کراچی،ڈی آئی جی پشاور کے بیٹے کو قتل کرنے والے گارڈفقیرمحمد نے اپنا ابتدائی بیان پولیس کو ریکارڈ کرادیا

عمیر شہاب کو قتل کرنے کے بعد مقتول کی والدہ اور بہنوں نے کمروں کی جانب بھی گیا مگر دروازہ بند ہونے کے باعث انہیں قتل نہیں کرسکا، فقیرمحمد

ہفتہ 22 اپریل 2017 22:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈی آئی جی پشاور کے بیٹے کو قتل کرنے والے گارڈفقیرمحمد نے اپنا ابتدائی بیان پولیس کو ریکارڈ کرادیا ہے۔ملزم فقیرمحمدنے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ عمیر شہاب کو قتل کرنے کے بعد مقتول کی والدہ اور بہنوں نے کمروں کی جانب بھی گیا مگر دروازہ بند ہونے کے باعث انہیں قتل نہیں کرسکا۔

پولیس کے مطابق واقعہ کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات بھی سامنے آئے ہیں ۔ملزم پولیس اہلکار فقیر محمد نے قتل کے لئے رسی اور دستانے پہلے سے خرید رکھے تھے قاتل نے ساتھی ملازم کے سونے بعد واردات انجام دی۔تحقیقاتی ذرائع کے مطابق گزشتہ شب فقیر محمد کی آخری ڈیوٹی تھی صبح اسے کشمور کے لئے روانہ ہونا تھا ۔

(جاری ہے)

پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے عمر شہاب کو اندرونی کمرے میں قتل کیا واردات کے بعد بنگلے کی بالائی منزل پر واقع ڈی آئی جی کی اہلیہ کے کمرے میں داخل ہوا اور ان پر بھی حملہ کیا اور کہا کہ مجھے 2 لاکھ روپے دو جس پر اہلیہ نے کہا کہ مجھے چھوڑو گے تو دو گی گھر میں تو اتنے پیسے نہیں بعد ازاں وہ بیہوش ہوگئی جب ہوش میں آیا تو ان کے گلے میں بھی رسی موجود تھی اور منہ سے خون نکل رہا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے ڈی آئی جی کی بیٹیوں کے کمرے کا دروازہ بھی پیٹا تھا۔