آئی ایم ایف کا دباؤ: وزارت خزانہ نے قومی بچت سکیموں میں مزید کمی کر دی ،پنشنروں ،بیواؤں اور بڑھاپا کے ماہانہ سیونگ اکاؤنٹ میں ایک لاکھ کے عوض880 روپے ادا ہونگے، بچت سیونگ اکاؤنٹ میں ماہانہ 565 روپے جبکہ ایک لاکھ روپے سیونگ سرٹیفکیٹ پر اب 3400 روپے کی بجائے 2880 روپے ادا کئے جائیں گے،نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء) وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے دباؤ کے تحت پنشنروں ، بیواؤں اور بڑھاپا سکیم کے تحت قومی بچت سکیموں میں فوری طور پر مزید کمی کر دی ہے ۔ خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت خزانہ نے اس سلسلہ میں جو نوٹیفیکیشن ملک بھر کے تمام نیشنل سیونگ سنٹر کی برانچوں کو جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ بہبود پنشنر اور بیواؤں کے ماہانہ سیونگ اکاؤنٹ میں مزید کمی کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے عوض اب 880 روپے ماہانہ ادا ہوں گے جبکہ بچت سیونگ اکاؤنٹ میں ماہانہ 565 روپے اسی طرح چھ ماہ کے لئے خریدے جانے والے ایک لاکھ روپے سیونگ سرٹیفکیٹ پر اب 3400 روپے کی بجائے 2880 روپے ادا کئے جائیں گے ۔

یاد رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ دنوں شرح سود میں آئندہ تین ماہ کے لئے کسی کمی پیشی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرح سود میں مزید کمی نہیں ہو گی مگر آئی ایم ایف دباؤ کے تحت ٹیکسوں کی رقم پوری کرنے کے لئے پنشنروں اور بیواؤں اور بوڑھے افراد کے کھاتہ داروں کے اکاؤنٹ میں کمی کر کے انہیں مزید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

تاکہ ان کے گھر کے چولہے نہ جل سکیں ۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں 2013 تک پنشنروں اور بیواؤں کو ایک لاکھ روپے کے عیوض 1170 روپے ماہانہ ادا کئے جائے تھے جبکہ ملک کے نگران سابق وزیر اعظم ملک معراج خالد کے دور میں پنشنروں اور بیواؤں کو ماہانہ 1500 روپے کی ادائیگی ہوتی تھی اس طرح گزشتہ چند سالوں کے دوران 620 روپے ماہانہ بچت اکاؤنٹ میں کمی کر دی گئی ہے ۔ جبکہ ملک بھر میں مہنگائی 200 فیصد سے بڑھ چکی ہے ۔

حکومت کے اس فیصلے سے بیواؤں، پنشنروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے انہوں نے وزیر اعظم پاکستان ، چیئرمین سینٹ اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے موجودہ دور مین مہنگائی کے دور میں پنشنروں اور بیواؤں کی بچت سکیموں کے فیصلے کو واپس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :