ایرا نی صدر حسن روحانی تنظیم خلق سے زیادہ خطرناک ہیں،پاسداران انقلاب،روحانی ایران کی عالمی تنہائی ختم کرنے کے لیے مغربی ملکوں کے بارے میں ضرورت سے زیادہ فراخ قلبی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ،صدر کی پالیسیاں امریکی کو مداخلت کی دعوے دے رہی ہیں،حمید رضا مقدم فر

منگل 22 ستمبر 2015 09:17

تہرا ن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22ستمبر۔2015ء)ایران کے طاقت ور ادارے پاسداران انقلاب کے ثقافتی امور کے معاون حمید رضا مقدم فر نے صدر حسن روحانی کی موجودہ حکومتی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اْنہیں"تنظیم خلق" سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق رضا مقدم فر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر حسن روحانی ایران کی عالمی تنہائی ختم کرنے کے لیے مغربی ملکوں کے بارے میں ضرورت سے زیادہ فراخ قلبی کا مظاہرہ کرنے لگے ہیں۔

ان کی ضرورت سے بڑھی فراخ دلی ملک کے لیے خطرناک ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہتا ہے تو ان کی پالیسیاں ملک دشمن تنظیم مجاھدین خلق سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوں گی۔خیال رہے کہ ایران میں مجاھدین خلق کو موجودہ ولایت فقیہ کے نظام کا سخت دشمن تصور کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ایران کے جوہری راز افشاء کرنے اور جوہری معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے مں بھی اس تنظیم کا کلیدی کردارسمجھا جاتا ہے۔

ایران کے سیکیورٹی ادارے اس تنظیم کے خلاف کئی خون ریز کارروائیاں بھی کرچکے ہیں۔خبر رساں ایجنسی" تسنیم" کے مطابق حمید رضا مقدم فر نے تہران میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مجاھدین خلق ولایت فقیہ کے نظام کو تل پٹ کرنا چاہتی ہے۔ صدر حسن روحانی بھی اسی راہ پر چل رہے ہیں۔ مجاھدین خلق بھی ایران میں امریکی مداخلت چاہتی ہے اور صدر کی پالیسیاں بھی امریکی کو مداخلت کی دعوے دے رہی ہیں۔

دونوں کا ایک ہی مقصد ہے مگر صرف طریقہ کار مختلف ہے۔ بعض اعتبار سے حسن روحانی کے اقدامات مجاھدین خلق کی کارروائیوں سے زیادہ خطرناک ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجاھدین خلق ایران کے انقلاب کو جنگ، ٹارگٹ کلنگ اور مسلح کارروائیوں کے ذریعے ختم کرنا چاہتی ہے جب کہ صدر حسن روحانی یہی کام جمہوری طریقے سے کر رہے ہیں۔ حسن روحانی کے پروگرام کے تحت امریکا اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت کو قتل تو نہیں کرنا چاہتا تاہم وہ اپنے مکروہ ہتھکنڈے استعمال کرکے ان کی جگہ من پسند عناصر کو اقتدار تک لانے کے لیے کوشاں ہے۔

ایران میں مغرب نواز طبقے کا اقتدار تک پہنچنا انقلاب کے لیے پیغام موت ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایران میں امریکا اور مغرب نوازوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ملک میں مجاھدین خلق سے زیادہ خطرناک لوگ بھی موجود ہیں، جو سیلاب، ریتلے طوفان اور مہنگائی کو امریکا سے زیادہ خطرناک قرار دیتے ہیں۔یاد رہے کہ رضا مقدم فر کا اشارہ صدر حسن روحانی کی ایک حالیہ تقریر کی جانب تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایرانی قوم کو امریکا اور اسرائیل سے اتنا خطرہ نہیں جتنا کہ بے روزگاری، مہنگائی، ریتلے طوفانوں، سیلابوں اور ماحولیاتی تباہ کاریوں کی وجہ سے لاحق ہے۔

متعلقہ عنوان :