اسلام کیخلاف عالم کفر کا گٹھ جوڑ

امریکہ ویورپ کی اسلام کو دہشت گردمذہب قرار دینے کی سازش! مغرب اسلامی شعائر کامذاق اڑاکراسلامی معاشرے کی بنیادیں ہلارہاہے

بدھ 10 اپریل 2019

islam kay khilaaf aalam kufar ka gath jor
 رحمت خان وردگ
علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ کے دئیے گئے دو قومی نظرئیے کی بنیاد پر 23مارچ 1940ء کو منٹو پارک لاہور(مینا ر پاکستان)پر قرار داد پاکستان منظور کی گئی اور بر صغیر کے مسلمانوں نے متفقہ طور پر یہ اعتراف کیا کہ مسلمان اور ہندودومختلف قومیتیں ہیں اوریہ کسی بھی صورت میں ایک ساتھ نہیں رہ سکتیں اسی لئے برطانیہ جب برصغیر سے جائے تو مسلمانوں کو الگ ملک دیا جائے جہاں وہ مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزار سکیں اور قرار داد پاکستان کے بعد مسلمانوں نے برصغیر کے طویل وعرض میں 7سال ایک نئے جوش وولولے کے ساتھ تحریک پاکستان کا آغاز کیا اور قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی قیادت میں مسلم لیگ نے مسلمانوں کو علیحدہ ملک بنا کر دے دیا۔


یہ ملک صرف ایک خطہ ارضی نہیں بلکہ نعمت خداوندی ہے جو مسلمانوں نے اس وقت اپنے سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہندوودیگر قومیتوں سے سیاسی طور پر نبردآزما ہو کر حاصب کیا اور یہ مسلمانوں پر اللہ رب العزت کا خصوصی فضل تھا کہ پاکستان وجود میں آیا۔

(جاری ہے)

قیام پاکستان سے قبل ہندوتمام وسائل پر مکمل قابض تھے اور مسلمانوں کا ہر لحاظ سے استحصال کیا جاتا تھا ۔

مسلمان قیام پاکستان سے قبل پسی ہوئی قوم تھی جس پر حیلے بہانوں سے انگریزاور ہندو ملکر ظلم کے پہاڑ توڑ تے رہتے تھے ۔مسلمانوں پر ظلم کرتے وقت انگریز یا ہندو یہ نہیں دیکھتے تھے کہ یہ کس فقہ سے تعلق رکھتا ہے بلکہ ہر کلمہ گو مسلمان سے مذہبی منافرت کی بنیاد پر جانبدارانہ سلوک کیا جاتا تھا۔
پاکستان کے قیام کا مقصد نہ صرف مسلمانوں کو مذہبی آزادی فراہم کرنا تھا بلکہ یہاں رہنے والی اقلیتوں کو بھی مکمل آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کے مساوی مواقع فراہم کرنا تھا۔

پاکستان کا مطلب فارسی زبان میں ”پا ک لوگوں کے رہنے کی جگہ“ہے جبکہ مدینہ کا مطلب بھی عربی زبان میں”پاک لوگوں کے رہنے کی جگہ“ہے۔مدینہ کی ریاست بھی مذہب کی بنیاد پر ہجرت کے بعد وجود میں آئی تھی اور پاکستان بھی مذہب کی بنیاد ہجرت کے بعد وجود میں آیا۔
 پاکستان کا قیام ایک معجزہ تھا جب انگریزی اور ہندواس قدر طاقتور تھے کہ مسلمانوں کو معاشی لحاظ سے اپنا غلام بنا رکھا تھا اور اسلام میں نقب لگانے کے لئے اپنے وسائل استعمال کرکے باہمی نفرتوں کے آغاز اور فرقہ بندی میں اضافے کے لئے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے دن رات کو شاں تھے اور اس وقت موثر طریقے سے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کے مشن پر تھے لیکن اللہ رب العزت نے ایسا کرم کیا کہ قائد اعظم محمد علی جناح رحمة اللہ علیہ جیسے رہنما سے نوازا جن کی قیادت پر کسی بھی فقے کے علماء نے اعتراض نہیں کیا اگر کسی نے کوئی زہر افشانی کی بھی تو وہ غیر موٴثر ہو گئی اور بر صغیر کے تمام مسلمانوں ے متفقہ طور پر قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کو اپنا رہنمامان کران کی قیادت میں ایسی بھر پور جدوجہد کی اور جانی ومالی قربانیاں دیں کہ پاکستان جیسی نعمت حاصل ہوئی ۔


آج کی نوجوان نسل کو تھریک پاکستان کے آغاز”ضرورت اور حقیقی حالات سے آگاہ کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہمارے نصاب میں سکندر اعظم کے طاقتور ہونے کی وجوہات،اس دور میں یورپ کے کمزور ہونے کی بنیادی وجوہات ،سلطنت عثمانیہ کا عروج وزوال اور پھر تحریک پاکستان میں ہمارے آباء واجد اد کی قربانیوں کے حوالے سے مکمل تفصیلات شامل کرنی چاہئیں تاکہ ہم اپنی تاریخ کے عروج وزوال اور اس کی وجوہات سے واقف ہوں اور ایسی تمام سازشوں کو پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہوں جن سے ہمارے اسلامی شعائر کا مذاق اڑا کر اسلامی معاشرے کی بنیادیں ہلانے کی سازشیں کی جارہی ہوں اور جب تک ہم اپنے اسلامی شعائر اور اسلامی معاشرے کی بنیاد سے واقف نہیں ہوں گے اس وقت تک ان بنیادی اصولوں کے خلاف سازشوں کو پہچان نہیں پائیں گے اور پھر اسلام کے خلاف کی جانے والی سازشوں کا اپنی اپنی سطح پر مقابلہ نہیں کر سکیں گے اس وقت سب سے بنیادی مسئلہ پوری قوم کا رنگ ،نسل ،تعصب اور فقہ سے بالاتر ہو کر ایک جگہ یکجا ہو کر دین دوطن کی سر بلندی کا عہد کرنا ہے اور 23مارچ ہمارے وطن کے قیام کی بنیاد میں ایک تاریخی حیثیت کا حامل دن ہے ،اس دن کو ہم ایک نئے عزم کے اعادے کے دن کے طور پر منائیں اور سرکاری ونجی سطح پر ایسی تقاریب منعقد ہوں جس میں مسلمانوں کی تاریخ کے عروج وزوال کی مکمل وجوہات نوجوان نسل کے سامنے رکھیں اور اسلامی معاشرے کے بنیادی اصولوں سے آگاہ کرکے نوجوان نسل کو تنبیہہ کریں کہ یوم خواتین ،ویلنٹائن ڈے ،
انسانی حقوق یادیگر ناموں سے مسلمانوں کے بنیادی شعائر کے خلاف سازشوں کا کسی صورت حصہ نہ بنیں اور اپنے معاشرے کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالنے میں ہر شخص اپنے اپنے گھر سے عالمی سازشوں کو ناکام بنانے کا آغاز کرے۔


قرآن پاک میں اللہ رب العزت نے واضح طور پر ارشاد فرمایا ہے کہ یہودو نصاری کبھی تمہارے دوست نہیں ہو سکتے ،اس واضح حکم کے باوجود اگر کوئی یہود ونصاری کی دوستی کو اسلام یا وطن عزیز کیلئے سودمندقرار دینے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اسلام کے بنیادی فلسفے سے روگردانی کرتاہے۔عالمی سطح پر غیر مسلم اقوام نے پہلے مسلمانوں کو باہمی فقوں میں اشتعال دلانے کی بھر پور کوششیں کیں اور اب اسلام کا تعلق براہ راست دہشت گردی سے جوڑنے کی مہم جاری ہے ۔

امریکہ ویورپ اس وقت اسلام کو دہشت گرد مذہب قرار دینے کے مشن پر چل رہے ہیں لیکن اسلام ہر قسم کی دہشت گردی کاسب سے بڑا مخالف دین ہے ۔
اسلام نے ہی سب سے پہلے لڑکیوں کی پیدائش پر انہیں قتل سے بچایا۔اسلام نے ہی ماں ،باپ ،
اساتذہ ،پڑوسیوں کے حقوق سے آگاہ کیا ۔اسلام نے ہی غلامی کا خاتمہ کیا ،اسلام نے ہی انسان کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوقات کا بھی خیال رکھنے کا حکم دیا۔

عالم اسلام کے حکمرانوں کو اس بات کا ادراک کر لینا چاہئے کہ اسلامی ممالک کے وسائل کا اسلامی ممالک میں ہی استعمال کیا جائے اور سرمایہ کاری کے لئے مسلمان ممالک ہی آپس میں معاہدے کریں تاکہ اسلامی ممالک کی دولت کا فائدہ مسلمان ممالک کو ہی پہنچے اور اب مسلمانوں کی دولت سے یہود ونصاری کے طاقتور ہونے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے اس کے بعد ہمارا میڈیا بھی اسلام کے بنیادی شعائر اور اسلامی معاشرے کی تشکیل کے لئے مغربی ممالک کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے مختلف دنوں کی یہاں تشہیر سے قبل ان کے اسلامی معاشرے اور ہمارے بنیادی نظر یات پر منفی اثرات کا جائزہ لے اور ہر وہ چیز یہاں نشر نہیں ہونی چاہئے جو مغربی میڈیا نشر کرے اور ہم اندھا دھندان کی تقلید میں مسلمانوں کو کمزور تر کرتے چلے جائیں ،اگر یوم خواتین کی نشریات دینی ہیں تو اسلام کے آنے سے خواتین کو ملنے والے حقوق کے متعلق رپورٹنگ موٴثر ہو گی۔


سرکاری سطح پر یوم پاکستان پر شاندار اور پر وقار تقریب کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں ملائیشیا کے صدر مہا تیر محمد مہمان خصوصی ہوں گے اور مسلح افواج کے ساتھ ساتھ دیگر برادراسلامی ممالک اور چین کے فوجی دستے بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے۔23مارچ کی پر یڈ اور تقریب دیکھ کر خون جوش مارتا ہے وطن عزیز کے دشمنوں کو ناکام بنانے کے لئے ایک نیا عزم وحوصلہ ملتا ہے ۔اللہ رب العزت اسلام اور پاکستان دشمنوں کو نیست ونا بودکرے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

islam kay khilaaf aalam kufar ka gath jor is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 10 April 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.