نئے بلدیاتی نظام میں مزید تبدیلیاں، 25 ہزار دیہاتوں میں ویلج کونسلز بنیں گی

پچھلی حکومت کنگال کرکے گئی، مہنگائی انہیں ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے، عوام کو جلد ریلیف دیں گے نواز لیگ اور پیپلزپارٹی نے ایک دوسرے کیخلاف کیسز بنائے، انتقامی کارروائی کا واویلا بلاجواز ہے جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے جلد خوشخبری ملے گی، عبدالعلیم خان کی پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 15 نومبر 2018 17:40

نئے بلدیاتی نظام میں مزید تبدیلیاں، 25 ہزار دیہاتوں میں ویلج کونسلز بنیں گی
لاہور۔15 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کینئے بلدیاتی نظام میں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مزید تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور اب پنجاب کے 25 ہزار دیہات میں ویلج کونسلز بنیں گی جن کی خوبی یہ ہو گی کہ ہر گائوں میں بلاواسطہ طور پر فنڈز فراہم کئے جائیں گے ، جس سے صوبے کے تمام دیہاتوں میں ایک ہی وقت میں ترقی ہو رہی ہوگی، عبدالعلیم خان نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیا بلدیاتی نظام اس طرز پر لارہے ہیں جس سے نواز لیگ سمیت کسی کو کوئی شکوہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ اس میں مکمل طور پر انتظامی اور مالیاتی اعتبار سے بااختیار بلدیاتی نمائندوں کو آگے لایا جائیگا اور اراکین قومی یا صوبائی اسمبلی کے بجائے ہر طرح کا ترقیاتی کام ان بلدیاتی اداروں کے ذریعے کیا جائیگا جو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بلاشبہ انقلابی اقدام ہوگا، عبدالعلیم خان نے اعتراف کیا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی بڑھی ہے جس کی ذمہ داری سابقہ حکومت کی ناقص پالیسیوں پر عائد ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کی پچھلی حکومت وفاق کی طرح پنجاب کے صوبے کوبھی کنگال کرکے گئی،جنہوں نے قومی خزانے کو اپنے ذاتی گھروں کی حفاظتی دیواروں کی تعمیر پر خرچ کیا، سرکاری پیسوں سے اپنے گھروں کے کچن چلائے اور لوٹی ہوئی دولت اور کمیشن کے ذریعے اپنی تجوریاں بھری، عبدالعلیم خان نے کہا کہ موجودہ حکومت پر سیاسی انتقام کے الزامات پر واویلا بلاجواز ہے،کیونکہ گزشتہ 80 دنوں میں ہم نے کسی پر ایک کیس نہیں بنایا یہ وہ تمام کیسز جو نواز لیگ نے پیپلز پارٹی پر یا پیپلز پارٹی نے نواز لیگ پر بنائے اور آج ان کے ٹرائل کے نتائج کا ملبہ پی ٹی آئی پر ڈالا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ آج ان کی دم پر پائوں آیا ہے تو شورشرابا کیا جا رہا ہے، حمزہ شہباز یا کسی اور کو اس وقت کیوں خیال نہیں آیا جب 2015 میں مجھ پر صرف اس لئے کیس بنانے شروع کئے گئے کہ میں این اے 122کے ضمنی الیکشن میں نواز لیگ کو ناکوں چنے کیوں چبوائے، انہوں نے کہا کہ میں نے 2007میں وزارت چھوڑ دی تھی اور اس کے 8سال بعد مجھ پر کون سے کیسز سامنے آ گئے تھی عبدالعلیم خان نے کہا کہ آج انتقامی کارروائیوں کا الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہئے اور حوصلے کے ساتھ ان حقائق کا سامنا کرنا چاہئے جو نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے کرتوتوں سے سامنے آرہے ہیں، ایک سوال کے جوا ب میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ گلے شکوے جائز ہوں تو ان کو حل بھی ہونا چاہئے، چودھری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی ہمارے اتحادی ہیں اور ان سے پی ٹی آئی کا ساتھ اور محبت دو طرفہ ہے ، انہوں نے کہا کہ ق لیگ یا تحریک انصاف کسی بھی پارٹی کے رکن کے جائز تحفظات ضرور دورہونے چاہئیں، ایک اورسوال کے جواب میں عبدالعلیم خان نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے صوبے کے حوالے سے جلد خوشخبری دیں گے، وہاں علیحدہ سیکرٹریٹ بنے گا جہاں چیف سیکرٹری، پولیس اور دیگر تمام محکموں کے نمائندے جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے اور لوگوں کو اتنی دور سفر کرکے لاہور نہیں آنا پڑیگا، سینئر وزیر نے سینیٹ کے الیکشن کے حوالے سے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات میں پاکستان کی سیاسی تاریخ میں نئی مثال قائم کی گئی ہے اور کسی ایک حلقے میں بھی کسی سیاسی یا انتظامی دبائو کی شکایات سامنے نہیں آئی، تحریک انصاف نے سینیٹ کے الیکشن کیلئے بھی ایسی ہی پالیسی اپنائی ہے اور انشاء اللہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک میں ترقی وخوشحالی کے ساتھ ساتھ نئی مثبت سیاسی روایات بھی قائم کریں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں