دانش کنیریا سے جرمانے اور مقدمے پر اخراجات کی واپسی ،انگلش کرکٹ حکام نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ،مجھے میڈیا کے ذریعے اس بارے میں پتہ چلا ہے، اگر مجھے نوٹس ملتا ہے تو میں اپنے وکیل سے مشورہ کروں گا، دانش کنیریا ،آئی سی سی کے قوانین کے تحت اگر کسی بھی رکن ملک کی جانب سے کسی کھلاڑی پر کوئی پابندی عائد کی جاتی ہے تو اس پر دنیا بھر میں عملدرآمد ہوتا ہے

جمعرات 30 جولائی 2015 08:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30 جولائی۔2015ء)سندھ ہائی کورٹ میں انگلش کرکٹ حکام نے اپنے وکیل خواجہ نوید کے توسط سے درخواست دائر کی ہے کہ وہ اسپاٹ فکسنگ کے باعث پابندی کا شکار لیگ اسپنر دانش کنیریا سے جرمانے اور مقدمے پر اخراجات کی مد میں تین لاکھ 90 ہزار ڈالر واپس دلانے میں مدد کرے۔انگلینڈ اینڈ ویلز رکٹ بورڈ کے ڈسپلنری پینل نے 2009 میں ایسکس کاوٴنٹی کی نمائندگی کرنے والے کنیریا پر کرپشن کے الزام میں جون 2012 میں پابندی لگا دی تھی۔

اس پینل نے پاکستانی لیگ اسپنر پر ایک لاکھ پاوٴنڈ جرمانہ عائد کردیا تھا، اس کے بعد کنیریا نے اس مقدمے میں اپنی دوسری اور آخری اپیل بھی دائر کی لیکن اس مرتبہ بھی اگست 2014 میں سنائے گئے فیصلے کے مطابق انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ای سی بی کے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کنیریا سے جرمانہ کے ساتھ ساتھ مقدمے پر خرچ ہونے والی رقم بھی ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے ای سی بی کی طرف سے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کنیریا سے کل دو لاکھ 49 ہزار پاوٴنڈ وصول کیے جائیں۔انگلش بورڈ کے وکیل کے مطابق کنیریا کو ہفتے کا نوٹس جاری کیا جائے گا اور اگر سابق لیگ اسپنر رقم ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ای سی بی عدالت سے سابق کھلاڑی کی جائیداد بیچنے کا مطالبہ کرے گا۔

ادھر دانش کنیریا نے کہا ہے کہ ابھی تک انہیں کسی بھی قسم کا نوٹس موصول نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مجھے میڈیا کے ذریعے اس بارے میں پتہ چلا ہے اور اگر مجھے نوٹس ملتا ہے تو میں اپنے وکیل سے مشورہ کروں گا۔آئی سی سی کے قوانین کے تحت اگر کسی بھی رکن ملک کی جانب سے کسی کھلاڑی پر کوئی پابندی عائد کی جاتی ہے تو اس پر دنیا بھر میں عملدرآمد ہوتا ہے تاہم اس کے باوجود کنیریا نے گزشتہ سال امریکا میں منعقدہ ایک پرائیویٹ ٹی ٹوئنٹی لیگ میں حصہ لیا تھا۔

کنیریا 62 میچوں میں 261 وکٹوں کے ساتھ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے سب سے کامیاب اسپنر ہیں۔وہ اب تک انٹرنیشنل سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ہندو برادری کے صرف دوسرے کرکٹر ہیں جہاں اس سے قبل ان کے کزن اور وکٹ کیپر انیل دلپت یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے فرد تھے۔