پی ڈی ایم کی اسپیکر قومی اسمبلی اور 3 وزرائے اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں

سب سے پہلے پی ڈی ایم کی توجہ کا مرکز صوبہ پنجاب ہے جہاں بلاول بھٹو زرداری وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی تبدیلی کیلئے سرگرم ہوچکے ، ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 مارچ 2021 10:20

پی ڈی ایم کی اسپیکر قومی اسمبلی اور 3 وزرائے اعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 مارچ 2021ء) اپوزیشن جماعتوں کت اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی اور تین وزرائے اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں شروع کردیں۔ تفصیلات کے مطابق اس ضمن میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسپیکر قومی اسمبلی اور تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کب ، کہاں اور کس کے خلاف عدم اعتماد لانی ہے ، اس کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ، کیوں کہ جب آصف علی زرداری ، نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان مل کر کوئی پلان بنائیں گے تو حکومت مقابلہ نہیں کر سکے گی۔

میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ اس وقت پی ڈی ایم کی توجہ کا مرکز صوبہ پنجاب ہے جہاں بلاول بھٹو زرداری وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی تبدیلی کیلئے سرگرم ہوچکے ہیں جس کے لیے وہ لاہور بھی پہنچ چکے ہیں جہاں ان کی ملاقات آج ماڈل ٹاؤن میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف سے ہوگی ، جس میں چئیرمین سینیٹ اور پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی پر مشاورت کی جائے گی جب کہ اپوزیشن کے لانگ مارچ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پی ڈی ایم نے فیصل واوڈا کی چھوڑی نشست پر مفتاح اسماعیل کو امیدوار نامزد کردیا، فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن لڑنے کیلئے این اے249 سے استعفا دیا تھا، عام انتخابات میں اس حلقے میں فیصل واوڈا نے شہبازشریف کو شکست دی تھی ، تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے فیصل واوڈا کی چھوڑی نشست این اے249 پر ضمنی انتخاب کیلئے مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو نامزد کردیا ہے۔

یہ سیٹ فیصل واوڈا کے سینیٹ الیکشن لڑنے کے باعث خالی ہوئی تھی۔ مفتاح اسماعیل اس حلقے میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔ تاہم ابھی تحریک انصاف اور ایم کیوایم نے اس حلقے میں اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا۔ الیکشن 2018ء میں اسی حلقے میں تحریک انصاف کے فیصل واوڈا اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف مدمقابل امیدوار تھے، الیکشن میں فیصل واوڈا نے شہبازشریف کو شکست دی تھی ، شہبازشریف اور مسلم لیگ ن کی جانب سے فارم 45 تاخیر سے ملنے اور دھاندلی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں