
- مرکزی صفحہ
- مضامین و انٹرویوز
- خصوصی مضامین
- پاکستان میں ای ہیلتھ کئیر کی بگڑتی صورتحال تباہی کا باعث بھی ہو سکتی ہے
پاکستان میں ای ہیلتھ کئیر کی بگڑتی صورتحال تباہی کا باعث بھی ہو سکتی ہے
دنیا اس وقت وبائی بیماری کے پھیلاؤ کے دور سے گزر رہی ہے جہاں 20 لاکھ لوگ اس وبائی مرض کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں
پیر 8 فروری 2021

اگر ہم پاکستان کی بات کرتے ہیں تو اس حوالے سے ہمیں شرمناک صورتحال کا سامنا ہے دنیا کے 194 ممالک میں سے پاکستان صحت کی صورتحال کے حوالے سے 154 نمبر پر ہے۔ جہاں ہر سال دس لاکھ افراد صرف اس لیۓ ہلاک ہو جاتے ہیں کہ ان کی پہنچ صحیح ڈاکٹر تک نہیں ہو سکتی جب کہ اسی دوران ملک بھر میں چھ لاکھ جعلی عطائی ڈاکٹر مریضوں کی صحت سے کھیل رہے ہیں ۔
(جاری ہے)
ای ہیلتھ کئیر کا شعبہ اس کرونا وبا کے دنوں میں روشنی کی کرن کی صورت میں سامنے آیا ہے جس کا فائدہ نہ صرف ڈاکٹروں کو ہے بلکہ اس سے مریض بھی گھر بیٹھے اپنے وقت اور پیسے کی بچت کرتے ہوۓ فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور پاکستان کے بربادی سے دوچار صحت کے نظام کو سنبھالا دے سکتے ہیں ۔ اس کے ذریعے نہ صرف گھر بیٹھے ڈاکٹروں سے فوری رجوع کیا جا سکتا ہے بلکہ اس سے پیسے اور وقت دونوں کی بچت بھی ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے اس وقت پاکستان میں کئی ڈیجیٹل ای ہیلتھ کئیر کے ادارے کام کر رہے ہیں جو کہ مریضوں کو آن لائن اپائنٹمنٹ ، ویڈیو کنسلٹیشن ، آن لائن ادویات کی ترسیل جیسی اہم سہولیات فراہم کر رہے ہیں جس سے مریضوں کو گھر بیٹھے بہترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔
ڈیجیٹل ہیلتھ کئیر سہولیات فراہم کرنے والے اداروں میں
سر فہرست اور بانی ادارہ ہے جو کوویڈ 19 کے اس دور میں Marham.pk
پہلی صفوں میں موجود ہے اور عوام کو صحت کی بہترین ترین سہولیات فراہم کر رہا ہے اور ہزاروں لوگوں کو سیکڑوں کوالیفائڈ آن لائن ڈاکٹرز کے ذریعے صحت کی بہترین ترین سہولیات فراہم کر رہا ہے ۔ ایسے وقت میں جب کہ ہسپتالوں میں جا کر معائنہ کروانا کوويڈ 19 کے خطرے میں کئی گنا اضافے کا باعث ہوسکتا ہے۔ لوگ آن لائن سہولیات سے فائدہ اٹھا کر کوالیفائڈ ڈاکٹروں سے مشورہ کر سکتے ہیں اس سہولت کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہاں موجود ڈاکٹر بہترین کوالیفائڈ اور تجربہ کار ہیں کیوں کہ جعلی عطائی ڈاکٹر ان حالات میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں اپنی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے مستند ڈاکٹر سے گھر بیٹھے رجوع کرنا ایک ایسی سہولت ہے جو آپ کو ایک بڑے خطرے سے بچا سکتی ہے۔
عام طور پر پاکستان میں ہم ہر کام کے نہ ہونے کا الزام حکومت پر لگا دینے کے عادی ہو چکے ہیں مگر ای ہیلتھ کئیر کو اپنانا ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے ٹیکنالوجی کو سیکھ کر اور اس کو استعمال کر کے ہم اپنی حالت خود بہتر بنا سکتے ہیں۔ ہمارا ملک جس کی آبادی 63 فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے وہ آئی ٹی کے شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں تو پھر ایسی صورتحال میں ای ہیلتھ کئیر کو اپنا کر نہ صرف ملک کی صحت کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے بلکہ کرونا کے خطرے کا بھی سامنا بہتر انداز میں کیا جا سکتاہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
eHealth Situation is getting worst in Pakistan is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 February 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.