کورونا وائرس چیلنج بھی، نادر موقع بھی

نظم وضبط کے فقدان کوہماری قوم کا بنیادی مسئلہ خیال کیا جائے توبے جانہ ہوگا۔بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا کے مصداق کوروناوائرس ہماری زندگیوں میں و ہ تبدیلی لے آیاہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،ہمارا کل کیساہوناچاہیئے آج ہمارے پاس یہ سوچنے اور پلاننگ کرنے کانادرموقع ہے

ہفتہ 25 اپریل 2020

coronavirus challenge bhi, nadir mauqa bhi
تحریر: وسیم رانا

اللہ کی لاٹھی واقعی بے آوازہے۔جس نے بڑی بڑی طاقتوں کے کروفر کوخاک کردیا۔کہاں جدیدٹیکنالوجی سے آراستہ وپیراستہ عالمی طاقتیں اورکہاں ان دیکھاکورونا وائرس،جس نے آن کی آن میں دنیاکی کایاہی پلٹ دی،سالہاسال سے شبانہ روز پرہجوم رہنے والے مقامات پرموت کے خوف کی سائے منڈلارہے ہیں،کوروناوائرس اگرچہ دنیا بھر کیلئے سنگین چیلنج بن کرابھرا ہے لیکن پاکستان ایسے ترقی پذیرملک اس چیلنج کواپنے لیے بہترین موقع کے طورپراستعمال کرکے بہت سے فوائد وثمرات حاصل کرسکتے ہیں،سندھ ہویاپنجاب خیبرپختونخوا ہویابلوچستان ہرصوبے میں کم وبیش لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے۔

دُکانیں صبح آٹھ بجے کھل جاتی ہیں اوررات آٹھ بجے تک بند ہوجاتی ہیں،پاکستانیوں کی زندگی میں ایسا نظم وضبط قائم ہے کہ جس کاتصور بھی دو ماہ پہلے تک محال تھا،آج لوگ گھروں تک محدود ہیں،زیادہ سے زیادہ وقت بیوی بچوں کے ساتھ گزار رہے ہیں،عزیزواقارب سے بھی ملناجلنا کم ہے لیکن سوال یہ ہے کہ جب لاک ڈاؤن ختم ہوگاتوکیاہم زندگی وہیں سے شروع کریں گے جہاں سے معاملات رکے تھے،صبح سے لے کررات گئے کاروبار میں مصروف اپنی جان کی پروا نہ بیوی بچوں کی فکر۔

(جاری ہے)

بس ایک ہی دھن۔کمائی کمائی اورکمائی۔اگر توہم کولہو کے بیل والی زندگی ہی جاری رکھنا چاہیں گے تو اس لاک ڈاؤن کا ہمیں اس کے سوا کوئی فائدہ نہیں ہوگاکہ ہم نے کوروناکے پھیلاؤ کوروک لیا،ہاں اگر ہم اس موقع کوغنیمت جانیں اوراس سے اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لائیں توہماری زندگیوں پریقینی طورپردور رس اثرات مرتب ہوں گے۔۔
نظم وضبط کے فقدان کوہماری قوم کا بنیادی مسئلہ خیال کیا جائے توبے جانہ ہوگا۔

بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا کے مصداق کوروناوائرس ہماری زندگیوں میں و ہ تبدیلی لے آیاہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی،ہمارا کل کیساہوناچاہیئے آج ہمارے پاس یہ سوچنے اور پلاننگ کرنے کانادرموقع ہے۔آج ہم قدرت کے اس اصول کو ہمیشہ کیلئے اپنانے کاعہد کرسکتے ہیں دن کام اور رات آرام کیلئے ہے۔بزنس مین جوآج کل کاروبارٹھپ ہونے کی وجہ سے نہ صرف نقصان اٹھارہے ہیں بلکہ گھروں تک محدود رہ کرایک عجیب سی بے چینی کابھی شکارہیں،محنت جس کی فطرت ثانیہ بن چکی ہو بھلاگھرمیں سکون کیوں کرحاصل کرسکتاہے،لیکن اس کادوسرا پہلویہ بھی ہے کہ والد کوآج اپنے بچوں کے ساتھ جتنا وقت گزارنے کاموقع میسر ہے پہلے شاید کبھی نہ تھایوں تو ہمہ وقت سماجی فاصلوں کاشوربرپا ہے لیکن درحقیقت بچوں کی آج اپنے والدین سے قربت بڑھ رہی ہے۔

انہیں ایک دوسرے کوسمجھنے کاموقع مل رہاہے۔یہی وقت ہے فیصلے کا،یہی وقت ہے،چیلنج کوبہترین موقع میں تبدیل کرنے کا۔آج اگرہم کسی حکومتی ہدایت کاانتظار کیے بغیریہ فیصلہ کرلیں کہ فطرت کے اصولوں کے مطابق اپنی زندگی گزاریں گے،اگرہمارے کاروباری امورصبح آٹھ بجے شروع کرکے شام سات بجے تک محدود کر دیئے جائیں تونہ صرف ہمیں آرام کاموقع ملے گابلکہ ہمیں اپنے گھروالوں کے ساتھ بھی وقت گزارنے کابہترین موقع میسر آئے۔

دوسرا بڑا فائدہ بحیثیت مجموعی جوہمیں ہوگاوہ بجلی کی بچت ہے،دکانیں اورکاروباری مراکز شام کوجلدی بند کرنے سے نہ صرف ہمیں بھاری بھرکم بجلی کے بلوں سے نجات ملے گی بلکہ اخراجات میں کمی سے منافع میں بھی اضافہ ہوگا۔توآئیے کوروناکے بعد شروع ہونے والی نئی زندگی کی شروعات بھی نئے انداز سے کریں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

coronavirus challenge bhi, nadir mauqa bhi is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 April 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.