فیصل آباد،چوہدری شیر علی کرپشن اور دیگر الزامات سے باعزت بری،مشرف نے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنا کر احتساب عدالت سے سزا دلوائی تھی ، آج حق و سچ کی فتح ہوئی ہے،چوہدری شیر علی کی خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:14

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء) عدالت عالیہ کے ڈویژنل بینچ نے مشرف دور میں میونسپل کارپوریشن فیصل آباد کے سابق میئر اور سابق ایم این اے چوہدری شیر علی کو کرپشن اور دیگر الزامات میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی دو مقدمات میں مجموعی طور پر پندرہ سال قید بامشقت اور پندرہ کروڑ روپے جرمانے کی سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے باعزت بری کردیا ہے عدالت عالیہ کا یہ ڈویژنل بینچ مسٹر جسٹس عباد الرحمن لودھی کی سربراہی میں قائم ہوا تھا ۔

(جاری ہے)

خبر رساں ادارے کے مطابق سابق میئر ایم این اے چوہدری شیر علی جو وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کے والد ہیں کو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں وزیراعظم نواز شریف کا قریبی رشتہ دار ہونے کی وجہ سے احتساب بیورو نے دو مختلف مقدمات میں گرفتار کرکے احتساب عدالت میں مقدمہ چلایا تھا احتساب عدالت نے دو ہزار ایک میں چوہدری شیر علی کو کرپشن کے الزامات میں ایک مقدمے میں دس سال قید پانچ کروڑ روپے جرمانہ جبکہ دوسرے مقدمے میں پانچ سال قید اور دس کروڑ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا چنانچہ سزا کے بعد چوہدری شیر علی کو جیل منتقل کردیا گیا تھا آج عدالت عالیہ کے ڈویژنل بینچ نے احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی اپیل کا فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری شیر علی سابق ایم این اے کو دونوں مقدمات میں باعزت طور پر بری کردیا ہے چوہدری شیر علی نے مقدمہ سے بری ہونے کے بعد خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حق سچ کی فتح ہوئی ہے مجھے صرف اس لئے جنرل مشرف کے دور میں اٹک اور دیگر جیلوں میں اس لئے قید تنہائی میں رکھا گیا کہ میں وزیراعظم نواز شریف کا ساتھی ہوں اور میرے خلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنا کر احتساب عدالت سے سزا سنائی گئی چنانچہ آج اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے میں ان مقدمات سے بری ہوگیا ہوں