امریکا، سعودی عرب سے تیل درآمد کرنے پر مجبور،تیل کی صنعت میں خود کفیل ہونے کے دعوے دار امریکی بحران سے دوچار

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:26

واشنگٹن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء )عالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمت اچانک سنہ 2009ء کے بعد نچلی ترین سطح پر آئی تو امریکا کی تیل کی صنعت کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ اسی روز امریکی معیشت کو دوسرا بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب امریکی آئل ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ ذخیرہ ہونے والے امریکی تیل کی مقدار میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے جب کہ تیل کی پیدوار میں آئندہ سال کے وسط تک غیر معمولی کمی کا اندیشہ ہے، تاہم سنہ 2016ء کی آخری سہ ماہی میں امریکا میں تیل کی پیداوار میں اضافے کی خبر سامنے آ سکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق امریکن آئل پروڈکشن انفارمیشن ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ اعدا د وشمار میں بتایا گیا ہے کہ پیش آئند مالی سال کے دوران امریکی تیل کی پیداوار 8.8 ملین بیرل یومیہ رہے گی جب کہ سال رواں میں امریکا میں تیل کی پیداوار 9.3 ملین بیرل یومیہ ہے۔

(جاری ہے)

امریکی تیل کی صنعت زوال کے جن اشاریوں کی نشاندہی کر رہی ہے اس سے یہ آشکار ہے کہ آنے والے چند مہینے امریکی تیل کی صنعت کے لیے بْرے ثابت ہوں گے۔

عالمی منڈی میں امریکل آئل پروڈکشن پلیٹ فارمز کی تعداد کم ہوتے ہوئے 545 پلیٹ فام پر آ گئی ہے۔ صرف ایک ہفتے کے دوران امریکی تیل کے پروڈکشن پلیٹ فارمز میں 10 پلیٹ فارمز کی کمی آئی ہے۔ امریکی تیل کی صنعت کے زوال کو سمجھنے کے لیے صرف یہ مثال ہی کافی ہے کہ ایک سال قبل عالمی کروڈ آئل میں امریکی تیل کے 1609 پلیٹ فارم سرگرم تھے۔امریکی تیل کی صنعت میں ہونے والا اتار چڑھاوٴ ماضی میں لگائے گئے تخمینوں کے برعکس ہے۔ امریکی آئل پروڈکشن ایجنسی کی جانب سے ایک سال پیشتر یہ کہا گیا تھا کہ امریکا سنہ 2020ء تک یومیہ 12 ملین بیرل تیل پیدا کرتا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :