وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کا 16 واں اور موجودہ صوبائی حکومت کا پہلا اجلاس

پرامن بلوچستان مستحکم پاکستان کا ضامن ہے دہشت گردی کے خلاف لڑائی فوج اور سرمچاروں کی نہیں ہم سب کی ہے جو ہم نے مشترکہ طور پر لڑنی ہے معصوم افراد کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، سرفرازبگٹی

پیر 29 اپریل 2024 22:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی اپیکس کمیٹی کا 16 واں اور موجودہ صوبائی حکومت کا پہلا اجلاس پیر کو منعقد ہوا اجلاس میں کور کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ چیف کلکٹر کسٹم بلوچستان عبدالقادر میمن سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام شرکت کی اپیکس کمیٹی بلوچستان کے اجلاس میں امن وامان کی بہتری، دہشت گردی و اسمگلنگ کے خاتمے، غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے دوسرے مرحلے سمیت اہم نوعیت کے فیصلے کئے گئے اجلاس میں سی پیک منصوبوں اور ان میں کام کرنے والے چائنیز باشندوں کی فول پروف سیکورٹی کا جائزہ لیتے ہوئے مروجہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے انتظامی اور قانونی سقم دور کرکے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا اس کے علاوہ چینی ، کھاد، پیٹرول و ڈیزل کی دو طرفہ اسمگنک روکنے کیلئے نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے کا فیصلہ بھی کیا گیا اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں بارڈر ایریا سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی پاکستان اسمگنگ کے تدارک کا فیصلہ بھی کیا گیا محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے پیش کردہ بریفنگ میں بلوچستان سے واپس بھجوائے جانے والے غیر قانونی تارکین وطن کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی گائیڈ لائن اور فیصلے کے مطابق مزید تارکین وطن کی واپسی کا عمل طے شدہ ٹائم لائن سے مشروط کیا گیا اپیکس کمیٹی کے سولہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پرامن بلوچستان مستحکم پاکستان کا ضامن ہے دہشت گردی کے خلاف لڑائی فوج اور سرمچاروں کی نہیں ہم سب کی ہے جو ہم نے مشترکہ طور پر لڑنی ہے معصوم افراد کے قاتل کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں جس نے بندوق اٹھائی ہے اس سے سختی سے نمٹیں گیجو بلوچستانی ناراض ہے اس کے گھر جائیں گے اور تحفظات دور کرنے کی کوشش کریں گے وزیر اعلٰی نے کہا کہ بہتر طرز حکمرانی کے لئے مثبت سمت کا تعین کررہے ہیں گڈ گورننس کے ثمرات پانچ سے چھ ماہ میں عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گیصوبے کی بہتری کیلئے سب نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں