شہرکے اندرتاجروں کا مال اٹھانا اورگوداموں پرچھاپے مارنا غیرقانونی عمل ہے ، سید عبدالقیوم آغا

پیر 29 اپریل 2024 21:26

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و بلوچستان کے سیکرٹری جنرل سید عبدالقیوم اغا, صابرخان کدیزئی عبدالباری غرشین , مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیف الدین نثار, زین العابدین پانیزئی, باران کلیوال, عبداللہ صابر, عبدالہادی , ملک مصطفی کاکڑ, امین اللہ عدوزئی, شاہ محمد ناصر, اور سید بہادر شاہ آغا, نے سرکاری اہلکاروں کا کوئٹہ میں رات کی تاریکی میں گوداموں اور شہر کے اندر دوکانوں سے سامان لے جانا غنڈہ گردی اور کوئٹہ کے کاروبار کو متاثر کرنے کی سازش ہے جسکی ہم پرزور مزمت کرتے ہیں۔

ہر بارڈر پر کسٹم ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے اہلکار موجود ہوتے ہیں اسکے علاوہ کوئٹہ تک پہنچے ہوئے کئی سیکورٹی چیک پوسثس سے گزرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر پھر بھی سمگلنگ کا سامان پہنچتا ہے تو پھر کوئٹہ دوکانداروں اور گودام والوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ان اہلاکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے جو عوام کے پیسوں سے تخواہ لے کر بارڈر اور ان چیک پوسٹ پر ڈیوٹی سر انجام دیتے ہیں۔

گزشتہ رات خیزئی چوک گودام, مستونگ, ہزار گنجی اور مسجد روڈ پر سرکاری اہلکاروں کسٹم پولیس نے تاجروں کی مالوں کو مال غنیمت سمجھ کر لے جاتا ہی, اس اقدام سے کوئٹہ کے تاجر متاثر ہوئے جو قابل مذمت ہے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان و بلوچستان اس ناروا عمل کی مذمت کرتے ہیں اور وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی, گورنر بلوچستان, آئی جی ایف سی, آئی جی پولیس اور کسٹم کلکٹر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تاجروں کی گوداموں اور دکانوں پر غیر قانونی چھاپے بند کریں, اگر آپ اسمگلنگ کا سامان روکنا چاہتا ہے تو باڈر پر روک تھام یقینی بنائیں, اگر یہ عمل نہ روکا گیا تو سخت احتجاج کریں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں