قبائلی اضلاع میں پوست اور بھنگ کی فصلیں کا اور منشیات کی سمگلنگ کرنا تجارت نہیں ملکی وبین الاقومی قانونا جرم ہے،آئی جی پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی

قبائل اس کی بجائے گندم مکئی کی فصلیں کاشت کریں سبزیوں اور پھلوں کے باغات لگائیں،منشیات کا خاتمہ کیا جائے گا، کورونا ایک حقیقت ہے اس کو نظر انداز نہ کیا جائے،میڈیا سے بات چیت

جمعرات 18 جون 2020 23:07

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جون2020ء) قبائلی اضلاع میں پوست اور بھنگ کی فصلیں اپنی زمینوں پر کاشت کرنا اور منشیات کی سمگلنگ کرنا تجارت نہیں ی وبین الاقومی سطح پر قانونا جرم ہے قبائل اس کی بجائے گندم مکئی کی فصلیں کاشت کریں سبزیوں اور پھلوں کے باغات لگائیں، منشیات کا خاتمہ کیا جائے گا 80فی صد لیویز اور خاصہ دار فورس پولیس میں ضم ہو چکے ہیں فاقی 20فی صد بھی جلد ضم ہو جائیں گے اس وقت قبائل میں سرحد پار سے دہشت گردی کم ہے اس کی بڑی وجہ پولیس کے آنے سے اور سرحدوں پر پاک فوج کی طرف سے باڑ لگانا ہے بعض قبائلی اضلاع میں افغانستان سے دہشت گرد رابطے کر رہے ہیں قبائلی اضلاع میں اربوں روپے کی لاگت سے پولیس تھانے پولیس لائنز و دیگر دفاتر بنائے جائیں گے کورونا ایک حقیقت ہے اس کو نظر انداز نہ کیا جائے ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے اپنے دفتر میں اورکزئی پریس کلب کے صدر صالح دین اورکزئی انور اورکزئی سید محسن رضا شیرازی محمد اسماعیل عصمت اللہ سید عدنان سے ملاقات کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام اور پولیس نظام رائج ہونے کے بعد گزشتہ70سال سے محروم قبائل کو اپنے حقوق ملنے شروع ہو گئے ہیں فاٹا انضمام کے بعد پولیس عدالتی نظام و دیگر صوبائی محکمے آنے کے بعد قبائلی اضلاع میں امن بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ قبائل کو حق ملنا شروع ہو گیا ہے فاٹا انضمام سے قبائلی اضلاع تعلیم صحت اور ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے ترقی یافتہ ضلعوں کی صف میں شامل ہوں گے آئی جی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے 80فی صد لیویز اور خاصہ دار فورس یعنی 27ہزار لیویز اور خاسڈہ دارفورس باقاعدہ طور پر پولیس میں ضم ہو چکے ہیں ان کو دیگر اضلاع پولیس کے برابر مراعات ملنا شروع ہو گئے ہیں جبکہ باقی20فی صد لیویز اور خاصہ دار فورس بھی جلد پولیس میں ضم ہوجائیں گے سمری بھیج دی ہے نوٹی فیکیشن جلد جاری ہوگا انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے بعد اور بین الاقوامی سرحدوں پر پاک فوج کی طرف سے باڑ لگانا اور پولیس آنے سے سرحد پار دہشت گردی میں کمی آئی ہے اور جرائم کم ہو گئے ہیں بعض قبائلی اضلاع میں دہشت گرد حالات خراب کرنے کے لئے افغانستان سے رابطے کر رہے ہیں مگر اندرون طور پر حالات بہتر ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں بھنگ اور پوست کی فصلیں کاشت کرنا اور منشیات کی سمگلنگ کرنا تجارت نہیں قانونا جرم ہے اور کوئی ذی شعور انسان اس کو تجارت نہیں کہہ سکتا انہوں نے قبائلی عوام سے اپیل کی کہ پوست اور بھنگ کی فصلوں کی بجائے گندم مکئی کی فصلیں کاشت کریں سبزیوں اور پھلوں کے باغات لگائیں زمین داری کو ترجیح دیں قبائلی اضلاع میں منشیات ناقابل برداشت ہے اس سے ہمارا آنے والا نسل تباہ ہو جائے گا اس لئے منشیات کا خاتمہ کریں گے انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی لاگت سے قبائلی اضلاع میں پولیس تھانے پولیس لائنز اور دیگر دفاتر بنائے جائیں گے قبائلی اضلاع میں پولیس کو تمام تر سہولیات فراہم کریں گے اس موقع پر صدر اورکزئی پریس کلب صالح دین اورکزئی نے آئی جی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی کو قلا لنگی پہنائی ۔

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں