- Home
- Islam
- Prayer Timings
- Ramadan
- Quran Kareem
- Hadith
- Hajj/Umrah
- Muslim Calandar
- Islamic Info
-
Naats
- Famous Naat Khawan
- Atif Aslam Naats
- Junaid Jamshed Naats
- Amir Liaquat Hussain Naats
- Abdul Rauf Rufi Naats
- Siddique Ismail Naats
- Yousaf Memon Naats
- Shehbaz Qamar Fareedi Naats
- Amjad Sabri Naats
- Khursheed Ahmed Naats
- Marghoob Hamdani Naats
- Waheed Zafar Qasmi Naats
- Owais Raza Qadri Naats
- Fasih Ud Din Soherwardi Naats
- Sami Yusuf Naats
- Listen Urdu Naats
- Arabic Naats MP3
- 12 Rabi-ul-Awal Naats MP3
- More
Phoonko Se Yeh Chirag Bujh Na Jaye Ga - Article No. 3284
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا۔۔۔تحریر: زین العابدین - تحریر نمبر 3284
اول سے لے کر آخر تک تمام انبیاء کا بنیادی پیغام توحیدِ باری تعالی پہ ایمان تھا.چنانچہ آمدِ مصطفی سے کائنات میں انقلاب برپا ہوا
پیر 2 دسمبر 2019
(جاری ہے)
اللہ نے اس نفس کا اعلاج بھی بیان فرمایا.
پورے قرآن کریم میں کوئی مضمون ایسا نہیں جس کو سمجھانے کے لیے اللہ نے اتنی زیادہ اور مسلسل قسمیں کھائی ھوں. اس مضمون یعنی تذکیہءِ نفس (نفس کو سنوارنا) کو سمجھانے کے لیے اللہ نے سورت الشمس میں مسلسل گیارہ قسمیں اٹھانے کے بعد فرمایا کہ اللہ نے انسان کا نفس بنایا اس میں نیکی اور بدی دونوں کا مادہ رکھ دیا. پھر فرمایا”یقینا کامیاب ہوا وہ شخص جس نے تذکیہِ نفس کیا اور نامراد ھوا وہ شخص جس نے اسے خاک میں ملا دیا.“ یعنی ایک طرف بندے کی نفسانی خواہشات ہیں اور دوسری طرف ایمان کی روح.جس نے نفس پہ قابو پا لیا اس نے ایمان کو پالیا اور جو نفسانی خواہشات کے تابع ھوا وہ ناکام ھو گیا.ایک اور جگہ سورت اعلی میں فرمایا ”بھلا ہوا اس شخص کا جس نے نفس کا تذکیہ کیا اور نام لیا اپنے رب کا, پس نماز پڑھی.“گویا اللہ کے ذکر سے روحِ انسانی کو حیات ملتی ھے اس کے برعکس نفسانی خواہشات ایمان کو کمزور کرتی ھیں. اللہ نے جہاں نفس کو سنوارنے کی بات فرمائی ساتھ واضح کردیا کہ اللہ کے نام کی ضربیں نفس سنوارنے کا ذریعہ ھیں اور ساتھ نماز کا ذکر بھی فرمایا.دراصل جو فرائض اللہ نے مقرر کیے یہ انسان کے ایمان کی بقا کی خاطر ھیں جنھیں آج انسان بوجھ سمجھتا ھے. اگر یہ فرائض نہ ھوں تو انسان کا ایمان ختم ھو جاتا ھے اور روح مردہ ھو جاتی ھے یہی وجہ ھے کہ حدیث میں ذکر کرنے والے کو زندہ اور ذکر نہ کرنے والے کو مردہ کی مثال سے واضح کیا گیا. اللہ نے جہاں اہلِ ایمان کو اندرونی دشمن سے آگاہ کیا وہیں خارجی دشمن کو بھی عیاں کر دیا.اللہ نے اپنے پاک کلام میں واضح بتلا دیا کہ یہود و نصاری کبھی مسلم کے دوست نہیں جو سکتے ھیں. وہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ھیں اور اسلام کے دشمن ھیں. یہی وجہ ھے کہ شروع سے لے کر آج تک دونوں مل کر اسلام کو مٹانے کی سازشیں کر رھے ھیں. ایک وقت ایسا بھی تھا حضرت عمر کے دور میں فلسطین فتح ھوا تھا تب عیسائی,یہودیت پہ غالب تھے دشمنی بھی تھی یہاں تک کہ عیسائیوں نے یہ معاہدہ بھی قبول کیاکہ کوئی یہودی بیت المقدس میں آباد نہیں ھو سکتا تھا. اس وقت سے یہودی سازشوں میں مصروف تھا۔ آہستہ آہستہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہودی سازشیں تیز ھوتی گئیں اور آج وہ وقت ھے کہ جب بظاھر تو عیسائی دنیا پہ حکومت کر رھے ھیں مگر حقیقت میں یہودی ھیں آج ساری دنیا کی معیشت پہ یہودی غالب آ گئے اور عیسائیوں کو اسلام کے خلاف استعمال کررھے ھیں. تاریخ کے اوراق پلٹیں ایسے حقائق سے پردہ اٹھے گا کہ کس طرح غیر محسوس طریقے سے مسلمانوں کو یہود نے عیسائیوں کو ساتھ ملا کر کمزور کیا حتی کہ آج وہ غالب ھیں. ایک وقت وہ بھی تھا جب غیر مسلم کوئی اسلام کے خلاف زبان کھولنا تو درکنار گستاخی سوچنے کی جرأت کرنے سے گریز کرتا تھا مگرایک دور یہ ھے کہ جہاں شعائرِ اسلام اور کلامِ الہی کی توہین کرنے کی جسارت کی جا رھی ھے حتی کہ سرورِ کونین صلی اللہ علیہ و سلم کی شان میں گستاخی کی گئی۔ آج پوری دنیا میں کہیں بھی صحیح اسلامی خلافت کا نفاذ نہیں اور جہاں کوئی خواب دیکھے یہودی اور عیسائی مل کر کچل دیتے ھیں. آج مسلمان کو انفرادی طور پہ عبادت کی اجازت تو مل جاتی ھے مگر اجتماعی طور پہ نفاذ اسلام کا نام تک نہیں لینے دیا جا رھا. کیونکہ اللہ کی مدد اجتماعی ایمان کے ساتھ ھوتی ھے.غور کریں تو یہود و نصاری نے فحاشی و عریانی اور مادیت پرستی کو مسلمانوں میں عام کیا ایمان کی روح کو کمزور کیا جب مسلم نفس کی لپیٹ میں آ گیا تو انفرادی طور پہ عبادت تو کرتا ھے مگر روح مردہ ھے بیدار نہیں. اگر اجتماعی طور پہ روح کو حیات مل جائے تو آج بھی اللہ کی مدد قائم ھے۔ اب آہستہ آہستہ یہودی اور عیسائی یہ چیک کرنے کے لیے کہ مسلم میں کتنی غیرت رہ گئی اور ایمان کتنا ھے، کوئی نہ کوئی گستاخی کرتے ھیں کچھ عرصہ پہلے ایک ملعون نے شانِ رسالت صلی اللہ علیہ و سلم میں گستاخی کرنے کے لیے خاکے شائع کرنے کی کوشش کی اور کچھ دن قبل قرآن کریم کو جلانے کی جسارت کی گئی جس کے ردِ عمل میں ایک غیرت مند نوجوان عمر الیاس نے اپنی حتی الامکان ایمانی جذبہ کا اظہار کیا. آئے روز ایسے واقعات پیش آتے ھیں. مسلم کو اندرونی دشمن سے بھی لڑنا ھے اور خارجی دشمن سے بھی لڑنا ھے.ایک فیصلہ یہودیوں اور نصاری کا ھے کہ پوری دنیائے کفرمل کر خصوصا یہود و نصاری اسلام کو کرہء ارض سے مٹانے کی سازشیں کر رھے ھیں.مگر دوسری طرف ایک فیصلہ اللہ کا ھے کہ جب تک ایک ”اللہ اللہ“کرنے والا موجود ھو گا قیامت نہیں آئے گی گویا اس کائنات کی بقا مبارک نام ”اللہ“ کے نور سے ھے. چنانچہ یہ نور تا قیامت باقی رھے گا آخر کار دشمن ناکام ھونگے.بقول شاعر نورِ خدا ھے کفر کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گاBrowse More Islamic Articles In Urdu
رمضان کا عشرہ مغفرت !
Ramzan Ka Ashra Maghfirat
سردی سے متعلق بعض فقہی احکام
Sardi Se Mutaliq Baaz Faqhi Ehkaam
رسول اللہ ﷺ کے سردی سے متعلق عظیم معجزات
Rasool Ullah SAW K Sardi Se Mutaliq Azeem mojzaat
لواطت ۔ ایک کبیرہ گناہ
Lawatat - Aik Kabeera Gunah
زنا کی تہمت لگانا
Zina Ki Tohmat Lagana
پیکر تسلیم و رضا سیّدنا ابراہیم علیہ السلام
Pekar Tasleem o Raza Syedna Ibrahim AS
اسلام،عورت اور پردہ
Islam Aurat or Parda
اسلام میں نماز کی مختلف حالتوں میں ادائیگی
islam mein namaz ki mukhtalif halat mein adaigi
بد نظری ایک مہلک مرض
bad nazri aik mohlik marz
ہم، ہماری روٹین اور نماز
hum, hamari routine aur namaz
توبہ کیا ہے اور کس طرح کی جائے؟
tauba kya hai aur kis tarah ki jaye?
حضور صلی اللہ علیہ وعلیہ وسلم کا اخلاق اور اج کل کا معاشرہ
huzoor sallallahu alaihi wasallam ka akhlaq aur aaj ka muashra