پی ایس 2سے پی پی شہیدبھٹو کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی فیروزاں لاشاری سب سے کم عمر خاتون امیدواربن گئیں

جمعہ 20 جولائی 2018 16:46

پی ایس 2سے پی پی شہیدبھٹو کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی فیروزاں لاشاری سب سے کم عمر خاتون امیدواربن گئیں
جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) جیکب آبادکے قبائلی اور انتہائی پسماندہ علاقے تحصیل ٹھل کے اللہ رکھیومحلہ میں 1992میں محنت کش لال محمد لاشاری کے گھر جنم لینے والی فیروزاں لاشاری نے 2008میں پاکستان پیپلزپارٹی شہیدبھٹومیں شمولیت اختیارکرکے سیاست کاآغازکیا غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی فیروزاں لاشاری نے تعلیم کے حصول میں بڑی تکالیف برداشت کیں اورگریجویشن مکمل کی اور اب انگلش میں ماسٹرس کررہی ہیں علاقے کے لوگوں کی محرومی اوردرد کا درمان بننے کے لیے فیروزاں لاشاری ٹھل کے صوبائی حلقہ پی ایس ٹوسے پی پی شہیدبھٹو کی ٹکٹ پر الیکشن لڑرہی ہیں جوالیکشن میں حصہ لینے والی پہلی کم عمرخاتون ہیں ان کے جذبہ اورعزم کودیکھتے ہوئے ان کا انٹرویوکیاگیاصحافیوں کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے فیروزاں لاشاری نے کہاکہ علاقے کے لوگوں کی احساس محرومی ،بیروزگاری ،غربت ،تعلیم ،صحت کی عدم سہولیات اوربے بسی کوختم کرنے کے لیے سیاست کاآغازکیا پڑھ لکھ کر نوکری لیتی تو یہ میری ذات کافائدہ ہوتاپر میں علاقے کے لوگوں اور معاشرے کی بہتری چاہتی تھی اس لیے اس عزم کے ساتھ میدان عمل میں اتری ہوں ،بچپن سے علاقے میں قبائلی نظام کی ظلم وزیادتی دیکھتی آئی ہوں اس قبائلی نظام نے سندھ کے لوگوں کو غلام بنایاہواہے عورتوں کو بیدردی سے قتل کیاجاتاہے ،عورتوں کو جرمانے میں دیاجاتاہے جس کی نہ قانون اجازت دیتاہے اورنہ ہی اسلام سیاہ کاری کے علاوہ راستے کی بات پر پانی کے معاملے کی معمولی بات پر سینکڑوں لوگوں کوقتل کردیاجاتاہے سردار انہیں لڑانے کے لیے ہتھیاردیتے ہیں اورنقصان کرانے کے بعد جرگہ کراتے ہیں اوران پر لاکھوں اورکروڑوں روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں جس کے باعث وہ مزید معاشی طورپر کمزورہوجاتے ہیں اوران کی کمزوری کا یہی سردار اوروڈیرے فائدہ اٹھاتے ہیں اس طرح وہ اپنے قبائلی نظام کومضبوط اور غریب لوگوں کو غلام بناتے ہیں جب ان سے پوچھا گیاکہ پی پی شہیدبھٹو تو الیکشن میں حصہ نہیں لے رہی آپ الیکشن کیسے لڑ رہی ہیں تو ان کاکہناتھاکہ اس نظام کے خلاف جنگ کررہی ہوں اسی وجہ سے الیکشن لڑرہی ہوں اس دوران بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں ہمارے معاشرے میں عورت کوکوئی اہمیت نہیںد ی جاتی اورعورت کو چاردیواری میں بندکیاجاتاہے اس جاگیردارانہ ،سرمایہ دارانہ نظام کا کبھی کسی عورت نے مقابلہ نہیں کیا اوریہی لوگ مختلف حربوں سے مجھے پریشان کررہے ہیں اورمختلف طریقوں سے ڈرایااوردھمکایاجارہاہے علاقے کے کئی لوگوں سے شناختی کارڈ لے کر اپنے پاس رکھ لیے ہیں کیونکہ انہیں یہ ڈرہے کہ لوگ انہیں ووٹ نہیں دیں گے انہوںنے بتایاکہ زرداری لیگ کی جانب سے ایک فرضی بیلٹ پیپر چھپواکر ووٹرزمیں بانٹاگیاہے جس میں میراانتخابی نشان تبدیل کردیاگیاہے اور مکے کے بجائے مٹکہ کیاگیاہے جس کی میں نے ڈی آراو ،آر او،ڈی ایم اواورالیکشن کمیشن کو تحریری طورپر شکایت کی ہے لیکن کوئی ایکشن نہیں لیاگیا ،انہوںنے کہاکہ لوگ اب بیدارہوچکے ہیں اب وہ امیدواروں سے سوال کررہے ہیں سوشل میڈیا پر لوگوں کاردعمل سب دیکھ رہے ہیں اورسوال کررہے ہیں میں سمجھتی ہوں کہ لوگوں میں شعورآگیاہے ،انہوںنے کہاکہ میرا ووٹرزکوپیغام ہے کہ جس طرح آپ ری ایکشن دکھارہے ہیں پر ووٹ دے کر ایکشن بھی دکھائیں تاکہ ان کی بساط لپیٹی جاسکے جوہماری نسلوں کوتباہ کررہے ہیں ان لوگوں نے ہم سے تعلیم چھین کر ہماری نسلوں کو تباہ کیاہے ،اس جدید دورمیں تحصیل ٹھل کے لوگ پینے کے صاف پانی کوترس رہے ہیں سابق نمائندے لوگوں کو پینے کاصاف پانی تک مہیا نہیں کرسکے جس حلقے سے میں الیکشن لڑرہی ہوں اس میں دوخاندان 70سالوں سے حکومت کررہے ہیں ان 70سالوں میں وہ علاقے کے بنیادی مسائل حل نہیں کرسکے ہیں انہوںنے بتایاکہ میرے والد ڈرائیورہیں انہوںنے پیٹ پر پتھر رکھ کر ہم بہن بھائیوں کو تعلیم سے روشناس کرایا وہ تو تعلیم حاصل نہیں کرسکیپرہماری تعلیم کے لیے بڑی محنت کی کبھی تو گریجویشن کے لیے پیسے بھی نہیں تھے ادھارلے کرفیس ادا کی انہوںنے بتایاکہ میں تین بہنوں اورتین بھائیوں میں سب سے بڑی میں ہوںعلم وہ وطاقت ہے جو ظلم زیادتی نا انصافی اور جبر سے لڑنے کا حو صلہ دیتی ہے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں