وزیراعظم شہبازشریف عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے دورے پر بارشوں سے متاثرہ علاقوں کی داد رسی کیلئے گوادر پہنچ گئے

منگل 5 مارچ 2024 23:04

گوادر ، کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2024ء) وزیراعظم میاںمحمد شہباز شریف عہد ے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے دورے پربھی بارشوں سے شدید متاثرہ علاقوں میں عوام کی داد رسی کیلئے گوادر پہنچ گئے ،متاثرین سے ملاقات اور تازہ ترین صورتحال بارے دریافت کیا ،وزیراعظم کو بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے نقصانات بارے بریفنگ دی گئی ، وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے متاثرین میں امدادی چیکس بھی تقسیم کئے،جاںبحق افراد کیلئے فی کس 20لاکھ ،زخمیوںکیلئے فی کس پانچ لاکھ، جن کے گھر مکمل تباہ ہوئے انہیں ساڑھے پانچ لاکھ ،جزوی نقصان والوں کو فی کس ساڑھے تین لاکھ ،تباہ ہونے والی 83کشتیوں کیلئے فوری طورپر 40کروڑ کی منظوری بھی دے دی ۔

تفصیل کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفرار بگٹی اور دیگر ارکان اسمبلی بھی گودار پہنچ گئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا،چیف سیکرٹری بلوچستان ، کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

مقامی انتظامیہ کے افسروں نے دورے کے دوران وزیر اعظم کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارشوں سے جیونی سمیت دیگر علاقوں سے نقصان پہنچا، انٹر نیٹ سروس متاثر ہونے سے سکولوں میں امتحان ملتوی کئے گئے۔

گوادرمیں 3100 ،جیونی میں 2500گھرمتاثرہوئے، 95 گھرمکمل طورپرتباہ ہوئے،وزیراعظم کوبریفنگ 200سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ355 لوگوں کو سرکاری رہائش گاہوں میں رکھا گیا، 800 افراد کو ریسکیو کرکے ان کے رشتہ داروں کے گھر منتقل کیا گیااور اب بھی ریسکیو آپریشن جارہے جبکہ آرمی کے 2 اور نیوی کے میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں۔

اس موقع پر شہبازشریف نے سیلاب متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی فرصت میں گوادر آیا ہوں، آپ کے گھر ڈوب گئے ہم اسلام آباد میں کیسے بیٹھے رہ سکتے ہیںمیں یہاں فوٹو سیشن کے لیے نہیں آیا۔انہوں نے ہدایت دی کہ متاثرین کی مدد اور بحالی کے لیے رپورٹ فوری مرتب کی جائے، مظاہرین کی امداد مین کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، متاثرین کی بحالی کیلیے جامع پلان مرتب کرکے پیش کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 26 فروری سے شروع ہونے والی بارش نے تباہی مچادی ہے، اللہ کا شکر کہ گوادر میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مگر پورے بلوچستان میں 5 افراد اس طوفان کی نذر ہوگئے، وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنا حلف اٹھاتے ہی گوادر کا رخ کیا اور آپ کے دکھ کے لیے یہاں پہنچے، یہ آپ پر کوئی احسان نہیں بلکہ میرا فرض ہے، یہ کسی پر احسان نہیں نا ہی کوئی دکھاوا ہے، یہاں ہونے والے نقصان کی ضابطے کے مطابق بھرپائی کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پورے صوبے میں پانچ افراد اس طوفان کی نذر ہوگئے اللہ انہیں جواب رحمت میں جگہ دے اور ان کے لواحقین کوصبر جمیل عطا فرمائے اور جہاں کوئی زخمی ہوا ان کو جلد صحت یابی عطا فرمائے میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حلف اٹھاتے ہی گوادر کا رخ کیا اور آپ کے اس دکھ کے موقع پر آپ کے ساتھ یہاں پر پہنچے اور بساط کے مطابق خوراک اور دیگر اشیاء آپ کو پہنچائی اور دیگر علاقوں میں ریسیکیو کارروائیوں کی نگران کی۔

انہوںنے کہا کہ یہ ہمارا آپ پر احسان نہیں یہ منتخب حکومت بطور وزیراعظم میرا فرض ہے کہ حلف اٹھانے کے بعد یہاں آیا ہوں یہ کوئی احسان نہیں ہے نہ کوئی دکھاوا ہے یہ دل کی گہرہ اتھائیوں کے ساتھ آپ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے یہاں موجود ہیں یہ یقین دلانے کیلئے کہ جناب وزیراعلیٰ کی سربراہی میں جو بھی نقصانات ہوئے ہیں ان کو ایک قانون اور ضابطے کے تحت ادائیگی کی جائے گی ۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں دل کی گہرائیوں سے پاک فوج ، نیوی اور دیگر سٹاف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں اور اس کے ساتھ ساتھ پی ڈی ایم اے سندھ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے بھائی کے طور پر فی الفور یہاں پہنچ کر امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا ۔پاک فوج نے نیوی اور دیگر این جی اوز اور حکومت بلوچستان نے یہاں میڈیکل سنٹرز قائم کئے ، ادویات مہیا کئے اور پانی کو صاف کرنے کیلئے پلانٹ قائم کئے اللہ اس کا اجر دے گا میں سمجھتا ہوں یہی وہ حکم ہے کہ مصیبت کے وقت اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہو جائو یہ ہے وہ فریضہ جو ہم ادا کرینگے اور میں پورا یقین دلاتا ہوں کہ اس میں قطعاً کوئی کوتاہی نہیں ہوگی ۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ جب آپ جانتے ہیں کہ 2022ء میں پورا بلوچستان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تباہی کا شکار ہوگیا تو میں اپنا فرض ادا کرتے ہوئے بطور پاکستانی بطور مسلمان میں چپہ چپہ سندھ ، خیبرپختونخوا پنجاب اور بلوچستان میں پہنچا اور ایک مخلوط حکومت تھی سو ارب روپے ہم نے تقسیم کئے تھے متاثرہ خاندانوں میں جو کروڑوں افراد بنتے ہیں ان کی فصلیں اور مویشی تباہ ہوگئیں تھیں سینکڑوں اللہ کو پیارے ہوگئے ہزاروں زخمی ہوگئے ہم نے اپنی بساط کے مطابق باعدگی کے ساتھ اس کو پورا کیا اور امداد تقسیم کی اور کوشش کی کہ انصاف سے یہ ساری امداد پہنچائی جائے ۔

انہوںنے کہا کہ آفت کا کوئی مقابلہ نہیں ہوتا پورے پاکستان میں آفت کی وجہ سے چوالیس لوگ اللہ کو پیارے ہوئے ہیں چھیالیس زخمی ہوگئے ہیں جن میں بچے اور جوان ، بوڑھے اور خواتین بھی شامل ہیں اللہ جو دنیا سے چلے گئے اللہ ان کو جواب رحمت میں جگہ دے اور زخمیوں کو فی الفور صحت عطاء فرمائے نیوی نے ہیلی کاپٹرز دیئے میں ان کا شکر گزار ہوں ۔وزیراعظم نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ بلوچستان کی انتظامیہ ہمارے منتخب نمائندے اور وزیراعلیٰ کی مدد سے جن افسران نے چاہے وہ کہیں سے وہ ان کو میں وزیراعلیٰ سے سفارش کرونگا جیسے ہی یہ آفت ختم ہو تو ان کو وزیراعلیٰ ہائوس بلا کر تمغہ دیئے جائیں خراج تحسین پیش کیا جائے تاکہ ہر جگہ یہ زوق و شوق پیدا ہو کہ خدمت میں ہی برکت ہے اور یہی اللہ کو پسند ہے یہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے جب سے یہ معاملہ چلا ہے حکومت بلوچستان یہاں خوراک کا انتظام اور ادویات کا انتظام کررہی ہے اور آگے بھی کرتی رہے گی ۔

گوادر میں شائع ہونے والی مزید خبریں