عالمی یوم حجاب اور مقبوضہ کشمیر کی خواتین۔۔تحریر:سید مصعب غزنوی

یوم حجاب اس لیئے منانا شروع کیا گیا کہ عالم کفر نے مسلمان خواتین کی حیاء کو مدنظر نہ رکھتے ہوئے حجاب پر پابندی لگا دی جس بنا پر مسلمانوں میں غم و غصہ پایا گیا اور عالمی یوم حجاب منایا گیا۔ لیکن وہ مسلم خواتین جو اس وقت مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں جن کی عصمت و عفت کو بھارتی فوجی درندے اور غنڈے داغدار کررہے ہیں

بدھ 4 ستمبر 2019

aalmi youm e hijab aur maqboza Kashmir ki khawateen
پاکستان سمیت پوری دنیا کے ممالک میں 4 ستمبر عالمی یوم حجاب کے طور پر منایا جاتا ہے۔حجاب ڈے کی بنیاد فرانس میں حجاب پر پابندی ہے جو اپریل 2011 میں لگائی گئی۔عالمی یوم حجاب پر مختلف پروگرامات ملکی اور عالمی سطح پر منعقد کیئے جاتے ہیں۔مگر اس سال یوم حجاب مقبوضہ کشمیر کی ان ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے نام کہ جن پر بربریت کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، جن پر خونخوار جنسی اور حوس کے مارے درندے مسلط ہیں۔

یوم حجاب اس لیئے منانا شروع کیا گیا کہ عالم کفر نے مسلمان خواتین کی حیاء کو مدنظر نہ رکھتے ہوئے حجاب پر پابندی لگا دی جس بنا پر مسلمانوں میں غم و غصہ پایا گیا اور عالمی یوم حجاب منایا گیا۔ لیکن وہ مسلم خواتین جو اس وقت مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں جن کی عصمت و عفت کو بھارتی فوجی درندے اور غنڈے داغدار کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

جن کو گھر کی چار دیواری میں گھس کر حوس کا نشانہ بنایا جاتا ہے، جن کے پردہ کا جن کی حیاء کا جن کی عصمت کا جنازہ نکال دیا جاتا ہے، جن پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔


 جو اس وقت بلکل بے سہارا ہیں، جن کی حفاظت کرنے والے مرد کو ان کی آنکھوں کے سامنے کاٹ دیا جاتا ہے، جن کی سر عام چوراہوں پر عصمت دری کی جاتی ہے۔ جن کے سامنے ان کے معصوم بچوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے۔جن کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہے، جن کو وہ مدد کیلئے پکار سکیں۔ وہ آج کسی محمد بن قاسم کی منتظر ہیں جو ان کی آواز پر لبیک کہتا ہوا ان کی مدد کو آن پہنچے، اور انہیں ظالموں اور وحشیوں کے نرغے سے چھڑائے۔

اور ان کی مدد کرناہمارا اخلاقی و دینی فریضہ بھی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ، ایمان کی ساٹھ سے کچھ اوپر شاخیں ہیں۔ اور حیاء بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔اور حیاء کا یہ تقاضا ہے کہ یہ کسی طرح بھی ممکن نہیں ہوسکتا ایک طرف ہماری ہی مسلمان ماؤں ،بہنوں اور بیٹیوں کی عصمتیں لٹ رہی ہوں اور ہم صرف حجاب ڈے منا کر اپنے رب کو راضی کر لیں ۔

رب کی رضا تب ہی ممکن ہے کہ ہم لوگ ان کی امداد کریں اس ظلم و ستم کی چکی سے نکالیں انہیں۔
ہماری کشمیری مائیں،بہنیں اور بیٹیاں آج اس حجاب ڈے منانے والوں کی طرف دیکھ رہی ہیں حسرت بھری نگاہوں سے، کہ ہم لوگ یہاں اپنی عزت و عصمت بچانے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں یہاں روز ہمیں بے آبرو کیا جاتا ہے اور تم لوگ کونسا حجاب ڈے مناتے پھرتے ہو۔

وہ اس آرزو کے ساتھ ہماری طرف دیکھ رہی ہیں کہ آج اس حجاب ڈے پر ہم کشمیری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے حجاب کی آواز بنیں اور توانا آواز بنیں جس سے باطل کے در و دیوار ہل جائیں۔ ورنہ ہمارے اس حجاب ڈے منانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کہ ایک طرف ہماری مسلمان مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ظلم کی چکی میں پس رہی ہوں اور ایک طرف ہم بڑے بڑے پروگرامز رکھ رہے ہوں، ایک طرف مظلوم مائیں اور بہنیں بے آبرو ہو رہی ہوں، ان کے سامنے ان کے محافظوں ان کے بھائیوں، ان کے باپ اور ان کے بیٹوں کو مارا جارہا ہو، جو ان کی عصمت بچانے کیلئے ظالم کے آگے ان وحشی درندوں کے آگے دیوار بننا چاہتے تھے، اپنی بہن، ماں، بیٹی کی عزت بچانا چاہتے تھے۔

اور ایک طرف ہم یوم حجاب کے نام پر فوٹو سیشن اور اپنی واہ واہ کروانے میں مصروف ہوں۔
اس بار ہمیں ہماری کشمیری مسلمان خواتین کے حجاب کی ان کی عصمت کی ان کی آبرو کی ان کی حیاء کی آواز بنناہے اور توانا آواز بننا ہے، اور اپنے حکمرانوں کو یہ باور کروانا ہے کہ ہماری وہ مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہماری منتظر ہیں، کہ ہم آج ابن قاسم بن کر ان کی مدد کو پہنچیں۔ اور ہمیں اپنی یہ توانا آواز باطل قوتوں تک بھی پہنچانی ہے تاکہ انہیں معلوم ہو کہ اب بھی ابن قاسم آسکتا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب کشمیری خواتین بھی آزادی کا سورج طلوع ہوتے دیکھیں گی۔ ان شاء اللہ

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

aalmi youm e hijab aur maqboza Kashmir ki khawateen is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 September 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.