تاجکستان میں پرتشدد واقعات میں آٹھ اہلکاروں سمیت 17 افراد ہلاک

اتوار 6 ستمبر 2015 09:30

دوشنبے ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6ستمبر۔2015ء )تاجکستان کے دارلحکومت دوشنبے اور اس کے گردونوح میں پرتشدد واقعات میں 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دوشنبے کے باہر وحدت کے قصبے میں اور دوشنبے میں مرکزی وزارت داخلہ کی عمارت پر حملوں میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔حکام نے ان حملوں کا الزام برطرف ہونے والے نائب وزیردفاع جنرل عدلحلیم نذرزودہ پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے وہ ایک ’دہشت گروہ‘ کی قیادت کر رہے تھے۔

دوشنبے میں قائم امریکی سفارت خانہ بھی بند کر دیا گیا ہے اور انھوں نے تنبیہ کیا ہے کہ جھڑپیں دیگر طرز کے پرتشدد واقعات کا پیشہ خیمہ بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔‘سرکاری خبررساں ادارے کی جانب سے وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے جمعے کی صبح ایک ’منظم مجرمانہ گروپ‘ نے وحدت کے داخلی امور کے شعبے کی عمارت اور دوشنبے میں مرکزی حکومت کی عمارت پر حملے کیے ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جس کے نتیجے میں، ایک بڑی تعداد میں ہتھیار اور اسلحہ دہشت گرد گروہ اپنے ساتھ لے گیا ہے۔‘بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’دہشت گردوں کا ایک گروہ‘ جنرل نذرزودہ کی قیادت میں رومٹ جارج کے علاقے کی جانب فرار ہوا ہے اور حکام انھیں اور ان کے ساتھیوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ تاجکستان میں حالیہ تشدد کی لہر ملک میں عام زندگیوں میں مذہب اسلام کے کردار کے تنازع کے بعد ابھری ہے۔

واضح رہے کہ تاجکستان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے تاہم اس کے آزادی سے اب تک سیکولر سیاسی نظام قائم ہے۔حالیہ برسوں میں اقتصادی مشکلات کے باعث نوجوانوں میں شدت پسندی کی جانب مائل ہونے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔گذشتہ ہفتے وزارت انصاف نے سابق سویت ریاست کی واحد مذہبی جماعت اسلامک ریواؤل پارٹی پر پابندی عائد کر دی تھی۔یاد رہے کہ جنرل نذرزودا 1990 کی دہائی میں ہونے والی خانہ جنگی میں حکومتی فوجوں کے خلاف لڑنے والی یونائیٹڈ تاجک اوپوزیشن (یو ٹی او) کے رکن تھے، اور وہ سنہ 1997 میں امن معاہدے کے بعد کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔

نامہ نگاروں کا کہنا ہے حالیہ حملے صدر امومالی رخمون اور یو ٹی او کے سابق جنگجووٴں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ظاہر کرتے ہیں۔صدر رخمون گذشتہ دو دہائیوں سے برسراقتدار ہیں اور سنہ 2013 میں ہونے والے عام انتخابات میں 83 اشارعہ 6 فی صد ووٹوں کے ساتھ دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :