پی آئی اے کی نجکاری بارے صدارتی آرڈیننس پر شدید تحفظات ہیں،شاہ محمود قریشی ،محسوس ہوتا ہے حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ کسی خفیہ معاہدے کے تحت قومی اداروں بشمول قومی ائیر لائین کی فروخت کے درپے ہے، تحریک انصاف کی جانب سے حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاج اور ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ کے باعث حکومت نے گھٹنے ٹیکے اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی پارلیمانی قیادت کو معاملے پر بریفنگ دینے پر مجبور ہوئی،میڈیاسے گفتگو

جمعرات 10 دسمبر 2015 09:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی رہنما شاہ محمود قریشی نے وفاقی حکومت سے قومی ائیر لائین کی یکطرفہ نجکاری روکنے ، پی آئی اے جیسے قومی ادارے کی فروخت سے قبل پارلیمان کو مکمل طور پر اعتماد میں لینے اور پی آئی اے ملازمین کارکنان کے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان نے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے اسمبلی کے اجلاس سے چند گھنٹے قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نجکاری کا دروازہ کھولنے پر شدید تحفظات ہیں۔

محسوس ہوتا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے کسی خفیہ معاہدے کے تحت قومی اداروں بشمول قومی ائیر لائین کی فروخت کے درپے ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاج اور ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ کے باعث حکومت نے گھٹنے ٹیکے اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی پارلیمانی قیادت کو معاملے پر بریفنگ دینے پر مجبور ہوئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ان نے کہاکہ تحریک انصاف اورحزب اختلاف کی جماعتوں کے شدید دباؤ کے باعث حکومت نے ہم سے رابطہ کیا اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور نجکاری کے وفاقی وزیر محمد زبیر عمر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں حزب اختلاف کی پارلیمانی قیادت سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی اور سینٹ میں حزب اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل جوائنٹ کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا، جسے حکومت اس معاملے پر مکمل بریفنگ دے گی۔

انہوں نے بتایا کہ حزب اختلاف نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اس ملاقات میں قومی ائیر لائین کے ملازمین کی ایسوسی ایشنز کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ حکومت اور ملازمین کا موقف بخوبی انداز میں سامنے آسکے۔ انہوں نے کہا کہ 1956کے ایکٹ کو REPALکرنے کیلئے جو آرڈیننس لایا گیا ہے اس سے ملک میں نجکاری کا دروازہ کھولنے کا خدشہ ہے۔ تحریک انصاف یہ سمجھتی ہے کہ حکومت کو نجکاری کے عمل کو مکمل طورپر شفاف بنانے اور قومی مفادات سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

قومی ائیر لائین ایک بڑا قومی اثاثہ ہے اس کی فروخت سے قبل پارلیمنٹ کو اعتماد میں لانا ناگزیر ہے۔ تحریک انصاف نے اس اہم معاملے پر ملازمین اور کارکنان کے ساتھ قومی مفادات کی بھی بہترین انداز میں ترجمانی کی ہے، جس کے روشنی میں ہم نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ جب تک پی آئی اے ملازمین /کارکنان کے تحفظات کو مکمل طور پر دور نہیں کیا جاتا قومی ائیر لائین کی نجکاری کا عمل روک دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے حزب اختلاف کی جماعتوں کو اس اہم مسئلے پر اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کیا، قائد حزب اختلاف سے ملاقات کی اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ آج کی ملاقات کے دوران تحریک انصاف اور حزب اختلاف کی قیادت نے حکومت کو اپنے تفصیلی موقف سے آگاہ کیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ حکومت اپوزیشن کے ان تحفظات کو دور کرنے کیلئے سنجیدگی سے عملی اقدامات اٹھائے گی