خیبرپختونخوا کے بجلی کا خالص منافع6 سے بڑھا کر18ارب ستر کروڑ روپے کرکے ہمارے موقف کو تسلیم کیا گیا ہے ،پرویز خٹک،سہرا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور اپوزیشن سمیت اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی لیڈروں کے سر ہے ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

اتوار 15 نومبر 2015 09:25

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15نومبر۔2015ء )وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بجلی کا خالص منافع6 ارب روپے سے بڑھا کراٹھارہ ارب ستر کروڑ روپے کرکے ہمارے موقف کو تسلیم کیا گیا ہے اس کاسہرا پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور اپوزیشن سمیت اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی لیڈروں کو سر ہے انہوں نے کہاکہ نیپر ا کی جانب سے ہمارے موقف کو تسلیم کرنا خیبرپختونخوا اسمبلی کی پارلیمانی جماعتوں کی مشترکہ جد وجہد کا نتیجہ ہے انہوں نے کہاکہ صوبے کے حقوق پر آئندہ بھی کوئی سمجھونہ نہیں کیا جائے گا اور وفاقی حکومت کو چاہیئے کہ وہ بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات کی ادائیگی اورگیس، اضافی پانی سمیت تمام وسائل میں خیبرپختونخوا کو اس کا حق دے خیبرپختونخوا پہلے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ سے بری طرح متاثرہوا ہے انہوں نے کہاکہ نیا بلدیاتی نظام خیبرپختونخوامیں انقلاب برپا کرے گا موجودہ صوبائی حکومت نے حقیقی معنوں میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کردئیے ہیں تاکہ ترقی کے ثمرات صوبے کے کونے کونے اور گلی کوچوں تک پہنچ سکیں بلدیاتی اداروں کے سربراہ اورکونسلرلوکل گورنمنٹ رولز آف بزنس پر عمل درآمد کویقینی بنائیں اور عوامی نمائندے ،کونسلر سے لیکر ممبران قومی اور صوبائی اسمبلی اور سینٹ تک ترقیاتی عمل میں شفافیت پید اکریں اور کرپشن اور کمیشن کلچر کے خاتمے کے خلاف جہاد میں ہمارا ساتھ دیں۔

(جاری ہے)

وہ ڈسٹرکٹ کونسل نوشہرہ میں پانچ یونین کونسلوں خویشگی پایان، خوشیگی بالا، گنڈھیری ،بالو، اوراکبرپور ہ کے نو منتخب نمائندوں کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اس موقع پر ضلع ناظم لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ضلع نائب ناظم اشفاق احمد خان ، تحصیل ناظم نوشہرہ رضااللہ خان اور نائب ناظم زرعالم خان بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے عوامی نمائندوں اور بعدازں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ خیبرپختونخواکے عوام کوبجلی کے خالص منافع میں صوبے کے حق کے حوالے سے اہم خوشخبری ملی ہے۔

جس سے بجلی کاخالص منافع چھ ارب روپے سے بڑھ کر اٹھارہ ارب ستر کروڑ روپے ہوگیا ہے جو ہمارے موقف کی جیت ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ صوبے کے حقوق کے لیے خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی پارلیمانی لیڈر اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے ملکر جس جدوجہد کاآغاز کیا تھا اور میری قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤ س کے سامنے جو احتجاجی مظاہر ہ کیا تھا یہ اس کے ثمرات ہیں ہم آئندہ بھی صوبے کے حقوق او روسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور سیاست سے بالاتر ہوکر صوبے کے حقوق کے لیے متفقہ جدوجہد کریں گے۔

پرویز خٹک نے امید ظاہر کہ وفاقی حکومت اپنے وعدے پورے کرے گی اور پہلی فرصت میں بجلی اور گیس کے خالص منافع اور اضافی پانی اور دیگر قدرتی وسائل کے حوالے سے صوبے کو ادائیگیاں کرے گی اور ہمارے صوبے کی محرومیاں دور کرے گی کیونکہ ان حقوق کی ادائیگی میں تاخیر سے ہمارے صوبے کے عوام کے حقوق متاثر ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ مردم شماری بھی اشد ضروری ہے اور آبادی کے تناسب سے وسائل کی تقسیم کو بھی یقینی بنایا جائے پرویز خٹک نے پشاور سے خیرآباد جی ٹی روڈ اورنوشہرہ مردان جی ٹی روڈ اور نوشہرہ مردان پل سمیت تمام چھوٹے بڑے پلوں کی خراب صورت حال کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ انہوں نے چیئرمین این ایچ اے کوان سڑکوں اور پلوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے خط ارسال کردیا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹی روڈ اور پشاور موٹروے پر جتنی بھی آمدن این ایچ اے کو ہو رہی ہے اس میں خیبرپختونخوا بہت بڑا حصہ ڈال رہا ہے لیکن اس کے باوجود یہاں سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ این ایچ اے اس پر غور کرے ایسا نہ ہو کہ ا سکے کے لیے بھی ہمیں پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دینا پڑے۔پرویز خٹک نے یونین کونسلوں کے نمائندوں پر زور دیا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے حقیقی معنوں میں عوام کو بااختیار بنادیا ہے اور اپنا ایک وعدہ پورا کردیا ہے۔

ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بلدیاتی اداروں کو تیس فیصد کے حساب سے بیالیس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ویلج کونسلیں اپنے بجٹ کا بیس فیصد اپنے علاقے کی صفائی ، ڈرینج اور سیورج سسٹم پر خرچ کریں گی اور ٹھیکیداری نظام کے تحت صفائی کی جائے گی تاکہ صوبہ خیبرپختونخوا کا کونا کوناترقی یافتہ ممالک کی طرح صاف ستھرا ہو انھوں نے بلدیاتی نمائندوں کوکہا کہ سب ملکر علاقے کی ترقی کے لئے ترقیاتی فنڈ کے استعمال میں مشاورت کریں اور شفافیت کویقینی بنائیں تاکہ علاقہ ترقی کرے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ نظام بڑی محنت سے وضع کیا ہے اوراس میں کسی قسم کی بدنظمی نہیں ہونے نہیں دیں گے ہم نے اداروں کو ایک نظام دے دیاہے اور ہر کسی کے اختیارات متعین کردیئے ہیں ہم نے ایسانظام رائج کیاہے کہ اس میں سیاسی مداخلت ختم کردی ہے اور ہر کسی کا جائز کام خود بخود ہوگا کسی کو وزیراعلیٰ ، وزراء، ناظمین یا اراکین اسمبلی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہوگی انھوں نے بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ ترقیاتی کاموں کے معیار پر کوئی سمجھونہ نہ کریں اور ترقیاتی کاموں کی خود نگرانی کریں اگرکسی سڑک ،نالی اور گلی کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا اس کی جتنی ذمہ داری متعلقہ محکموں پر ہوگی اتنی ہی ذمہ داری بلدیاتی نمائندوں پر بھی ہوگی۔

انہوں نے اس موقع پر موجود تمام نمائندوں سے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اُن کی ترجیحات معلوم کیں اور انہیں یقین دلایا کہ نہ صرف ضلع نوشہرہ بلکہ صوبہ کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی کو یقینی بنایا جائے گا