حکومت نیشنل بنک آف پاکستان کی جانب سے دیئے گئی360ارب کے قرضے کی تفصیلات ٬ گزشتہ پانچ سال کے دوران 50لاکھ یا اس سے زیادہ قرض لینے والوں ٬ واپسی اور قرضہ معاف کروانے والوں کی تفصیلات 10 دن میں فراہم کی جائیں ٬ذمہ داران کے خلاف کاروائی سے آگاہ کیاجائے ٬ کہ کسی بھی قانون و قاعدہ کے تحت کوئی بھی فرد ٬ادارہ اور حکومت پارلیمان سے تفصیلات کو مخفی نہیں رکھ سکتا ٬حکومت خاص طور پر وزارت خزانہ نے جن قوانین کا سہارا لیا ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ تفصیلات ذاتی نوعیت کی ہیں اور قرض دہندگان کو تحفظ حاصل ہے جو کہ بلا جواز اور غلط ہے٬ پارلیمان سے جان بوجھ کر معلومات کو چھپانے سے اس ایوان اور اس کے ارکان کا استحقاق مجروح ہوا ہے٬چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کی رولنگ

جمعہ 4 نومبر 2016 18:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 نومبر2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نیشنل بنک آف پاکستان کی جانب سے دیئے گئی360ارب قرضے کی تفصیلات اور گزشتہ پانچ سال کے دوران پانچ ملین یا اس سے زیادہ کے قرضے لینے والوں اورقرضوں کی واپس ادائیگی اور قرضہ معاف کروانے والوں کی تفصیل ایوان بالا کو فراہم نہ کرنے پرحکومت کو دس دن کے اندر معلومات فراہم کرنے اور زمہ داران کے خلاف کاروائی سے آگاہ کرنے کی رولنگ دے دی٬میاں رضا ربانی نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قانون و قاعدہ کے تحت کوئی بھی فرد ٬ادارہ اور حکومت پارلیمان سے تفصیلات کو مخفی نہیں رکھ سکتا ٬حکومت خاص طور پر وزارت خزانہ نے جن قوانین کا سہارا لیا ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ تفصیلات ذاتی نوعیت کی ہیں اور قرض دہندگان کو تحفظ حاصل ہے جو کہ بلا جواز اور غلط ہے٬ پارلیمان سے جان بوجھ کر معلومات کو چھپانے سے اس ایوان اور اس کے ارکان کا استحقاق مجروح ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے نیشنل بنک آف پاکستان کی جانب سے مختلف افراد اور کمپنیوں کو دیئے گئے اور معاف کروائے گئے قرضوں کی فہرست ایوان بالاء کو فراہم نہ کرنے کے حوالے سے اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی قانون و قاعدہ کے تحت کوئی بھی فرد ٬ادارہ اور حکومت پارلیمان سے تفصیلات کو مخفی نہیں رکھ سکتا اور حکومت خاص طور پر وزارت خزانہ نے جن قوانین کا سہارا لیا ہے جس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ تفصیلات ذاتی نوعیت کی ہیں اور بنکنگ کمپنی آرڈینینس1962 کے سیکشن 33-A اور تحفظ اقتصادی اصلاحات ایکٹ 1992 کے سیکشن 9کے تحت قرض دہندگان کو تحفظ حاصل ہے جو کہ بلا جواز اور غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمان سے جان بوجھ کر معلومات کو چھپانے سے اس ایوان اور اس کے ارکان کا استحقاق مجروح ہوا ہے ۔تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وزیر قانون و انصاف کے مو قف کی روشنی میں نیشنل بنک حکومت کے ذریعے دس دن کے اندر اس ایوان کو معلومات فراہم کرے کہ نیشنل بنک اور وزارت خزانہ کے وہ کون سے افراد تھے جنہوں نے پارلیمان کو غلط معلومات اورجواب دیا اور ان افراد کے خلاف کیا کاروائی کی گئی ہے ۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ آئین پاکستان 1973 کے تحت پارلیمان دوسرے اداروں سے ایک مختلف نوعیت کا ادارہ ہے اور آئین کے آرٹیکل66 کی شق (3 )یہ بتاتی ہے کہ کوئی بھی معلومات صدارتی حکم نامے کے تحت تو روکی جا سکتی ہیںنہ کی پارلیمنٹ کے ایکٹ کے تحت ۔ تحفظ اقتصادی اصلاحات ایکٹ 1992کے سیکشن 9اور بنکنگ کمپنیز آرڈینینس1962کے سیکشن33-Aکی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوانین کسی طرح سے بھی عوامی اہمیت کی معلومات اور تفصیلات طلب کرنے میں پارلیمان کے اختیارات کے رستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتے اور نہ کبھی بنے ہیں ۔

قرض دہندہ گان کے ناموں کی معلومات نہ تو بنکنگ ٹرانزیکشن سے متعلق ہیں اور نہ ہی اس کا تعلق صارفین کے معاملات کے متعلق معلومات لینا ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اگر حکومت یہ سمجھتی تھی کہ ناموں کی تفصیلات ذاتی نوعیت کی ہے تو اس سلسلے میں سینیٹ کے قواعد و ضوابط و انصرام کار 2012 کے تحت چیئرمین سینیٹ سے باقاعدہ درخواست کی جا سکتی تھی جو کہ اس کیس میں نہیں کی گئی۔

چیئرمین سینیٹ نے اس رولنگ کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ سینیٹر چوہدری تنویر خان نے ان افراد اور کمپنیوںکے حوالے سے سوال کیا تھا کہ جنہوں نے پانچ ملین یا اس سے زیادہ کے قرضے پچھلے پانچ سال میں نیشنل بنک سے لئے ہیں اورجن قرضوں کی واپس ادائیگی کی گئی اور جن کو معاف کروایا گیا۔ جس پر نیشنل بنک نے اپنے جواب میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ کوئی بھی بنک یا مالیاتی ادارہ اپنے صارفین کی معلومات ظاہر نہیں کر سکتا۔

تاہم پانچ ملین یا اس سے ذیادہ قرضو ں کے اعداد و شمار جو کہ 360ارب کے لگ بھگ ہے نیشنل بنک نے قرضو ں کی صورت میں دیئے ہیں اور اس عرصے میں 271ارب روپے واجب الادا ہیں۔جس میں 216ارب ریگولر قرضے ا ور 55ارب نان پرفارمنگ لونز ہیں۔جبکہ پچھلے پانچ سال میں کوئی بھی قرضہ معاف نہیںکیا گیا۔اس جواب کی انچار ج وزیر نے بھی ضمنی سوالات کے دوران تائید کی تھی تاہم سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے ایک تحریک پیش کی جس کی حمایت سینیٹرز سعید الحسن مندو خیل٬نعمان وزیر خٹک٬محمد عثمان خان کاکڑ٬سلیم مانڈوی والا٬تاج حیدر اور مولانا حافظ حمد اللہ نے کی۔

جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پارلیمان سے کوئی بھی معلومات مخفی نہیںرکھی جا سکتی۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی اس نقطہ نظر کی تائید کی۔جبکہ وزیر قانون و انصاف زاہد حامد حکومتی نقطہ نظر کو درست قرار دیتے رہے اور حکومتی موقف پر قائم رہے۔اس تناظر میں یہ سوال پیدا ہونا کہ کیا کوئی شخص ٬ادارہ یا حکومت قانون اور ضابطوں کی آڑ میں پارلیمان سے معلومات کو پوشیدہ رکھ سکتا ہے یا نہیں ایک حل طلب سوال ہے جس پر فیصلہ ضروری ہے ۔

مناسب غور و خوض اور قانونی پہلوئوں پر غور اور اس اسلسلے میں سپریم کورٹ ٬ہائی کورٹ کے فیصلوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ رولنگ دی گئی ہے اور سینیٹ سیکرٹریٹ کو یہ احکامات جاری کی ہیں کہ اس کی کاپیاں وزارت خزانہ ٬وزارت قانون و انصاف او رپارلیمانی امور کو بھیجی جائیں او راس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ( و خ )

Browse Latest Business News in Urdu

ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی برآمدات کا ماضی میں بہت اچھا ٹریک ریکارڈ  رہا ہے، اعجاز الرحمان

ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی برآمدات کا ماضی میں بہت اچھا ٹریک ریکارڈ رہا ہے، اعجاز الرحمان

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک ہفتے کے دوران سونا4300روپے سستا ہو گیا

انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی ..

انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو اور برطانوی ..

ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ

ایل پی جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر9 فیصد اضافہ

ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی

ملک میں دالوں کی درآمدات میں جاری مالی سال کے دوران کمی

ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا

ایس ای سی پی نے سٹڈی ناؤ پے لیٹر ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا لائسنس دیدیا

سیکرٹری صنعت و تجارت  کا ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے افسران کے ہمراہ زیر تعمیر ہیڈ آفس بلڈنگ  کا دورہ،جاری ..

سیکرٹری صنعت و تجارت کا ماڈل بازار مینجمنٹ کمپنی کے افسران کے ہمراہ زیر تعمیر ہیڈ آفس بلڈنگ کا دورہ،جاری ..

لاہور چیمبر کی وزیراعظم سے ایس آر او 350پر عمل درآمد روکنے کی اپیل، خط لکھ دیا

لاہور چیمبر کی وزیراعظم سے ایس آر او 350پر عمل درآمد روکنے کی اپیل، خط لکھ دیا

حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے عہدیداران کا ایس ایس پی حیدرآباد امجد احمد شیخ ..

حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے عہدیداران کا ایس ایس پی حیدرآباد امجد احمد شیخ ..

فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کا پہلی سہ ماہی 2024 کے مالیاتی نتائج کا اعلان

فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کا پہلی سہ ماہی 2024 کے مالیاتی نتائج کا اعلان

کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن

کراچی میں نان 20اور روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی جائے، ایازمیمن

ایران میں پاکستان کے سفیر محمدمدثر ٹیپو کل ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کریں گے

ایران میں پاکستان کے سفیر محمدمدثر ٹیپو کل ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس کا دورہ کریں گے