عمران صاحب اس سے پہلے عوام آپ کو غیض و غضب کا نشانہ بنائیں آپ خود ہی اقتدار سے الگ ہو جائیں‘ مسلم لیگ (ن)

عمران خان دو سال میں معیشت ٹھیک نہیں کر سکے تو پچاس سالوں میں بھی نہیں کرسکیں گے،دیامیر بھاشا سمیت کسی منصوبے کیلئے پیسے نہیں ریور راوی فرنٹ منصوبے سے اربوں ڈالر سے کیسے بنائے جائیں گے اگرآپکے پاس پیسے ہیں تو 10ارب ایچ ای سی کو دیدیں عمران خان کا وزیر اعظم بننے کا شوق عوام کو مہنگا پڑا ہے ‘ احسن اقبال کی عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس

ہفتہ 8 اگست 2020 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اگست2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیر اعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہاہے کہ اس سے پہلے عوام آپ کو غیض و غضب کا نشانہ بنائیں آپ خود ہی اقتدار سے الگ ہو جائیں،سی پیک کے ثمرات تباہ ہو رہے ہیں ،بڑے بڑے دعوئوں کے باوجود عمران خان دو سال میں معیشت ٹھیک نہیں کر سکے تو پچاس سالوں میں بھی نہیں کرسکیں گے،دیامیر بھاشا ڈیم سمیت کسی قومی منصوبے کیلئے پیسے نہیں ،ریور راوی فرنٹ منصوبے سے اربوں ڈالر سے کیسے بنائے جائیں گے اگرآپ کے پاس پیسے ہیں تو 10ارب روپے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو دیدیں،نیب پی ٹی آئی کا ذیلی ادارہ ہے جس دن چینی چوروں، بی آر ٹی اور ادویات بحران کے ذمہ داروں کو پکڑا گیا تو اس دن کہیں گے ہوا کا رخ بدل رہاہے،آپ جھوٹے وعدے اورخواب دکھا کر حکومت میں آئے آپ سے حکومت نہیں چل رہی اس لئے بہتر ہے مستعفی ہو کر گھر واپس چلے جائیں،قائد اعظم کے پاکستان میں عمران خان کا فاشزم نہیں چلنے دیں گے ،(ن) لیگ عوام کے حقوق پر پہرہ دے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ میڈیا نے پی ٹی آئی کی اتنی کردار کشی یا احتساب نہیں کیا جتنی (ن) لیگ کی گئی ، ہم نے دھرنے یا ٹانگیں نہیں کھینچیں ،ہمارے خلاف گھنائونا کھیل کھیلا گیا ،ہمارے خلاف دھرنے دئیے ،بتائیں پی ٹی آئی کو کس نے کام کرنے سے روکا ،اگر ہمیں ان کی طرح پانچ سال موقع ملتا تو ملک کی معیشت بہتر ہوتی ،عمران خان نے قومی معیشت کو سات فیصد گرایااس کا حساب کون دے گا ،ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ قرضے لئے گئے ہیں ،ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا ہے لیکن ایک منصوبہ نہیں لگایا ،اب ہمارے پانچ ہزار ارب کے راوی لاہور پراجیکٹ کا افتتاح کیا گیا، بتائیں اتنے پیسے کہاں سے آئیں گے ،ہائیر ایجوکیشن کمیشن 10ارب روپے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کیلئے چھ ارب روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں جو اس لحاظ سے دو سو سال میں مکمل ہوگا ،دیامیر بھاشا ڈیم کیلئے 28ہزار روپے کے بجائے 16ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بجلی گیس مہنگی اورتنخواہیں کم کرکے گڈ بیٹر نہیں کیا جا سکتا ،ملکی تاریخ کاسب سے بڑا شٹ ڈائون ہوا ہے ،ہم نے سٹارٹ اپ کیا ،آج آپ جھوٹی تختیاں لگاکر عوام کو لولی پاپ دے رہے ہیں ،گندم اور آٹے کا بحران کس کی نالائقی اور کس کی کرپشن ہے ،چینی کی قیمت سو روپے کس کی ملی بھگت سے ہو رہی ہے حالانکہ (ن) لیگ تو قیمت 52روپے فی کلو چھوڑ کر گئیت تھی ، مہنگی چینی کا ذمہ دار کون ہے ،حکومت آپ کی اور ادارے آپ کے ہیں،آپ کو حکومت نہیں چلانی آتی تیاری نہیں تھی صرف دھاندلی سازش سے وزیر اعظم بننے کا شوق تھا، عمران خان کا وزیر اعظم بننے کا شوق عوام کو مہنگا پڑا ہے ،نوجوانوں سے مستقبل کی امید چھین لی گئی ہے کیونکہ معیشت کا پہیہ بند ہو گیاہے ،سرمایہ کار حکومت کی پالیسی پر اعتماد نہیں کر رہے ۔

انہوںنے کہا کہ یہ کہنا کہ اپوزیشن نے فیٹف پر این آر او مانگا تھا یہ کہتے ہوئے آپ کو اس پر شرم آنی چاہیے ،فیٹف پر حکومت کی چوری پکڑی ہے ،فیٹف پر ملک پر ڈکٹیٹر کا قانون لانا چاہتے تھے ،کسی کاروبار ،بینکر کسی سول سوسائٹی کے لوگوں کو کاغذ کی پرچی پر جھوٹی رسید پر مسنگ پرسن کرسکتے تھے ،اس لئے آپ نے کالے قانون کو واپس کیا،فیٹف کے لبادے میں گھنائونی سازش کو بے نقاب کیا،کالے قانون پر حکومت کی چوری کو پکڑی جس پر ان کی چیخیں نکلی ہوئی ہیں ،سازش ناکام ہو گئی وگرنہ فیٹف کے لفافے پر اپناکام کر لیتے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)قوم کے بنیادی حقوق کا مقدمہ لڑے گی، اگر عمران خان نے اپنا فاشزم نافذ کیا تو گلگت سے کراچی تک سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے ،ہم عمران خان کی ڈکٹیٹر شپ قائم نہیں کرنے دیں گے ایک ایک پائی کے نقصان کا حساب لیں گے، تین سو ارب کے بجائے دو سو پینسٹھ ارب ڈالر تک جی ڈی پی تک لے آئے ہیں ،معیشت سکڑتی ہے تو غریب مزدور و کسان سب سے زیادہ متاثر ہوتاہے ،عمران خان سے حکومت نہیں چلتی تو خدارا حکومت چھوڑو ،حکومت ٹیکس کی وصولی پر وہیں کھڑی جہاں (ن) لیگ چھوڑ کر گئی تھی ،کتنی دیر کرپشن کا رونا روئیں گے ،کرپشن کے کے ٹو آپ کی حکومت میں کھڑے کئے گئے ہیں،نیب کی ہوا کا پتہ چلے گا جب شوگر مافیا پر ہاتھ ڈالا جائیگا ،جس دن نیب بی آر ٹی پر پی ٹی آئی کو پکڑے گی تو پھر کہیں گے نیب نے ہوائوں کا رخ بدلا ہے ،جس دن نیب دوائیوں اور آٹے چینی پر کرپشن پکڑے گی تو پھر کہیں گے تو پھر نیب کی بات ہو گی ،نیب پر کسی کا اعتماد نہیں رہا ، پی ٹی آئی کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے ،نیب مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات بنارہاہے ،نیب اندھا گونگا اور بہرہ ہے ۔

انہوںنے کہا کہ 2018 سے 2020 تک صنعتی تعاون کا دور تھا جن 9 اکنامک زونز بننے تھے اس سے غیر ملکی سرمایہ کاری اور روزگار آنا تھا لیکن ایسا کچھ نہیں ہواسی پیک کا اصل پھل صنعتی تعاون میں تھا اب چین کی ساری صنعتیں پاکستان کی بجائے دیگر ممالک میں جا رہی ہیں جس ملک میں افراط زر یا مہنگائی زیادہ اور گروتھ ریٹ کم ہو جائے تو اس میں کون سرمایہ کاری کرے گا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں