امارات میں مقیم افراد گرمی کے موسم میں سینیٹائزر اور گلوز گاڑی میں نہ رکھیں

سینیٹائزر میں الکوحل ہوتا ہے جس میں شدید گرمی کے موسم میں آگ لگ سکتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 8 جون 2020 18:12

امارات میں مقیم افراد گرمی کے موسم میں سینیٹائزر اور گلوز گاڑی میں نہ رکھیں
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8 جون 2020ء) ابو ظبی پولیس نے خبردار کیا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں ہینڈ سینیٹائرز گاڑیوں میں زیادہ دیر تک نہ رکھے جائیں، کیونکہ سینیٹائزر میں الکوحل ہوتا ہے جس میں شدید گرمی کے موسم میں آگ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سینیٹائزر اور گلوز بہت جلد آگ پکڑ لیتے ہیں، اور اگر انہیں گرم موسم کے دوران دھوپ میں رکھا جائے یا گاڑی میں ہی چھوڑ دیا جائے تو ان میں آگ لگ سکتی ہے۔

لوگوں اور ڈرائیور حضرات کو اس معاملے میں بہت احتیاط برتنا ہو گی۔ کیونکہ کورونا کی موجودہ وبا کے باعث مملکت بھر میں سینیٹائزر اور گلوز کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے۔ اگرسینیٹائزرز کو گاڑی میں ہی زیادہ درجہ حرارت میں رکھا جائے یا تیز دھوپ میں رکھا جائے تو یہ دھماکے سے پھٹ کر آگ لگنے کا باعث بن سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈرائیور حضرات کو چاہیے کہ وہ اپنی کار کے شیشے مکمل بند نہ رکھیں، خصوصاً جب گاڑی کو کسی کُھلے مقام پر پارک کیا جائے۔

اسی طرح گاڑی کے اندر پرفیومز اور لائٹر چھوڑ کر جانے سے بھی احتیاط برتی جائے۔ ہاتھوں پر سینیٹائزر لگا نے کے فوراً بعد کچن میں آگ کے شعلے کے قریب نہیں آنا چاہیے، بچوں کو بھی اس معاملے میں خاص احتیاط کروائی جائے۔اسی طرح گلوز کو بھی آگ کے قریب نہ لایا جائے۔ والدین کو اپنے بچوں کو سینیٹائزر سے جُڑے خطرات سے آگاہ کرنا چاہیے، خصوصاً جب وہ کچن میں موجود ہوں۔

امارات میں مقیم ایک ماہر صحت و ماحولیات جوڈ میڈارڈ نے بتایا کہ سینیٹائزر میں 70 فیصد تک ایتھانول ہوتا ہے جو آتش گیر مادہ ہے۔ ایتھانول بہت کم درجہ حرارت پر کھولنے لگتا ہے۔ گرمیوں کے دنوں میں ہینڈ سینیٹائزر کی بوتل میں ایتھانول کے بخارات ایک بڑا دباؤ پیدا کرتے ہیں، جو کئی باربوتل کے پھٹ جانے کی صورت میں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ان سینیٹائزرز کو ہوادار اور ٹھنڈی جگہ پر رکھنا لازمی ہے۔

ابوظبی پولیس نے یہ بھی وارننگ دی ہے کہ گاڑیوں کی کھڑکیوں سے استعمال شدہ ماسک اور گلوز پھینکنے سے گریز کیا جائے۔ اکثر افراد اس حرکت کے مرتکب ہو رہے ہیں جو ٹریفک قوانین کے مطابق ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی ڈرائیور یا سواری ایسا کرتی پائی گئی تو اس پر ایک ہزار درہم کا جرمانہ ہو گا اور 6 ٹریفک پوائنٹ کا اندراج بھی کیا جائے گا۔ 

ابو ظہبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں