنے کے قابل ہو جائیں۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بھی اس موقع پر گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹرز کو اپنی فٹنس کو بہتر بنانا ہو گا۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کے بعد اگر کوئی کھلاڑی قومی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوتا ہے تو پھر اسے اپنی فٹنس پر پورا دھیان دینا چاہئے، ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کھلاڑی ان فٹ ہو کر ٹیم سے باہر ہو تو دوبارہ واپسی کا موقع ہی نہ ملے۔انہوں نے کہا کہ وسیم اکرم کے مشوروں اور کوچنگ سے بولرز کو بہت فادہ ہو گا۔ وسیم اکرم اب سال میں دو بار نوجوان بولرز کی تربیت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹرز کی سکلز اور فٹنس پر کام کرتے رہیں گے کیونکہ اب ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ مہارت اور فٹنس کا بہت اہم کردار ہے اور یہ دونوں چیزیں سخت محنت سے حاصل ہوتی ہیں۔