پی سی بی نے راولپنڈی ٹیسٹ میں جال بچھا کر بکی کو دھرا

ہمارے پاس مذکورہ شخص کی مکمل تفصیلات موجود تھیں،چاہتے تو سٹیڈیم میں جانے نہ دیتے ،ہم نیٹ ورک تک پہنچنا چاہتے ہیں، اسی لیے ثبوت حاصل کرنے کیلئے اسے سٹیڈیم آنیکی اجازت دی اور اسی وجہ سے اسکا ایکریڈیشن کارڈ بھی بنایا گیا تھا: ڈائریکٹر سکیورٹی و اینٹی کرپشن لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 19 فروری 2021 12:43

پی سی بی نے راولپنڈی ٹیسٹ میں جال بچھا کر بکی کو دھرا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 فروری 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ڈائریکٹر سکیورٹی اور اینٹی کرپشن لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود نے انکشاف کیا ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں بکی کو پی سی بی نے منصوبہ بندی کے تحت پکڑا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک مشکوک شخص گراؤنڈ سے پکڑا گیا جو ٹیلی فون کے ذریعے کسی کو میچ کے بارے میں مسلسل معلومات دے رہا تھا۔

بعدازاں اسے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالے کردیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر اس شخص کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کیا گیا تھا لیکن محمود نے واضح کیا کہ یہ جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔ آصف محمود کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مذکورہ شخص کی مکمل تفصیلات موجود تھیں اور اگر ہم چاہتے تو اسے سٹیڈیم میں جانے نہ دیتے لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا ، ہم نیٹ ورک تک پہنچنا چاہتے ہیں اور اسی لیے ثبوت حاصل کرنے کیلئے ہم نے اسے سٹیڈیم آنے کی اجازت دی اور اسی وجہ سے اس کا ایکریڈیشن کارڈ بھی بنایا گیا تھا، اگر ہم اسے پہلے پکڑ لیتے تو ہمیں وہ معلومات نہیں مل پاتیں جو ہمیں مل گئیں، ہمیں پتہ چلا کہ اس کا دبئی میں کسی سے رابطہ تھا۔

(جاری ہے)

آصف محمود کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بکی کے کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کھلاڑی مشکوک رابطے کے بارے میں معلومات دینے سے دریغ نہ کرتے کیونکہ ہم ان کی معلومات کو ظاہر نہیں کرتے ہیں۔ وہ مشکوک رابطے کے بارے میں بتا کر اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہیں اور اس کے بعد ہم انہیں بالکل پریشان نہیں کرتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب کھیلوں میں بدعنوانی روکنے کیلئے قوانین بنائے جائیں تو یہ ہمارے لئے بہت بڑی مدد ہوگی ، چونکہ قتل کی سزا موت ہے لہذا لوگ خوفزدہ ہیں ، اگر بکیز کو جیل ، جرمانے اور جائیداد ضبط ہونے کا خطرہ ہے تو وہ ایسا کرتے ہوئے سو بار سوچیں گے جب کہ پولیس اور ایف آئی اے کو بھی کارروائی کے لئے مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس کھلاڑیوں کے بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں کی معلومات حاصل کرنے کا آپشن نہیں ہے لیکن اگر کوئی غیر معمولی سرگرمی ہو تو اس کا پتہ چل جاتا ہے ، شک کی صورت میں ہم کھلاڑی کا موبائل لے کر چیک کرسکتے ہیں۔
وقت اشاعت : 19/02/2021 - 12:43:47

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :