وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ اقتدار میں کتنے دورے کئے،تفصیلات پارلیمنٹ کو دیدی گئیں

پیر 19 اکتوبر 2020 23:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ اقتدار میں کتنے دورے کئے،تفصیلات پارلیمنٹ کو دیدی گئیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018ء میں وزیراعظم نے سعودی عرب کا دورہ کیا ،وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری اور مشیر تجارت رزاق داؤد ہمراہ تھے ،اس وقت کے ڈی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی وفد کا حصہ تھے ،دیگر شرکاء میں اس وقت کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، سعودیہ میں پاکستانی سفیر خان ہاشم بن صدیق بھی ہمراہ تھے ، ملٹری سیکرٹری افتخار چیمہ، چیف سٹیٹ پروٹوکول مراد اشرف جنجوعہ، قونصل جنرل شہریار اکبر خان، پی ایس او تو پرائم منسٹر محمد علی، چیف سیکیورٹی افسر شعیب محمود، میجر اسد راشد خان بھی شامل تھے ،عمران علی، مظہور علی، عبدالستار، ادریس اکرم، صلاح الدین اور مرید عباس بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے ،ستمبر 2018میں وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا ،وزیراعظم کے ساتھ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، مشیر تجارت رزاق داؤد، ڈی جی آئی ایس آئی نوید مختار وزیراعظم کے ہمراہ تھے ،وزیراعظم کے سٹاف میں تہمینہ جنجوعہ، ملٹری سیکرٹری وسیم افتخار چیمہ، پی ایس او محمد علی، ایس پی رانا محمود، میجر اسد راشد، کیپٹن اویس اور محمد یامین شامل تھے ،22 اور 23 اکتوبر وزیراعظم نے سعودیہ کا ایک اور دورہ کیا،شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، رزاق داؤد، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف، تہمینہ جنجوعہ، چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ، ملٹری سیکرٹری، پی ایس او اور چیف سیکیورٹی آفیسر ہمراہ تھے ،ایس پی مظہور علی، رانا محمد شہزاد، سجاد احمد، زہران محمد، فراز خان ، محمد اکرام عباسی بھی وزیراعظم کے وفد کا حصہ تھے ،وزیراعظم نے یکم تا 5 نومبر 2018ء ، 28 رکنی وفد کے ہمراہ چین کا دورہ کیا ،شاہ محمود قریشی، اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، رزاق داؤد، وزیراعلی بلوچستان جام کمال وفد کا حصہ تھے ،تہمینہ جنجوعہ، چیف پروٹوکول آفیسر مراد جنجوعہ، ملٹری سیکرٹری، پی ایس او اور چیف سیکیورٹی آفیسر ہمراہ تھے،ایس پی رانا شعیب محمود، ظفر حسن سیکرٹری پلاننگ، عمار امین، محمد علی، سکوارڈن لیڈر خرم جاوید، فیصل الیاس، معراج الدین ، تصور حسین، محمد ریاض ، محمد وجاہت، ملک قاسم وفد میں شامل تھے ،حیدر علی، طلعت فردوس، محمد وسیم، عمران حسین، سید محمد، دانش علی، حنیف خان اور محمد ظہیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے،وزیراعظم نے 18 نومبر 2018 میں متحدہ عرب امارات کو دوسرا دورہ کیا،وزیراعظم کے ہمراہ شاہ محمود قریشی، اسد عمر، غلام سرور خان، عمر ایوب خان، رزاق داؤد، شہزاد اکبر شامل تھے ،آرمی چیف، بریگیڈیئر افتخار، میجر وسیم اور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر وفد میں شامل تھے ،وزیراعظم کا وفد مجموعی طور پر 23 رکنی تھا ،21 نومبر 2018 کو وزیراعظم نے 25 رکنی وفد کے ہمراہ ملائیشیا کا دورہ کیا ،شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، رزاق داؤد اور نعیم الحق (مرحوم) حصہ تھے 3 سے چار جنوری 2019ء میں وزیراعظم نے ترکی کا دورہ کیا ،وزیراعظم کا وفد 21 رکنی نمائندہ شخصیات پر مشتمل تھا ،شاہ محمود قریشی، اسد عمر، خسرو بختیار، رزاق داؤد اور ذولفی بخاری وفد میں شامل تھے ،21 جنوری کو وزیراعظم نے دو روزہ دورہ قطر کیا ،وزیراعظم کا وفد 24 ارکان پر مشتمل تھا، جس میں وزیر خارجہ، اسد عمر، غلام سرور، رزاق داود، ذولفی بخاری، ہارون شریف، ندیم بابر اور سیکرٹری خارجہ شامل تھیں،وزیراعظم نے 10 فروری کو متحدہ عرب امارات کا تیسرا دورہ کیا ،دس رکنی وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، علی زیدی، رزاق داؤد اور ڈاکٹر عشرت حسین وفد کا حصہ تھے ،21 اپریل کو وزیراعظم نے 26 رکنی وفد کے ہمراہ دورہ ایران کیا ،شیریں مزاری، علی زیدی، رزاق داؤد، ڈاکٹر ظفر مرزا، ذولفی بخاری، ندیم بابر، ڈی جی آئی ایس آئی وفد میں شامل تھے ،وزیراعظم نے 29 رکنی وفد کے ہمراہ 25 تا 29 اپریل چین کا دوسرا دورہ کیا ،شاہ محمود، شیخ رشید، فیصل واوڈا، حفیظ شیخ، رزاق داؤد، ڈاکٹر عطاء الرحمن کے ہمراہ دورہ کیا ،30 مئی سے یکم جون 2019ء کو سعودیہ کا دورہ کیا اور اسلامک سمٹ میں شرکت کی ،وزیراعلی پنجاب، وزیراعلی کے پی کے، مراد سعید، نعیم الحق اور عاطف خان سمیت 25 رکنی وفد کے ہمراہ دورہ کیا ، کرغستان میں 13 جون کو وزیراعظم اپنے 18 رکنی وفد کے ہمراہ دورہ کیا ،دورے میں شاہ محمود قریشی، عثمان ڈار سمیت دیگر بھی وفد کا حصہ تھے ،وزیراعظم نے 20 سے 24 جولائی سے امریکہ 27 رکنی وفد کے ہمراہ دورہ کیا ،شاہ محمود قریشی، رزاق داؤد، حفیظ شیخ، ذولفی بخاری، علی زیدی اور علی جہانگیر صدیقی وفد میں شامل تھے ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض وزیراعظم وفد کا حصہ تھے ،21 سے 27 ستمبر 2019ء کو وزیراعظم نے امریکہ کا ایک اور دورہ کیا ،وفد میں شاہ محمود قریشی، حفیظ شیخ، ذولفی بخاری سمیت 21 ارکان شامل تھے ،29 سے 31 ستمبر کو ایک اور سعودی عرب کا دورہ کیا ،وزیراعظم کے وفد کی ان کی اہلیہ، شاہ محمود قریشی، حفیظ شیخ، ذولفی بخاری سمیت 19 ارکان وفد کا حصہ تھے ،7 سے 9 اکتوبر 2019ء کو وزیراعظم نے 24 رکنی وفد کے ہمراہ دورہ چین کیا ،شاہ محمود قریشی، خسرو بختیار، رزاق داؤد اور زبیر گیلانی وزیراعظم کے وفد کا حصہ تھے ،شیخو رشید، ندیم بابر، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی بھی وزیراعظم کے دورے میں شامل تھے ، 13 اکتوبر 2019ء کو وزیراعظم نے ایک روزہ دورہ ایران کیا ،وزیراعظم کے ہمراہ شاہ محمود قریشی، ذولفی بخاری، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت 16 ارکان تھے ،15 سے 16 اکتوبر 2019ء کو وزیراعظم نے دورہ سعودی عرب کیا ،شاہ محمود قریشی، ذولفی بخاری، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت وفد میں 15 ارکان شامل تھے ،14 دسمبر 2019ء کو وزیراعظم عمران خان نے سعودیہ کا ایک اور دورہ کیا ،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود، چیف آف سٹیٹ پروٹوکول سمیت 10 افراد وفد میں شامل تھے ،16 دسمبر 2019ء کو وزیراعظم نے بحرین کا دورہ کیا ،شاہ محمود قریشی، ذولفی بخاری سمیت 19 ارکان وفد میں شامل تھے ،16 ستمبر کو وزیراعظم جنیوا گئے ، ذولفی بخاری، شہریار آفریدی سمیت 18 افراد کا وفد ہمراہ تھا ،21 تا 24 جنوری 2020ء کو ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے ڈیووس گئے ،شاہ محمود قریشی، رزاق داؤد، ذولفی بخاری، معید یوسف، حفیظ شیخ، علی جہانگیر سمیت 16 افراد شامل تھے ،3 سے 5 فروری 2020 میں وزیراعظم نے دورہ ملائیشیا کیا ،شاہ محمود قریشی، اسد عمر، رزاق داؤد، ذلفی بخاری سمیت 20 ارکان وفد میں شامل تھے ،27 فروری کو وزیراعظم نے قطر کا دورہ کیا شاہ محمود، ذولفی بخاری، ندیم بابر سمیت 12 ارکان ہمراہ تھے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں