جامع مذاکرات کا نئے سرے سے آغاز ہوگا،سشماشوراج،پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ جامع مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ،مذاکرات کا طریقہ کار اور شیڈول کی تیاری کیلئے دونوں ملکوں کے سیکرٹری خارجہ کو ہدایت جاری کردی گئیں،مذاکرات میں امن وسلامتی ، جموں و کشمیر‘ سیاچن ‘ سرکریک‘ وولر بیراج ‘ طالبول نیوی گیشن منصوبہ، معاشی اور تجارتی تعاون، انسداد دہشت گردی‘ نارکوٹکس کنٹرول ‘ انسانی حقوق ‘ مذہبی سیاحت اور لوگوں کے مابین باہمی روابط پر مذاکرات کئے جائیں گے،نوازشریف، سشما سوراج ملاقات،بات چیت کا عمل جاری رکھنے، حل طلب امور مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء)پاکستان اور بھارت نے جامع مذاکرات کی دوبارہ بحالی پر اتفاق کیاہے جامع مذاکرات کا نئے سرے سے آغاز ہوگا مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج کاکہنا تھا کہ جامع مذاکرات کا شیڈول اور طریقہ کار سیکرٹری خارجہ کے سطح پر طے ہوں گے بنکاک میں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزری اجلاس کے بعد موجودہ مذاکرات جاری ہیں دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ جامع مذاکرات میں کشمیر سرکریک سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت ہوگی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت جا کر پارلیمنٹ میٰں اپنا بیان دوں گی۔

پاکستان اور بھارت نے دوطرفہ جامع مذاکرات از سر نو شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ مذاکرات کا طریقہ کار اور شیڈول کی تیاری کیلئے دونوں ملکوں کے سیکرٹری خارجہ کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

جامع مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کی ملاقات اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کیساتھ مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے ۔

مشترکہ بیان میں پاکستان اور بھارت نے دہشت گردی کی مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے باہمی تعاون کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ پاک بھارت جامع مذاکرات میں امن وسلامتی ، جموں و کشمیر ‘ سیاچن ‘ سرکریک‘ وولر بیراج ‘ طالبول نیوی گیشن منصوبہ کے علاوہ معاشی اور تجارتی تعاون انسداد دہشت گردی‘ ناکوٹکس کنٹرول ‘ انسانی حقوق ‘ مذہبی سیاحت اور لوگوں کے مابین باہمی روابط جیسے امور پر مذاکرات کئے جائیں گے۔

دونوں ملکوں کے سکیورٹی ایڈوائزرز کے مابین دہشت گردی اور سکیورٹی کے امور پر ہونے والے مذاکرات کی کامیابی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا ہے دونوں ملکوں نے فیصلہ کیاہے کہ دہشت گردی کے متعلقہ تمام امور پر پاکستان اور بھارت کیقومی سلامتی کے مشیر اپنے مذاکرات کو جاری رکھیں گے۔بھارت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمے کے جلد فیصلے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے نواز شریف سے بھی ملاقات کی ہے اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی مذاکرات کئے ہیں یہ ملاقاتیں پانچویں وزارت کانفرنس جو کہ ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسیس میں شرکت کے دوران ہوئی ہیں۔ سشما سوراج نے کانفرنس میں بھارتی وفد کی قیادت کی ہے۔ ادھروزیراعظم محمد نوازشریف اور بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے درمیان ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کا عمل مستقبل میں جاری رکھنے اور دونوں ملکوں میں دیرینہ حل طلب امور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی وزیرخارجہ کا وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا،وزیراعظم نوازشریف اور بھارتی وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات ایک گھنٹہ تک جاری رہی،ملاقات میں پاک بھارت تعلقات اور خطے کی صورتحال سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی،ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز،مشیر قومی سلامتی اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔

میاں محمد نوازشریف نے سشما سوراج کا کانفرنس میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔بھارتی وزیر خارجہ نے وزیراعظم نریندر مودی کا پیغام بھی پہنچایا،اس موقع پر وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے،تمام تصفیہ طلب تنازعات کا مذاکرات کے ذریعے حل چاہتا ہے،ملاقات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت ہے،دونوں ملکوں نے دیرینہ حل طلب امور کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا