پاکستان سے براہ راست پروازیں کھلنے کے بعد سعودی حکام کا قرنطینہ خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کا اعلان

ہوٹل قرنطینہ یا آئسولیشن کی خلاف ورزی پر 2 برس تک قید اور2 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی‘ دوسری بار خلاف ورزی پر ملک بدر بھی کیا جاسکتا ہے۔ سعودی محکمہ امن عامہ

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 3 دسمبر 2021 10:19

پاکستان سے براہ راست پروازیں کھلنے کے بعد سعودی حکام کا قرنطینہ خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کا اعلان
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 دسمبر 2021ء ) پاکستان سے براہ راست پروازیں کھلنے کے بعد سعودی حکام نے قرنطینہ خلاف ورزی پر سخت سزاؤں کا اعلان کردیا ، سعودی محکمہ امن عامہ نے خبردار کیا ہے کہ ہوٹل قرنطینہ یا آئسولیشن کی خلاف ورزی پر 2 برس تک قید اور2 لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا ہوگی ، دوسری بار خلاف ورزی پر ملک بدر بھی کیا جاسکتا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق محکمہ امن عامہ کی جانب سے جاری شدہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب آمد کے بعد اگر کوئی شخص نے آئسولیشن یا ہوٹل قرنطینہ پابندی کی خلاف ورزی کی تو اس پر 2 لاکھ ریال جرمانہ کیا جائے گا یا اس شخص کو 2 برس تک قید کی سزا دی جائے گی ، ایک ہی وقت میں دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں جب کہ دوسری بار ہاؤس آئسولیشن یا ہوٹل قرنطینہ کی خلاف ورزی کی صورت میں سزا دگنی ہوگی ، اگر یہ خلاف ورزی کسی غیرملکی کی جانب سے کی گئی تو اسے دوسری بار خلاف ورزی پر اسے سزا کاٹنے کے بعد مملکت سے بے دخل اور بلیک لسٹ بھی کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ سعودی عرب نے پاکستان پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں ، جس کے بعد پاکستانیوں کو براہ راست مملکت آمد کی اجازت مل گئی ہے اور اب پاکستان سے سعودی عرب کیلئے براہ راست مسافر پروازیں آپریٹ ہو ں گی ، سعودی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ہزاروں ایسے سعودی اقامہ ہولڈرز پاکستانیوں کی سعودی عرب واپسی ممکن ہو گئی ہے ، جو کئی ماہ قبل پاکستان آنے کے بعد دوبارہ سعودی عرب واپس جانے سے قاصر تھے ، اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی کی جانب سے بھی ردعمل دیتے ہوئے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا گیا ۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں