شارجہ حکومت نے رہائشی علاقوں سے 16 ہزار غیر ملکی کنوارے بے دخل کر دیئے، ہزاروں پاکستانی بھی شامل ہیں

فیملی کے بغیر مقیم افراد کو بے دخل کرنے کے لیے رہائشی یونٹس کے بجلی، پانی گیس کے کنکشن منقطع کیے جا رہے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 10 جون 2021 14:30

شارجہ حکومت نے رہائشی علاقوں سے 16 ہزار غیر ملکی کنوارے بے دخل کر دیئے، ہزاروں پاکستانی بھی شامل ہیں
شارجہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 جون2021ء) شارجہ میں گزشتہ سال حکومتی اداروں کی جانب سے فیملیز کے لیے مخصوص رہائشی علاقوں سے غیر ملکی کنواروں کو نکالنے کے آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ یہ سلسلہ تب شروع ہوا تھا جب ایک خاتون نے ریڈیو پروگرا م کے دوران شارجہ کے فرمانروا ڈاکٹر شیخ سلطان بن محمد القاسمی سے درخواست کی تھی کہ ان کے رہائشی علاقے اور بلڈنگ میں غیر ملکی کنوارے موجود ہیں جو آنے جانے والی خواتین کو غلط نظروں سے دیکھتے ہیں۔

ان کنواروں کو فیملیز کے رہائشی علاقوں سے بے دخل کیا جائے۔ شارجہ کے فرمانروا نے اس شکایت کا فوری نوٹس لینے کے بعد ریاست کے اداروں کو فوری طور پر کنوارے غیر ملکیوں کو بے دخل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔پچھلے سال شروع ہونے والی یہ انسپکشن مہم ابھی تک جاری ہے ۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں اب تک شارجہ کے مختلف علاقوں سے ساڑھے 16ہزار کنوارے غیر ملکیوں کو بے دخل کیا جا چکا ہے جبکہ ایسے غیر ملکیوں کو بھی بے دخل کیا جا رہا ہے جو ایک رہائشی یونٹ میں گنجائش سے زیادہ گنتی میں مقیم تھے جس کی وجہ سے کورونا کے پھیلاؤ کے خدشات بڑھ رہے تھے۔

شارجہ میونسپلٹی کی جانب سے جاری اس مہم میں شارجہ پولیس اور شارجہ الیکٹریسٹی، واٹر اینڈ گیس اتھارٹی بھی شامل ہیں۔ شارجہ میونسپلٹی کے ڈائریکٹر جنرل ثابت الطریفی نے دی نیشنل کو بتایا کہ فیملیوں کے لیے مخصوص علاقوں میں سینکڑوں چھاپے مار ے گئے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 16,500 غیر ملکیوں کو بے دخل کیا جا چکا ہے۔ اس آپریشن کے دورن غیر قانونی طور پر مقیم افراد بھی پکڑ ے گئے ہیں جن کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائی کی جا رہی ہے۔

اس انسپکشن مہم میں اب شارجہ بھر کے رہائشی ٹاورز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ آپریشن ان لوگوں کے خلاف کیا جا رہا ہے جو اپنے بیوی بچوں کے بغیر فیملیز کے لیے مخصوص علاقوں میں رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اس انسپکشن مہم کا مقصد خواتین اور بچوں کو ایک مثالی اور محفوظ ترین ماحول مہیا کرنا ہے۔ جن رہائش گاہوں میں گنجائش سے زیادہ افراد نے ڈیرہ جمایا ہوا ہے، انہیں فوری طور پر بے دخل کیا جا رہا ہے، اس مقصد کے لیے ان رہائش گاہوں کے بجلی، گیس اور پانی کے کنکشنز بھی کاٹے جا رہے ہیں۔

چھوٹی رہائش گاہوں میں زیادہ افراد کے قیام سے کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ ان مقامات پر سماجی فاصلے کو ممکن نہیں بنایا جا سکتا ہے۔ الطریفی نے بتایا کہ چند روز قبل بھی ایک شخص نے لائیو پروگرام میں کال کر کے شکایت لگائی تھی کہ اس کی رہائشی بلڈنگ میں کئی غیر ملکی بیوی بچوں کے بغیر مقیم ہیں، اور کچھ اپارٹمنٹس میں گنجائش سے زیادہ افراد ٹھہرے ہوئے ہیں۔ اس شکایت کے بعد فوری طور پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں اس بلڈنگ کے 13 اپارٹمنٹس کی بجلی، پانی اور گیس منقطع کر دی گئی اور 23 افراد کو بے دخل کیا گیا۔ جو لوگ اس نوعیت کی شکایت درج کرانا چاہتے ہیں وہ 993 پر کال کر سکتے ہیں۔ 

شارجہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں