سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن ، مطلوب کمانڈر سمیت 2 دہشت گرد مارے گئے

دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار شہزاد رضا بھی شہید ہوگئے ، آئی ایس پی آر

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 20 فروری 2021 19:43

سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن ، مطلوب کمانڈر سمیت 2 دہشت گرد مارے گئے
شمالی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 فروری2021ء) سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان کے علاقے ملک خیل میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن کے نتیجے میں انتہائی مطلوب کمانڈر رحمت سمیت 2 دہشت گرد مارے گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن خفیہ معلومات کی بناپر گزشتہ رات شمالی وزیرستان کے علاقے ملک خیل میں کیاگیا جہاں انتہائی مطلوب کمانڈر رحمت سمیت 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں حوالدار شہزاد رضا بھی شہید ہوگئے۔

چند روز قبل بھی شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پرسیکیورٹی فورسزنے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گرد ہلاک کردیے تھے ، تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک کمپاؤنڈ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کمپاؤنڈ کا محاصرہ کیا گیا تاہم کمپاؤنڈ کے محاصرے پردہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی ، فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مارے گئے دہشت گرد اغوا برائے تاوان اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے جب کہ دہشت گردوں کے ساتھ ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا اور پاک فوج کے 4 جوان زخمی بھی ہوئے، آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے ہونے والے مقابلے میں شہید ہونے والوں میں نائب صوبیدار امین اللہ اورسپائی شیرضامن شامل ہیں۔

اس سے پہلے بھی سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیر ستان میں خفیہ آپریسن میں 5 دہشت گرد ہلاک کردیے تھے ، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں خفیہ اطلاعات موصول ہونے پر میری علی اور خیسور کے علاقوں میں میں 2 آپریشن کیے گئے ، جن کے نتیجے میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دہشت گردوں کے 2 کمانڈر سید رحیم اور سیف اللہ نور بھی شامل ہیں ، سید رحیم وانا اور میرعلی میں خود کش سینٹرز کا انچارج تھا ، جس کو ملک دشمن خفیہ ایجنسیوں کی جناب سے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کرنے اور دہشت گرد بھرتی کرنے کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں ، سید رحیم 4 قبائلی عمائدین اور 3 انجینئرز کے قتل میں بھی ملوث تھا ، جو کہ 2007ء سے لے کر اب تک 17 دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا ، جب کہ دوسرا دہشت گرد کمانڈر سیف اللہ نور سیکیورٹی فورسز پر بارودی سرنگوں کے حملوں میں ملوث تھا۔

میرانشاہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں