
عراقی صوبہ انبارداعش کے نرغے میں
امریکہ نے عراق میں تباہی و بربادی کی داستان رقم کرتے ہوئے اس اس کانقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ۔ عراق 2003 سے مسلسل امریکی عتاب کا نشانہ بنتا چلا آرہا ہے ۔امریکہ نے عراق پر کیمیائی ہتھیاروں کا الزام عائد کرتے ہوئیاسے بارود اور راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔ اس کی مداخلت کے باعث داعش کی داغ بیل پڑی
جمعہ 13 مئی 2016

(جاری ہے)
ایران عراق میں شیعہ ملیشیاء کی حمایت اور امداد کر رہا ہے۔
امریکی و عراقی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایرانی نواز ملیشیاء عراق میں اغواء برائے تاوان قتل وغارت سمیت سنی شہریوں کی تحریک کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے۔ ایک طرف ایران عراق میں مداخلت کر رہا ہے تو دوسری طرف امریکہ عراقی فوجیوں پر دباو بڑھا رہا ہے کہ وہ صوبہ انبار میں داعش کے قبضہ سے اپنے علاقے و اگزار کروائیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے وہ فضائیہ کے ذریعے عراقی اہلکاروں کی مدد بھی کر ہا ہے ۔ فلوجہ صوبہ انبار کا سنی اکثریتی شہر ہے۔ یہ عرصہ دراز سے داعش کے قبضہ میں ہے۔ فلوجہ کے شہریوں کا احوال زندگی ناقابل بیان ہے ۔ یہ عراقی فورسز اور شیعہ ملیشیاء اور داعش جیسی تنظیموں کے درمیان نوالہ تر بنے ہوئے ہیں۔ ان کی جان و مال کو تحفظ حاصل ہے اور نہ ہی ان کا کوئی پرسان حال ہے۔عراق کا صوبہ انبار شدت پسندوں کی عسکری کارروائیوں کے باعث اجڑ کر رہ گیا ہے۔شہری اپنی بقاء کو یقینی بنانے کے لیے نقل مکانی کر کے دوسرے علاقوں میں پناہ گزینی کی زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور ایران دونوں ہی چاہتے ہیں کہ عراق میں داعش کو شکست فاش دے دی جائے کیونکہ داعش امریکہ یورپ اور شیعہ برادری کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ایران اور امریکہ باہمی اختلافات کے باعث اپنے دوشمن داعش کے خلاف مشترکہ محاذ قائم نہیں کر پائے۔گزشتہ برس امریکہ اور ایران کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مدنظر رکھ کر یہ کہا جارہا ہے کہ دونوں ممالک داعش کے خلاف مشترکہ محاذ قائم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ انبار عراق کا ایسا علاقہ ہے جہاں امریکہ کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ یہاں سینکڑوں امریکی فوجی اہلکار موت کے گھاٹ اتارے گے۔ یہ مغربی عراق کا وسیع وعریض صحرا نما علاقہ ہے جو عرصہ دراز سے شورش زدگی کا شکار ہے۔ پہلے یہ القاعدہ کے قبضے میں تھا اب یہ داعش کے کنٹرول میں ہے۔ (ایک جانب امریکہ عراق میں داعش کے قبضے سے علاقے واگزار کروانے کیلئے عراقی فوج اور قبائلیوں کی مدد کر رہا ہے۔ دوسری طرف ایران اس صوبے میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مصروف ہے۔ ایران عراق میں ایک ایسا ووٹ چاہتا ہے جو شام تک جانے کے لیے اس کی مدد کرے۔ یہ بشارالاسد حزب اللہ ، لبنانی شیعہ تحریک اور عراق میں ان علاقوں کا تحفظ کرنا چاہتا ہے جہاں شیعہ اکثریت میں موجود ہیں۔ امریکہ اور ایران سمیت بہت سے ممالک عراق میں اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ امریکہ نے عراق کو ایک ایسا آتش فشاں بنایا ہے جس سے مسلسل 13 برسوں سے صرف آگ ہی برس رہی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Iraqi Soba Anbar Daish K Narghe Main is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 May 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.