بحرین میں دُکانیں اور صنعتی ادارے کھولنے کی اجازت دے دی گئی

تمام کاروباری مراکز میں صارفین اور ملازمین کے لیے سماجی فاصلے اور ماسک کی پابندی لازمی ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 7 مئی 2020 11:37

بحرین میں دُکانیں اور صنعتی ادارے کھولنے کی اجازت دے دی گئی
منامہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 مئی 2020ء) دُنیا بھر میں اس وقت کورونا کی وبا بہت تیزی سے پھیل چکی ہے۔ خلیجی ممالک بھی اس وبا کی زد میں ہیں، جن میں بحرین بھی شامل ہے۔ بحرینی حکومت نے کورونا کی روک تھام کے لیے مارچ 2020ء کے آخر میں غیر ضروری کاروبار دُکانیں بند کروا دی تھیں اور غیر ملکیوں کے مملکت میں داخلے پر بھی پابندی عائد کر دی تھی، البتہ یہاں پر دیگر خلیجی ریاستوں کی طرح کرفیو کا نفاذ نہیں کیا گیا تھا۔

حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے مختلف کاروباروں پر عائد پابندی میں نرمی کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد دُکانیں اور صنعتی ادارے کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، تاہم سینما گھر،کھیلوں کے احاطے، سوئمنگ پولز، بیوٹی پارلرز ، سیلونز ، ریستوران اور تفریحی سرگرمیوں کے مراکزکھولنے پر پابندی عائد ہو گی۔

(جاری ہے)

آج کے روز سے دُکانیں اور صنعتی ادارے کھول دیئے گئے ہیں۔

بحرینی وزارت صحت کی جانب سے ایک نیوز کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ تمام کاروباری مراکز اور اداروں میں ملازمین اور صارفین دونوں کے لیے سماجی فاصلے اور ماسک کی پابندی لازمی ہوگی۔ حکومت کی جانب سے بھی ان ضوابط پر عمل درآمد کے لیے کڑی نگرانی کی جائے گی۔ حکومت کے مطابق شیشہ کیفے اور ان کی خدمات بدستور محدود رہیں گی۔ان سے کھانے پینے کی اشیاء خرید کی جاسکتی ہیں یا پھر وہ کھانا گھروں یا دفاتر میں پہنچا سکیں گے۔

ریستورانوں ، سیاحت گاہوں اور کھانے کی خدمات مہیا کرنے والی دوسرے جگہوں سے صرف بیرونی آرڈرز کی ترسیل کی جاسکے گی۔نجی ہیلتھ کلینیکوں میں تمام غیر ضروری طبی خدمات بدستور معطل رہیں گی۔گراسری اسٹور کے کھلنے کے بعد پہلے گھنٹے میں صرف بزرگ افراد اور حاملہ خواتین ہی خریداری کرسکیں گی۔پانچ یا اس سے کم افراد ہی ایک وقت میں اکٹھے ہوسکیں گے۔

اس سے زیادہ نہیں۔ عام افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جہاں تک ممکن ہو، اپنے گھروں ہی میں مقیم رہیں اور صرف وقتِ ضرورت ہی گھروں سے باہر نکلیں۔تمام شہری اور مکین گھروں سے باہر عوامی جگہوں پر جاتے وقت چہرے کے ماسک پہننے کے پابند ہوں گے۔تجارتی اور صنعتی اشیاء بیچنے والی کمپنیاں یا فرمیں اپنے گاہکوں کو صرف آن لائن ہی اپنی چیزیں فروخت کرسکیں گی۔

رمضان المبارک میں افطار صرف خاندان کے افراد تک محدود ہوگا۔ رمضان میں مجلسوں اور اجتماعی افطاریوں کے انعقاد سے گریز کیا جائیگا۔عوامی افطار پارٹیوں کے انعقاد سے گریز کیا جائے گا۔عوام میں افطار پیکج کی تقسیم سے پرہیز کیا جائے گا۔زکوٰة الفطر جمع کرنے کے لیے اب کیاسکس کے بجائے الیکٹرانک پلیٹ فارمزکو استعمال کیا جائے گا۔ہائپر مارکیٹیں ، سْپر مارکیٹیں ، کولڈ اسٹورز ،قصاب ،سبزی فروشوں اور مچھلی یا گوشت کی دکانیں کھلیں رہیں گی۔

ہرقسم کی بیکریاں ، پیٹرول اور گیس اسٹیشن ، اسپتال ، کلینکس ، دواخانے اور امراض چشم کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ بنک اور کرنسی کے لین دین کا کام کرنے والی ایجنسیاں ، فیکٹریاں اور مینو فیکچرنگ کمپنیاں کھلی رہیں گی۔ان اداروں کے دفاتر کھلیں رہیں گے جو اشیاء درآمد کرتے یا اشیاء تقسیم کرتے ہیں۔گاڑیوں کی ورکشاپیں اور فاضل پرزہ جات کی دکانیں ،تعمیراتی صنعت کے ادارے کھلے رہیں گے۔

منامہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں