سندھ بلوچستان،پنجاب پرمشتمل آزاد کشمیرقانون سازاسمبلی کی2 حلقوں حلقہ ایل اے 40 وادی 1،اورایل اے 34 جموں 1 پرکراچی میں پولنگ کا عمل مکمل

پولنگ اسٹیشن کراچی کے تمام اضلاع میں قائم کیے گئے تھے جہاں دن بھرپولیس رینجرکی سخت سیکورٹی میں پولنگ کا سلسلہ جاری رہا بعض پولنگ اسٹیشنزپرپیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کے کارکنان کے مابین وقفے وقفے سے کھینچاتانی کشیدگی اور لفظی گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری رہا

اتوار 25 جولائی 2021 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2021ء) سندھ بلوچستان،پنجاب پرمشتمل آزاد کشمیرقانون سازاسمبلی کی2 حلقوں حلقہ ایل اے 40 وادی 1،اورایل اے 34 جموں 1 پرکراچی میں اتوارکوصبح 8 بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے پولنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا،دونوں نشستوں پرکراچی میں ووٹرزکی تعداد 3ہزار860 تھی، ایل اے 40کشمیر ویلی ون پرووٹ کاسٹ کرنے کے لیے کراچی میں 21پولنگ اسٹیشن جبکہ ایل اے 34جموں ون پرووٹرز کے لیے 13پولنگ اسٹیشن کراچی کے تمام اضلاع میں قائم کیے گئے تھے جہاں دن بھرپولیس رینجرکی سخت سیکورٹی میں پولنگ کا سلسلہ جاری رہا تاہم رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد انتہائی کم ہونے اورووٹ کاسٹ کرنے کی شرح کم ہونے کی وجہ سے پولنگ اسٹیشنزپرویرانی چھائی رہی جبکہ پولنگ اسٹیشنزکے باہرسیاسی جماعتوں کے پولنگ کیمپس پردن بھرخاصی گہماگہمی رہی اوربعض پولنگ اسٹیشنزپرپیپلزپارٹی،مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کے کارکنان کے مابین وقفے وقفے سے کھینچاتانی کشیدگی اور لفظی گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری رہاجوپولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی اورنتائج آنے کے موقع پر ہنگامی آرائی میں بدل گیا۔

(جاری ہے)

کورنگی ،ناظم آباد،کوتوال بلڈنگ سول اسپتال سمیت مختلف علاقوں میں پولنگ اسٹیشنزپربوگس ووٹ کی شکایات اورووٹنگ کے عمل میں بیرونی مداخلت کے معاملے پرصورتحال کشیدہ رہی اورسیاسی جماعتوں کے کارکنان ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سامنے آگئے۔ کورنگی ڈھائی نمبرپرواقع پولنگ اسٹیشن پربدنظمی کی وجہ سے ریٹرننگ افسر ندیم حیدر نے پولیس، رینجرز کو طلب کرلیا جبکہ کوتوال بلڈنگ پولنگ اسٹیشن کے باہرپیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنان آپس میں لڑ پڑے اوردیکھتے دیکھتے ہی ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی،کرسیاں چل گئیں،مشتعل کارکنان نے ایک دوسرے پرپتھرا کیا جبکہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

پیپلز پارٹی کے مشتعل کارکنان نے پی ٹی آئی اور پی ایس پی اور ن لیگ کے انتخابی کیمپ اکھاڑ دیے جبکہ کیمپوں میں موجود سامان سڑک پر پھینک دیا گیا،ہنگامی آرائی کے دوران گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ایل اے 34 جموں 1 کی نشست پر تحریک انصاف کے ریاض احمد، مسلم لیگ نون کے ناصر حسین ڈار، پیپلز پارٹی کے زاہد اقبال اور پی ایس پی کے شاہ عبدالطیف فیصل میں سخت مقابلہ تھا جبکہ بلال مختار بٹ انتخابی نشان لیپ ٹاپ، جاوید اقبال انتخابی نشان کار، چوہدری عبدالقدیر چوہان انتخابی نشان پنکھا، راجہ ظہیر احمد انتخابی نشان چھتری، سردار کرم داد خان انتخابی نشان سیڑھی، سلیمان علی انتخابی نشان ریچھ، عبدالرشید مرزا انتخابی نشان ہاتھی، فضل الرحمن انتخابی نشان کرین، محمد طاہر کھوکھر انتخابی نشان بلب اور محمد عجائب انتخابی نشان گھوڑا کے ساتھ مدمقابل امیدوارتھے۔

دوسری نشست ایل اے 40کشمیر ویلی ون میں 5 بڑی سساسی جماعتوں پیپلزپارٹی کے عامر عبدالغفار لون، ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالرحمان گھاسی، پی ٹی آئی کیسلیم بٹ، مسلم لیگ ن کے طاہر علی وانی، جبکہ پی ایس پی سے شبیر احمد خان سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوارمدمقابل تھے۔کراچی میں صبح جب پولنگ کا آغازہوا تو پاکستان میں رجسٹرڈ کشمیری مہاجرین ووٹرز جن میں ضعیف العمرافراد،نوجوان،خواتین شامل تھیں نے اپنے اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ ایکسیڈنٹ میں زخمی ہونے والے ایک 26 سالہ نوجوان ووٹرز اپنی والدہ اوربھائی کے ساتھ زخمی حالت میں سول ہسپتال سے ووٹ ڈالنے کے لیئے کمپیری ہنسیواسکول پہنچاہے، ایک دن قبل ٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے شاہ رخ کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے لیئے ووٹ ڈالنے آئے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں