
حضرت سید خواجہ خاوند محمودؒ
عہد شاہجہاں میں شاہجہاں کے حکم سے آپ مستقل لاہور آ گئے۔ آج جس جگہ آپ کا مقبرہ ہے تب یہاں ایک باغ اور خانقاہ تعمیر ہو رہی تھی، آپ یہیں اقامت گزیں ہوگئے
ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری
منگل 8 دسمبر 2020

آپؒ کا اصل وطن موجودہ اُزبکستان کا شہر بُخارا تھا جہاں 971ھ میں آپ کی ولادت ہوئی۔ اصل نام خاوند محمود تھا جامع کمال و صاحب حال و قال ہونے کی وجہ سے حضرت ایشاں کہا جاتا ہے۔ آپ کے والد کا نام میر سید میر شریف نقشبندی بن خواجہ ضیاء ، ہے یہ خوارزم کے سادات میں سے تھے جبکہ آپ کی والدہ ہاشمی خاندان سے تھیں جن کا شجرہ حضرت امام حسین رض سے جا ملتا ہے۔
(جاری ہے)

صوفیانہ ذوق کی وجہ سے اکثر سیر و سیاحت میں رہتے تھے ۔ تیس سال کی عمر میں شہر وخش (جو ختلان کے قریب ہے) گئے اور پھر بلخ سمرقند ہرات قندھار سے ہوتے ہوئے کابل پہنچے جہاں پہلے وعظ میں ہی لوگوں پر وجد کی کیفیات طاری ہوگئیں۔ دوسال کابُل میں قیام کیا اور وہاں سے وادئ کشمیر تشریف لے گئے جہاں آپ نے ایک مدرسہ و خانقاہ قائم کی پھر آگرہ چلے گئے۔
عہد شاہجہاں میں شاہجہاں کے حکم سے آپ مستقل لاہور آ گئے۔ آج جس جگہ آپ کا مقبرہ ہے تب یہاں ایک باغ اور خانقاہ تعمیر ہو رہی تھی، آپ یہیں اقامت گزیں ہوگئے۔ قیام لاہور میں اس وقت کا حاکمِ لاہور نواب وزیر خان (جو آپ کے مریدوں میں سے تھا) اکثر آپ کے پاس حاضر ہوتا تھا۔ لاہور میں آپ کا قیام 9 سال رہا جہاں آپؒ نے درس و تدریس اور علم باطنی کی ترویج کی ۔
حضرت ایشاں کی12 شعبان بروز اتوار 1052ھ بمطابق 1642ء میں عہد شاہجہاں میں وفات ہوئی جب سعید خان بہادر جنگ، حاکمِ لاہور تھا تب شاہجہاں نے تجہیز و تکفین کے لیے سید جلال الدین صدر الصدور کو بھیجا۔ آپ کی پانچ بیٹیاں اور چھ بیٹے تھے جو تمام
آپؒ کا مزار بیگم پورہ میں یتیم خانہ دار الفرقان لاہور کے متصل واقع ہے۔ سفید رنگ کا مقبرہ جس کے بہت بلند و بالا گنبد تلے تین قبریں ہیں۔ پہلی قبر حضرت ایشاںؒ کی دوسری میر جان نقشبندی کی اور تیسری قبر ان کے چھوٹے بھائی سید محمود آغا کی ہے۔
حضرت ایشاں کے معاصرین میں حضرت مجدد الف ثانیؒ ، حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلویؒ، حضرت شاہ حسین بلاول قادریؒ اور مفتی عبد السلام شیخ شامل ہیں۔

حوالہ جات ؛
تذکرہ مشائخ نقشبندیہ نور بخش توکلی صفحہ692،مشتاق بک کارنر لاہور
تذکرہ اولیاء پاکستان جلد دوم ،صفحہ 277 تا282،عالم فقری،شبیر برادرز لاہور
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Hazrat Syed Khawaja Khawind Mehmood is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 08 December 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.