
افغانستان میں امن کا قیام
یہ خواب سچ ہونے کے ہے!۔۔۔۔افغانستان کم وبیش ایک عشرے تک جنگ میں الجھا رہا لیکن گزشتہ برس امریکی فوج کے انخلا کا عمل شروع ہونے کے بعد امن کو ترستے ہوئے اس ملک کے دکھوں کے خاتمے کی واضح امید دکھائی دینا شروع ہو گئی ہے
جمعہ 6 مارچ 2015

افغانستان کم وبیش ایک عشرے تک جنگ میں الجھا رہا لیکن گزشتہ برس امریکی فوج کے انخلا کا عمل شروع ہونے کے بعد امن کو ترستے ہوئے اس ملک کے دکھوں کے خاتمے کی واضح امید دکھائی دینا شروع ہو گئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اشرف غنی کی حکومت نے افغانستان طالبات کے ساتھ امن مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے جو آنے والے چند ہفتوں کے دوران میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
افغان طالبان اور افغانستان کی حکومت کے درمیان امن مذاکرات کے آغاز کے لئے صدر اشرف غنی پاکستان کی مدد اور حمایت کے منتظر تھے۔ پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں حقیقی قیام امن کیلئے کی جانے والی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے اور اس حوالے سے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے پرتیا رہے۔
(جاری ہے)
جہاں تک امن مذاکرات کے حوالے سے افغان طالبان کے موقف کا سوال ہے تو ہر چند کہ ان کے ترجمان ذیبح اللہ مجاہد، نے ایسی کسی کوشش یا منصوبے کی موجودی سے انکار کیا ہے تاہم حقیقت یہی ہے کہ جلد یا بدیر امن مذاکرات شروع ہو کر رہیں گئے کیونکہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان کو تباہ کن خانہ جنگی سے بچانے کا یہی واحد راستہ ہے۔
صدر اشرف غنی مسلسل اس کوشش میں تھے کہ کسی طور پاکستان کے افغانستان کے حوالے سے خدشات دور کئے جائیں تاکہ افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے ضمن میں پاکستان کی مدد اورحمایت حاصل ہو جائے۔ اس ضمن میں انہوں نے عملی اقدامات اٹھاتے ہوئے بھارت کے ساتھ اسلحہ کی فراہمی کے ایک معاہدے کو موخر کیا اور افغان سرحد پر نگرانی کاعمل موثر بنایا تاکہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ کیا جاسکے۔
اشرف غنی کے پیش رو حامد کرزئی نے ا پنی ہر غلطی اور خامی کا الزام پاکستان کے سر تھوپنے کی جوروایت قائم کی تھی موجودہ صدر اشرف غنی نے اس کا خاتمہ کیا اور آج دونوں برادرممالک کے درمیان اعتماد کی جو فضا قائم ہوئی ہے اس کی خوشبو پورے خطے میں پھیل سکتی ہے ۔ پشاور کے آرمی پبلک سکو ل پر تحریک طالبان پاکستان کے وحشیانہ حملے کے بعد افغان حکومت نے جس طرح پاکستان کے ساتھ تعاون کیا وہ اپنی مثال آپ ہے اور اس تعاون کے نتیجے میں ہی اس اندوہناک واقعہ میں ملوث بعض دہشت گردوں کو زندہ گرفتار کرنے میں مددملی۔
وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کے مطابق افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا تاہم یہ حقیقت اپنی جگہ اہم اور مثبت ہے کہ اس حوالے سے برف پگھلنا شروع ہوگئی ہے تاہم اس عمل اس عمل کو خالصتاََ افغانوں کے ہاتھوں میں سونپنا ضروری ہے کیونکہ افغانستان کا مستقبل افغانوں کے ساتھ ہ وابستہ ہے اورایک آزاد اور خود مختار ملک میں کسی دوسرے ملک کی دخل اندازی کبھی اچھے نتائج پیدا نہیں کرتی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Afghanistan Main Amaan Ka Qayyam is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 March 2015 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.