سندھ میں غیر موثر استغاثہ، ایک سال میں11385 ملزم عدالتوں سے بری، گزشتہ سال 15981 مقدمات مجرمانہ ایکٹ کے تحت دائر کئے گئے ،سزا پانے والے ملزمان کی شرح 28.76 فیصد رہی،سندھ پولیس کی نااہلی کے باعث 71276 مقدمات کی تفتیش بھی نہیں ہوسکی ، ملزمان کو بھی نہ پکڑا گیا

جمعہ 20 نومبر 2015 09:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20نومبر۔2015ء) سندھ حکومت کی غیر موثر استغاثہ برانچ کی وجہ سے صوبے بھر سے گیارہ ہزار تین سو پچاسی ملزمان ایک سال میں عدالتوں سے بری ہوگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق سندھ صوبے میں گزشتہ سال 15981 مقدمات مجرمانہ ایکٹ کے تحت دائر کئے گئے تھے سندھ حکومت کی ناقص تفتیش اور غیر موثر پراسکیوشن برانچ کی وجہ سے 11385ملزمان بری ہوگئے ہیں سزا پانے والے ملزمان کی شرح 28.76 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بری ہونے والے ملزمان کی شرح 71.24 فیصد ہے سندھ پولیس کی نااہلی کے باعث 71276 مقدمات کی تحقیقات اور تفتیش بھی نہیں ہوسکی اور ان مقدمات میں نہ ملزمان کو پکڑا گیا ہے اور یہ مقدمات التواء کا شکار چلے آرہے ہیں

متعلقہ عنوان :