میزائل حملے میں شام کے 20جنگی طیارے تباہ ہوئے،امریکی وزیردفاع

شام نے حملے کے بعد اثاثے دوسری جگہوں پر منتقل کر دئیے،داعش اب اسرائیل کے لیے خطرہ بن چکی ہے ایران کے بیلسٹک میزائل اور اس کی پراکسی جنگ لڑنے والا عسکری گروپ حزب اللہ خطے کے لیے خطرہ ہے،اسرائیلی وزیراعظم ،صدرسے ملاقات

ہفتہ 22 اپریل 2017 17:05

تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء) امریکی وزیر دفاع نے جیمز میٹس نے تصدیق کی ہے کہ شام میں چند روزقبل کیے گئے میزائل حملے میں شام کے تقریباً 20 جنگی طیارے تباہ ہوئے تھے جس کے بعد شام نے وہاں سے اپنے فوجی اثاثے دوسری جگہوں پر منتقل کر دئیے ۔ امن کے حصول کے لیے ہر سطح تک جائیں گے۔ داعش کو شکست دیں گے اور ایران کی سرگرمیوں کا راستہ روکیں گے جو اسرائیل کے لیے مسلسل خطرے کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ایران کے بیلسٹک میزائل اور اس کی پراکسی جنگ لڑنے والا عسکری گروپ حزب اللہ خطے کے لیے خطرہ ہے ۔ یہ گروپ شام کے صدر بشارالاسد کو اقتدار میں رہنے میں مدد دے رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میٹس نے اسرائیلی وزیر دفاع اویگڈورلیبرمن سے ملنے کے بعد تل ابیب میں وزیر اعظم نتن یاہو اور صدر روین ریولین سے ملاقات کی بعدازا ں تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع نے تصدیق کی کہ میزائل حملے میں شام کے تقریباً 20 جنگی طیارے تباہ ہوئے تھے جس کے بعد شام نے وہاں سے اپنے فوجی اثاثے دوسری جگہوں پر منتقل کر دیے ۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ملکوں کا دشمن مشترکہ ہے اور وہ ہے عسکریت پسندی۔ انہوں نے کہا کہ وہ امن کے حصول کے لیے ہر سطح تک جائیں گے۔ان کے کہنا تھا کہ وہ داعش کو شکست دیں گے اور ایران کی سرگرمیوں کا راستہ روکیں گے جو اسرائیل کے لیے مسلسل خطرے کی حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے بیلسٹک میزائل اور اس کی پراکسی جنگ لڑنے والا عسکری گروپ حزب اللہ خطے کے لیے خطرہ ہے ۔

یہ گروپ شام کے صدر بشارالاسد کو اقتدار میں رہنے میں مدد دے رہا ہے۔ادھراسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یا ہو نے کہا کہ اسرائیلی عوام یہ محسوس کرتے ہیں کہ جم میٹس کے امریکی وزیر دفاع مقرر ہونے سے نمایاں تبدیلی آئی ہے۔نتن یاہو کا کہناتھا کہ میرا خیال ہے کہ یہ ایک خوش آئند تبدیلی ہے۔ یہ امریکی قیادت اور امریکی پالیسی میں اسٹریٹیجک اہمیت کی تبدیلی ہے۔جبکہ اسرائیلی صدر نے شمالی کوریا، شام اور ایران پر میٹس کے دو ٹوک اور مضبوط موقف کو سراہا۔اسرائیلی رہنماؤں نے اس مہینے کے شروع میں شام کے ایک فوجی اڈے پر امریکی میزائل حملے کو سراہا۔ یہ حملہ شام کی جانب سے شہری آبادی کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی پاداش میں کیا گیا تھا۔