این اے 81 گوجرانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں پی ٹی آئی امیدوار کے تقریباً 11 ہزار ووٹ مسترد

8 فروری کے نتائج میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ رانا بلال اعجاز نے 1 لاکھ 17 ہزار 7 سو 17 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں رانا بلال کے 10 ہزار 857 ووٹ کم ہو گئے

muhammad ali محمد علی جمعرات 14 مارچ 2024 21:48

این اے 81 گوجرانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں پی ٹی آئی امیدوار کے تقریباً 11 ہزار ووٹ مسترد
گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مارچ2024ء) این اے 81 گوجرانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں پی ٹی آئی امیدوار کے تقریباً 11 ہزار ووٹ مسترد، 8 فروری کے نتائج میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ رانا بلال اعجاز نے 1 لاکھ 17 ہزار 7 سو 17 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں رانا بلال کے 10 ہزار 857 ووٹ کم ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف سے ایک اور جیتی ہوئی نشست چھن گئی، این اے 81 گوجرانوالہ کے مخصوص پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی کے بعد ن لیگ کے امیدوار کو فاتح قرار دے دیا گیا۔

ریٹرننگ افسر کے مطابق اظہر قیوم ناہرہ کو 3197 ووٹوں کی برتری حاصل ہے، اس سے پہلے این اے 81 پر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ بلال اعجاز 7791 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

بلال اعجاز کی کامیابی کے بعد ن لیگ کے اظہر قیوم ناہرا نے نتائج کو چیلنج کیا تھا۔ آر او کے مطابق الیکشن کمیشن نے 75 پولنگ اسٹیشنوں کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا۔

دوبارہ گنتی میں اظہر قیوم ناہرا نے ایک لاکھ 10 ہزار 57 ووٹ حاصل کیے، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد بلال اعجاز نے ایک لاکھ 6 ہزار 860 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہے۔ عام انتخابات میں پی ٹی ائی کے حمایت یافتہ رانا بلال اعجاز نے 1 لاکھ 17 ہزار 7 سو 17 ووٹ لے کر میدان مارا تھا، ن لیگ کے اظہر قیوم ناہرا 1 لاکھ 9 ہزار 9 سو 26 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

دوسری جانب اس حوالے سے تحریک انصاف کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے مختلف حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل غیر آئینی قرار دے دیا۔ جمعرات کے روز پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بانی چئیرمین عمران خان کے مقدمات کے حوالے سے قانونی ٹیم کی کور کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی گئی، کور کمیٹی نے عمران خان کو جعلی مقدمات میں بغیر کسی قانونی و آئینی جواز کے پابند سلاسل رکھنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ توشہ خانہ اور سائفر جیسے جھوٹے مقدمات کے غیر منصفانہ بدترین ٹرائل کے بعد عجلت میں سنائی جانے والی سزاؤں سے عمران خان کو نشانہ انتقام بنانے کے ریاستی عزائم پوری طرح آشکار ہو چکے ہیں۔

اجلاس کے علامیہ میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو غیرآئینی سزائیں سنانے کے سیاہ عدالتی فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی کارروائی کو بلاجواز تاخیری حربوں کی نذر کیا جا رہا ہے، عمران خان کے خلاف تمام مقدمات کی کارروائی کو آئینی و قانونی تقاضوں کے تحت آگے بڑھاتے ہوئے ان جھوٹے اور لغو کیسز کا خاتمہ کر کے بانی چئیرمین کی رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔

معلوم ہوا ہے کہ کور کمیٹی نے سابقہ خاتون اول محترمہ بشریٰ بی بی کی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات اور ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا، اس حوالے سے کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ بانی چئیرمین کی اہلیہ محترمہ بشریٰ بی بی کو ان کی مرضی کے خلاف بنی گالہ سب جیل میں قید رکھنے اور ان کی جان کو خطرے میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی اور ان کی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات کے فوری ازالہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اعلامیہ سے پتا چلا ہے کہ کور کمیٹی کی جانب سے پنجاب کے مختلف حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل غیر آئینی قرار دیا گیا، اس حوالے سے کور کمیٹی نے کہا کہ 8 فروری کے بعد نئے سرے سے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر تحریک انصاف کی آئینی نشستیں چھین کر غیر قانونی طور پر ن لیگ کو دی جا رہی ہیں، تحریک انصاف کے امیداروں کے پاس موجود حقیقی فارم 45 کی روشنی میں ان تمام حلقوں کا بھی آڈٹ کیا جائے اور تحریک انصاف کی چوری شدہ تمام نشستیں آئین و قانون کے مطابق واپس کی جائیں۔

گجرانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں