عالمی معیشت کساد بازار ی کی جانب بڑھ رہی ہے جو ابتداء میں خاصی شدید ہو گی
حکومتیں COVID-19 سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے بڑے مالی اقدامات کریں، اے سی سی اے
پیر 30 مارچ 2020 20:33
(جاری ہے)
ایسے کاروباری ادارے ، جن کے ملازمین گھرسے مسلسل کام کر رہے ہیں، اٴْن کی پیداواری صلاحیت اور اٴْس کے نتائج متاثر ہوں گے۔
اس اقتصادی تنگ دستی کو دنیا بھر کی معیشتوں کی اکثریت بیک وقت محسوس کر رہی ہیں۔عالمی اقتصادیات کے دو بڑے خطے، یورپ اور امریکا ، سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں۔اس اقتصادی صدمے کا فوری نتیجہ بے روزگاری کی شرح میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوگا[i] - جو متعدد ممالک میں دوہرے اعداد والے فیصد میں داخل ہو جائے گی۔اگر ایسے حالات، تین ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک جاری رہتے ہیں، تو اس بات کا قطعی امکان موجود ہے کہ پیداواری نتائج 10 فیصد سے بھی کم ہو جائیں۔ اگراس صورت حال کا سنہ2008-09 کے مالی بحران سے موازنہ کیا جائے، تو اٴْس وقت، بہت زیادہ متاثر ہونے والی معیشتوں میں مجموعی قومی پیداوار میں تقریباً 6فیصد کمی ہوئی تھی۔جب پالیسی اقدامات کی کامیابی کے نتیجے میں یہ طبی بحران ختم ہو جائے گا، اُس کے بعد اقتصادی ترقی کی مناسب شرح خاصی تیزی سے بحال ہو جائے گی۔ تاہم، ضائع شدہ بعض اقتصادی سرگرمیوں سے ، مثلاًٹی وی اور دیگر نمائشی اشیاء کی خریداری میں تاخیرسے پیدا ہونے والے صورت حال سے نمٹنا ہو گا۔ اس کے باوجود بعض اقتصادی نقصانات ط جن میں سروس سیکٹر میں ہونے والے نقصانات بھی شامل ہیں ط مثلاً ہوٹلوں ، ریستورانوں، سنیماؤں وغیرہ کے منسوخ شدہ دوروں سے ہونے والے نقصانات ط کا کبھی بھی ازالہ نہیں ہو سکے گا۔اس اقتصادی صدمے کی بے مثال نوعیت کا مطلب ہے کہ اُس کی وسعت کے بارے میں محض قیاس آرئیاں ہی کی جا سکتی ہیں۔ اس بات کا قطعی امکان موجود ہے کہ عالمی سطح پر مجموعی قومی پیداوار میں قلیل وقتی کمی 2008-09 کی کساد بازاری سے زیادہ ہو گی، جو اپنی کم ترین سطح پر بھی، سالانہ 2.5 فیصد تھی۔تاہم، اس مندی کے بر خلاف سنہ 2020ء میں کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی کساد بازاری کی نوعیت حقیقی معنوں میں عالمی سطح کی کساد بازاری ہے جس سے کسی بھی خطے کی معیشت نمایاں طور پر محفوظ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، گزشتہ برس امریکا-چین تجارتی تناؤ کے باعث ضائع شدہ تحریک سے بھی کم بنیاد کی جانب تنزلی شروع ہوچکی ہے۔ہمارا صحیح ترین اندازہ یہ ہے کہ ، اس سال کی دوسری سہ ماہی میں،عالمی سطح پر مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 4 سے 5 فیصد تک کمی ہو گی۔چین،کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے ملک کی حیثیت سے ، کسی بھی جگہ، ہونے والے اقتصادی نقصان کے دورانیے اور شدت کے بارے میں کچھ سراغ فراہم کر سکتا ہے۔خوردہ فروخت، صنعتی پیداوار اور سرمایہ کاری کے بارے میں دستیاب اشاریوں سے حاصل شدہ ماہانہ ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں، پہلی سہ ماہی کے دوران، چینی معیشت تیزی سے سمٹے گی۔انتہائی تازہ ترین صورت حال کے مطابق، صحت کے شعبے میں پیدا شدہ بحران کا خاتمہ ہو چکا ہے، اور اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری کے ابتدائی آثار موجود ہیں،مثلاً فیکٹریاں دوبارہ کھل رہی ہیں اور سفری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، پابندیوں میں بھی کمی ہوئی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ نسبتاً مختصرلیکن شدید اقتصادی صدمے کے بعد بہتری آئے گی۔لیکن ایسے نتیجے کی چین میں ضمانت نہیں دی جاسکتی اور عالمی معیشت میں بھی یہ امکان انتہائی غیریقینی ہے۔اقتصادی تباہی کی رفتار اور پیمانے کا مطلب بڑے پیمانے پر مالی اقدامات کی ضرورت ہے۔ بلاشبہ، جیسا کہ یورپین سینٹرل بینک کی صدر، کرسٹین لگارڈے Christine Lagarde)) نے حال ہی میں زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی کا مطمع نظر ’’مالی معاملات پہلے اور سب سے اہم ہونے چاہئیں۔‘‘ اس کا مطلب ہے کہ سرکاری اخرجات اور مداخلتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہونا چاہیے تاکہ نجی شعبے کی آمدنی میں کو ہونے والے نقصان کی جس قدر ممکن ہو،زیادہ سے زیادہ تلافی ہوسکے۔اس میں سے زیادہ تر اب کیا جا سکتا ہے اور اس کے لیے پالیسی کی صورت میں کم محرک کی ضرورت ہو گی بالخصوص جب بحران فی الحقیقت ختم ہو چکا ہو گا اور عمومی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے حالات بحال ہو چکے ہوں گے۔جیسا کہ پاکستان میں وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے، ریاست کی جانب سے براہ راست کیا جانے والا انتہائی قدم فنڈز کی افراد کو براہ راست منتقلی ہے۔ بعض معاملات میں، اس میں مستحق مکین کو ادائیگیوں کی براہ راست منتقلی شامل ہے۔ ہانگ کانگ پہلے ہی اس سال کے آغاز میں ایسا کر چکا ہے اور اب امریکا بھی اپنے اقتصادی جواب کے حصے کے طور پر ایسا کرنے پر غور کر رہا ہے۔اگر ضروری پیمانے پر، مناسب پالیسی ااقدام کیا جائے تو ایسی صورت میںCovid-19 کے بحران کااقتصادی اثر بھی شدید ہوگا لیکن عارضی ہو گا۔جب صحت کا یہ بحران ، اپنے عروج سے،گزر جائے گا،اور اعتماد کسی حد تک بحال ہو جائیگا، تب ہم اقتصادی بحالی کی توقع کر سکتے ہیں جو اپنی حرکت میں تیز اور مضبوط ہو گا۔ اس وقت ،اقتصادی پالیسی کی توجہ صحت کے ایک شدید لیکن عارضی بحران سے بچاؤپر ہونا چاہیے کہ یہ بحران عالمی اقتصادیات کو مستقل نقصان نہ پہنچا سکے۔ بے روزگاری کی اصل شرح میں حقیقی بے روزگار ی کے ساتھ وہ لوگ بھی شامل ہیں جنہیں پے رول پر برقرار رکھا گیا ہے لیکن انہیں حکومت کی جانب سے جزوی یا مکمل طور پر معاوضوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔Browse Latest Business News in Urdu
لاہور چیمبر آف کامرس میں پاکستان کی واٹر اکانومی کے موضوع پر سیمینار،کاشف انور ودیگر کا خطاب
اوجی ڈی سی ایل کا کوہاٹ میں توغ کنویں -II سے تیل اور گیس کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان
ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں کمی
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
حکومت پنجاب کی جانب سے اراضی ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے بعد ڈیجیٹائزیشن کا آغاز کر دیا گیا ،ترجمان
عوامی اور تجارتی روابط کو مزید فروغ دینے کے لئے ایتھوپیئن ایئر لائنز کے فلائٹ آپریشن کو وسعت دی جائے ..
لاہور چیمبر میں پاکستان کی واٹر اکانومی پر سیمینار
پاکستانی ماہی گیری کی صنعت چینی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہے، سربراہ پی سی جے سی سی آئی
بھارتی مسلمان گورنر کا رام مندر میں ہندو دیوتا کو سجدہ، ویڈیو وائرل
ملک بھر میں سونے کی قیمت مستحکم رہی
سیکرٹری لیبر و انسانی وسائل پنجاب کا سیالکوٹ میں اعوان سپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کا دورہ
وفاقی وزیر برائے اقتصادی اور ورلڈ بینک کے ریجنل وائس پریزیڈنٹ کی ملاقات، اقتصادی اصلاحات اور ترقیاتی ..
ملک سے گوشت اورگوشت سے بنی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ
نائجیریا میں ہونے والی عالمی تجارتی نمائش میں شرکت کے لئے درخواستیں 15مئی تک جمع کرائی جاسکتی ہیں،ٹی ..
پانچویں بین الاقوامی ٹیکسٹائل اینڈ لیدر ایگزبیشن میں شرکت کے لئے جمعہ تک درخواستیں طلب
بھارتی پیاز کے آتے ہی ملک میں پیاز کی قیمت میں 50 فیصد کمی‘ نجی ٹی وی
برائلر گوشت اور فارمی انڈوں کے نرخ
خیبر پختو نخوا میں قیمتی و نیم قیمتی پتھرو ں کی سرٹیفکیشن کے جدید طرز کی لیبا رٹری کا قا ئم نا گز یز ہے،ثناء ..
صنعتی مراکز میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار نہیں ہونے دیں گے، جلد نئی پالیسی لارہے ہیں، صوبائی وزیر صنعت
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کارحجان، انڈیکس 159.38 پوائنٹ کی کمی کے بعد 72601.82 پوائنٹس پربند
ملک میں سرمایہ کاری کا ماحول بہتر بنانا ضروری ہے،میاں زاہد حسین
امریکی ڈالرکے مقابلہ میں روپیہ کی قدرمیں 01 پیسے کا اضافہ
شیل پاکستان نے مالی سال 2024 ء کی پہلی سہ ماہی کے لیے منافع کا اعلان کر دیا
PSX Live Index
Updated: 12:15:01pm | 10-05-2024
Status: Suspended | Volume: 444,528,243 |
---|
KSE100 Index |
---|
Current |
High |
Low |
Change |
* LDCP represents Last Day Close Price
View Full Summary